اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ایک بار پھر رمضان شوگر مل سے لاتعلقی کا اظہار کردیا اور کہا ہے کہ رمضان شوگر مل میرے والد کی تھی، میرا اس سے کوئی تعلق نہیں۔
، لاہور کی بینکنگ کورٹ میں مالیاتی اسکینڈل سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،شہباز شریف اور حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت شہباز شریف نے عدالت میں کہا کہ میرے اقدامات کی وجہ سے میرے بچوں کی شوگر ملز کو اربوں کا نقصان ہوا، یہ وہی کیس ہے جو نیب میں بھی ہے۔
کچھ عرصہ پہلے شہباز شریف نے کہا تھا کہ میرا شوگر اسکینڈل سے کوئی تعلق نہیں ہے، شوگر ملز کا کاروبار میرے بچوں کا ہے میرا اس سے کوئی لینا دینا نہیں، میرے بچے خود مختار ہیں۔
شہبا شریف کا مزید کہنا تھا کہ نہ شوگر مل کا ڈائریکٹر ہوں نہ پالیسی بنانے میں کوئی کردار ہے، مجھ پر جھوٹا کیس بنایا گیا ہے
شہباز شریف نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ شوگر ملز کاکاروبار میرے والد سے میرے بچوں کو منتقل ہوا میرا اس سے کوئی تعلق نہیں۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے پانامہ کیس کے دوران شہباز شریف کے بیان کی ایک ویڈیو شئیر کی جس میں وہ کہتے ہیں کہ مجھے فخر ہے اس بات پہ کہ میرے والد کا تعلق ایک غریب کسان خاندان سے تھا ۔ ہندوستان سے وہ 1930 کی دہائی میں ہجرت کر کے آئے اور لاہور میں اپنے بھائیوں کے ساتھ "مزدوری" شروع کی
حافظ توصیف نے اس ویڈیو پر تبصرہ کیا کہ شوگر مل میرے والد کئ تھی شہباز شریف کاروبار میرے بیٹوں کے ہیں شہباز شریف جناب شہباز شریف صاحب آپکو ایک عاق نامہ چاہئے آپکے والد کی طرف سے دوسرا آپکو اظہار لا تعلقی کا اشتہار چاہئے جو آپکی اولاد کئ طرف سے ہو تب عدالتیں اور قوم آپ کے ان بیانوں پر یقین کرے گی ۔
ڈاکٹر منصور کلاسرا نے تبصرہ کیا کہ پہلے بیٹوں کا کہا کہ سب کچھ انکا ہے میرا کوئی تعلق نہیں اب باپ پہ ڈال دیا ہے ،انسان کو ناجائز مال چھپانے کے لیے پتہ نہیں کیا کیا کرنا پڑتا ہے،
مدثر نے طنز کیا کہ جی آپکے والد صاحب تو غریب کسان تھے یہ رمضان شوگر مل والا بندہ نوازشریف کا والد ہو گا ۔
احمد ندیم نے شہباز شریف کا حوالہ دیکر طنز کیا تھا کہ ان فیلڈر اپارٹمنٹس کے لئے پیسے میرے والد نے قطری سے لے کر ڈائریکٹ حسین نواز کو دئیے، اس سے نوازشریف کا کوئی تعلق نہیں- اس کا تعلق صرف اس کی کمائی سے ہے- جبکہ نوازشریف تو اب خیر ڈھٹائی سے انھی فلیٹس میں رہ رہا ہے
دیگرسوشل میڈیا صارفین نے بھی اس پر تبصرے کئے۔