ایک تھپڑ انسان کو ہیجڑہ بنا دیتا ہے

Pathfinder

Chief Minister (5k+ posts)
مولوی قوی پی ٹی آی کا سرگرم لیڈر ہوس کا کتا اور ایک خبیث الباطن شخص ہے جسکی جنسی ہوس کا نشانہ جانے کتنی خواتین بنتی رہیں ، اس کا دعوی تھا کہ چار شادیوں کے بعد بھی نکاح کئے جاسکتے ہیں یعنی شادیاں چار مگر جنسی ہوس پوری کرنے کیلئے نکاح لاتعداد کئے جاسکتے ہیں، مولوی نے عملی طور پر بھی یہی کیا اور اٹھارہ کے قریب عورتوں سے نکاح کا اقرار کیا۔ ایسا بندہ مفتی تو کیا مسلمان کہلانے کا حقدار بھی نہیں ہونا چاہئے۔ شریعت کا مذاق اڑانے پر اسے جیل میں ہونا چاہئے تھا مگر افسوس کہ اسے اعلی حکومت عہدوں سے نوازا جاتا رہا، اسے رویت حلال کمیٹی کا ممبر بھی بنایا گیا۔ پاکستانی اسٹیبلشمینٹ اور سیاستدان ایسے مولویوں کو خود اپنے مقاصد کیلئے پالتے آے ہیں اور آج بھی ایک غلیظ اور گندے کردار کے شرابی مولوی طاہر اشرفی کو وزیراعظم کا معاون خصوصی بنایا گیا ہے، انشااللہ تعالی عمران کی حکومت کو یہ ہاتھی ہی ڈبوے گا
مولوی قوی جو پی ٹی آی کا سرگرم رکن ہے خواتین سے ریلیشنز قائم کرنے کا بہت شائق تھا ، مولوی کا قندیل بلوچ سے تعلق بھی اسی وجہ سے بنا تھا کیونکہ قندیل بلوچ سمجھتی تھی مولوی قوی عمران خان کے بہت قریب ہے اور ہوسکتا ہے اس راستے سے وہ عمران خان کو مل لے، مولوی قوی نے قندیل کو ہوتل میں بلوایا اور اس تعلق کا غلط استعمال کرنا چاہا جس کے نتیجے میں ایک خوفناک ٹریجڈی ہوگئی قندیل قتل کروا دی گئی اور معاملہ بھی پولیس کی طرف سے دبا دیا گیا، پولیس کی جرات نہ ہوی کہ پی ٹی آی کے اس اہم مولوی کو تفتیش کیلئے پولیس اسٹیشن بلوا سکتی
اب مولوی قوی کو ڈر ہے کہ حریم شاہ اس کی ویڈیوز کو پبلک نہ کردے اور اسی ڈر سے مولوی نے پاگل ہونے کا ڈرامہ رچایا ہے، اس کے وہ سارے چاچے مامے جو مولوی کے اثر و رسوخ اور پیسے کی وجہ سے عیش کررہے تھے اور کبھی دکھای نہیں دیئے تھے۔ اور مذہبی کارپوریشن چلانے میں اس کے معاون و مددگار بھی تھے مولوی کو کسی کرونا کے ٹیکے کے نتیجے میں ذہنی طور پر ڈسٹرب بتا رہے ہیں یہ لوگ آج ایکدم میڈیا کے سامنے آے اور مولوی کی تمام بیہودگیوں کو اس کی ذہنی پریشانی بتا کر چلے گئے۔ مجھے معلوم ہے یہ مولوی کا ڈرامہ ہے اور جونہی معاملہ ٹھنڈا پڑے گا یہ مولوی باہر آکر کہے گا کہ اب میں ٹھیک ہوں اس وقت جو ہوا وہ میرے ذہنی اختیار میں نہیں تھا ، مولوی قوی کے مدرسے اور مذہبی کارپوریشن کے مینیجرز نے بتایا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے مولوی کو جو ٹیکا ٹھوکا گیا تھا اس کا مولوی کے ذہن پر اثر ہوچکا ہے اور مولوی بہکی بہکی باتیں کررہا ہے ورنہ وہ بہت نیک پارسا اور ذہین انسان ہے
بالکل یہی بیان عمران خان کے معاون خصوصی مولوی طاہراشرفی کے ڈرائیور نے بھی پولیس کو دیا تھا جب مولوی کی گاڑی سے شراب کے کریٹ برامد ہوے اور اسے گرفتار کرلیا گیا تو یہ اور ڈرنکنگ کی وجہ سے الٹیاں کررہا تھا۔ پولیس کو اشرفی کے ڈرائیور نے بھی یہی بیان دیا تھا کہ یہ شخص پاگل ہے
بحرحال مولوی قوی کا جو بھی انجام ہوا ہے وہ اسٹیبلشمینٹ اور عمران خان کیلئے ایک سبق ہے کہ جن مولویوں کو تم لوگوں نےسر پر چڑھا رکھا ہے اور قوم کو انکے سامنے غلام بنا رکھا ہے وہ ایک تھپڑ کی مار ہیں وہ بھی ایک خاتون کے تھپڑ کی
حریم شاہ کو سیلیوٹ کہ اس نے بزدل سیاستدانوں کی طرح کمپرومائیز کرنے کی بجاے ایک ہوس کے پجاری جنسی شیطان کو صرف ایک تھپڑ اور ایک جوتے سے اس کے گھر پنہچا دیا
حریم شاہ کو تھوڑی احتیاط کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ پاگل بن کر یہ شخص اپنے کارندوں کی مدد سے اس کے اوپر اٹیک بھی کروا سکتا ہے جیسے قندیل بلوچ کے خلاف اس نے کیا تھا
mian nawaj sharif's paad wala nasha is killing your brain cells.
 
Last edited:

Shazi ji

Chief Minister (5k+ posts)
مولوی قوی پی ٹی آی کا سرگرم لیڈر ہوس کا کتا اور ایک خبیث الباطن شخص ہے جسکی جنسی ہوس کا نشانہ جانے کتنی خواتین بنتی رہیں ، اس کا دعوی تھا کہ چار شادیوں کے بعد بھی نکاح کئے جاسکتے ہیں یعنی شادیاں چار مگر جنسی ہوس پوری کرنے کیلئے نکاح لاتعداد کئے جاسکتے ہیں، مولوی نے عملی طور پر بھی یہی کیا اور اٹھارہ کے قریب عورتوں سے نکاح کا اقرار کیا۔ ایسا بندہ مفتی تو کیا مسلمان کہلانے کا حقدار بھی نہیں ہونا چاہئے۔ شریعت کا مذاق اڑانے پر اسے جیل میں ہونا چاہئے تھا مگر افسوس کہ اسے اعلی حکومت عہدوں سے نوازا جاتا رہا، اسے رویت حلال کمیٹی کا ممبر بھی بنایا گیا۔ پاکستانی اسٹیبلشمینٹ اور سیاستدان ایسے مولویوں کو خود اپنے مقاصد کیلئے پالتے آے ہیں اور آج بھی ایک غلیظ اور گندے کردار کے شرابی مولوی طاہر اشرفی کو وزیراعظم کا معاون خصوصی بنایا گیا ہے، انشااللہ تعالی عمران کی حکومت کو یہ ہاتھی ہی ڈبوے گا
مولوی قوی جو پی ٹی آی کا سرگرم رکن ہے خواتین سے ریلیشنز قائم کرنے کا بہت شائق تھا ، مولوی کا قندیل بلوچ سے تعلق بھی اسی وجہ سے بنا تھا کیونکہ قندیل بلوچ سمجھتی تھی مولوی قوی عمران خان کے بہت قریب ہے اور ہوسکتا ہے اس راستے سے وہ عمران خان کو مل لے، مولوی قوی نے قندیل کو ہوتل میں بلوایا اور اس تعلق کا غلط استعمال کرنا چاہا جس کے نتیجے میں ایک خوفناک ٹریجڈی ہوگئی قندیل قتل کروا دی گئی اور معاملہ بھی پولیس کی طرف سے دبا دیا گیا، پولیس کی جرات نہ ہوی کہ پی ٹی آی کے اس اہم مولوی کو تفتیش کیلئے پولیس اسٹیشن بلوا سکتی
اب مولوی قوی کو ڈر ہے کہ حریم شاہ اس کی ویڈیوز کو پبلک نہ کردے اور اسی ڈر سے مولوی نے پاگل ہونے کا ڈرامہ رچایا ہے، اس کے وہ سارے چاچے مامے جو مولوی کے اثر و رسوخ اور پیسے کی وجہ سے عیش کررہے تھے اور کبھی دکھای نہیں دیئے تھے۔ اور مذہبی کارپوریشن چلانے میں اس کے معاون و مددگار بھی تھے مولوی کو کسی کرونا کے ٹیکے کے نتیجے میں ذہنی طور پر ڈسٹرب بتا رہے ہیں یہ لوگ آج ایکدم میڈیا کے سامنے آے اور مولوی کی تمام بیہودگیوں کو اس کی ذہنی پریشانی بتا کر چلے گئے۔ مجھے معلوم ہے یہ مولوی کا ڈرامہ ہے اور جونہی معاملہ ٹھنڈا پڑے گا یہ مولوی باہر آکر کہے گا کہ اب میں ٹھیک ہوں اس وقت جو ہوا وہ میرے ذہنی اختیار میں نہیں تھا ، مولوی قوی کے مدرسے اور مذہبی کارپوریشن کے مینیجرز نے بتایا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے مولوی کو جو ٹیکا ٹھوکا گیا تھا اس کا مولوی کے ذہن پر اثر ہوچکا ہے اور مولوی بہکی بہکی باتیں کررہا ہے ورنہ وہ بہت نیک پارسا اور ذہین انسان ہے
بالکل یہی بیان عمران خان کے معاون خصوصی مولوی طاہراشرفی کے ڈرائیور نے بھی پولیس کو دیا تھا جب مولوی کی گاڑی سے شراب کے کریٹ برامد ہوے اور اسے گرفتار کرلیا گیا تو یہ اور ڈرنکنگ کی وجہ سے الٹیاں کررہا تھا۔ پولیس کو اشرفی کے ڈرائیور نے بھی یہی بیان دیا تھا کہ یہ شخص پاگل ہے
بحرحال مولوی قوی کا جو بھی انجام ہوا ہے وہ اسٹیبلشمینٹ اور عمران خان کیلئے ایک سبق ہے کہ جن مولویوں کو تم لوگوں نےسر پر چڑھا رکھا ہے اور قوم کو انکے سامنے غلام بنا رکھا ہے وہ ایک تھپڑ کی مار ہیں وہ بھی ایک خاتون کے تھپڑ کی
حریم شاہ کو سیلیوٹ کہ اس نے بزدل سیاستدانوں کی طرح کمپرومائیز کرنے کی بجاے ایک ہوس کے پجاری جنسی شیطان کو صرف ایک تھپڑ اور ایک جوتے سے اس کے گھر پنہچا دیا
حریم شاہ کو تھوڑی احتیاط کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ پاگل بن کر یہ شخص اپنے کارندوں کی مدد سے اس کے اوپر اٹیک بھی کروا سکتا ہے جیسے قندیل بلوچ کے خلاف اس نے کیا تھا
Kya baat ha ✅✅