تحریک انصاف کی حکومت کو اے کوی لگ بھگ پانچ ماہ ہوے ہیں.
ٹی وی لگا کر دیکھو تو یوں محسوس ہوتا ہے کہ گویا آدم کا خلد سے نکلنا بھی اسی حکومت کی کارستانی تھی
ایک سے بڑھ کر ایک میراثی اس بات کی کوشش میں ہے کے زیادہ سے زیادہ چموٹا زور سے مارے تاکہ آواز اس کے مالکان تک پہنچ جاے.
اور کم سے کم تنخواہ وقت پر ملتی رہے.
رہا قصہ ملک ریاض کا تو اس کے پیسے کی طاقت کا اندازہ اس وقت ہوا جب ای سی ایل میں بہترویں نمبر پر ہونے کے باوجود اے ار وای جیسے چینل تک نے اس کا ذکر نا کیا.
میرا سوال فقط اتنا ہے.
کیا عمران خان کو آے دو سال ہو چلے کہ اس کی سمت غلط ہونا واضح ہو گیا.
چھ مہینے میں ایک مکان تعمیر نہیں ہوتا اور تم لوگ امید کر رہے ہو کہ معیشت میں پاکستان جاپان سے آگے نکل جاے.
اب اس کو چنا ہے تو کم سے کم دو سال اس کو برداشت کرو.
ٹھیک نا لگے تو اٹھا کر باہر کرو.
یہ کیا بکواس ہے کہ ایک عقلی اور جسمانی بونا جو کبھی ایم کیو ایم کا درباری قوال تھا آج عمران کی پانچ ماہ کی حکومت کو گالیاں دے رہا ہے.
ایک بات تحریک انصاف کے نام
اس ملک میں اٹھارویں صدی کا انگریز کا وہ نظام انصاف رائج ہے جس کے بل پر اس نے محکوم طبقے کو محکوم رکھا.
اس ملک میں سٹے آرڈر جیسے کالے قانون نے لوگوں سے ان کی زندگیاں چھین لیں اور درندوں کی حکومت کئی سال اس سٹے آرڈر پر قائم رہی.
جب تک اس ملک میں یہ نظام انصاف رہے گا.
بھول جاؤ کہ تم کبھی اس ملک کو فلاحی ریاست بنا سکو گے.
اللہ اس ملک کی خیریں رکھے.
آمین
ٹی وی لگا کر دیکھو تو یوں محسوس ہوتا ہے کہ گویا آدم کا خلد سے نکلنا بھی اسی حکومت کی کارستانی تھی
ایک سے بڑھ کر ایک میراثی اس بات کی کوشش میں ہے کے زیادہ سے زیادہ چموٹا زور سے مارے تاکہ آواز اس کے مالکان تک پہنچ جاے.
اور کم سے کم تنخواہ وقت پر ملتی رہے.
رہا قصہ ملک ریاض کا تو اس کے پیسے کی طاقت کا اندازہ اس وقت ہوا جب ای سی ایل میں بہترویں نمبر پر ہونے کے باوجود اے ار وای جیسے چینل تک نے اس کا ذکر نا کیا.
میرا سوال فقط اتنا ہے.
کیا عمران خان کو آے دو سال ہو چلے کہ اس کی سمت غلط ہونا واضح ہو گیا.
چھ مہینے میں ایک مکان تعمیر نہیں ہوتا اور تم لوگ امید کر رہے ہو کہ معیشت میں پاکستان جاپان سے آگے نکل جاے.
اب اس کو چنا ہے تو کم سے کم دو سال اس کو برداشت کرو.
ٹھیک نا لگے تو اٹھا کر باہر کرو.
یہ کیا بکواس ہے کہ ایک عقلی اور جسمانی بونا جو کبھی ایم کیو ایم کا درباری قوال تھا آج عمران کی پانچ ماہ کی حکومت کو گالیاں دے رہا ہے.
ایک بات تحریک انصاف کے نام
اس ملک میں اٹھارویں صدی کا انگریز کا وہ نظام انصاف رائج ہے جس کے بل پر اس نے محکوم طبقے کو محکوم رکھا.
اس ملک میں سٹے آرڈر جیسے کالے قانون نے لوگوں سے ان کی زندگیاں چھین لیں اور درندوں کی حکومت کئی سال اس سٹے آرڈر پر قائم رہی.
جب تک اس ملک میں یہ نظام انصاف رہے گا.
بھول جاؤ کہ تم کبھی اس ملک کو فلاحی ریاست بنا سکو گے.
اللہ اس ملک کی خیریں رکھے.
آمین