نسواری پجاری بھای آج بہت سٹپٹاے ہوے ہیں۔ انکے ترجمان تو چیخ چیخ کریوں بیانات دے رہے ہیں جیسے خدانخواستہ آج بھی شاہراہ دستورپر دھونی رماے ہوے ہوں۔ جو ہونا تھا وہ ہوگیا تھوڑا حوصلہ سے کام لیں ابھی تو بہت سارے سرپرائیز باقی ہیں۔ جو سب سے بڑا سرپرائیز ہونے جارہا ہے وہ عمران خان کے اعتماد کا ووٹ لینے کے دن ہوگا اور آج کے دن سے کافی بڑا اور مضبوط ہوگا کیونکہ اب ان تمام بددل ممبران کو ایک اعتماد حاصل ہوگیا ہے جو اس مافیا سے جان تو چھڑانا چاہتے تھے مگر اسٹیبلشمینٹ کے خوف نے ان کے پاوں میں زنجیریں ڈال رکھی تھیں۔ آج ان کے حوصلے بڑھ گئے ہیں اور انہیں یقین ہوگیا ہے کہ ان کے پاس ووٹ کی طاقت ہے جس کے آگے سب ہیچ ہیں۔ ان کی تین سال کتے جیسی کی گئی تھی اور آج انکا دن تھا کہ اپنے سارے بدلے اتارتے
عمران خان نے بلا سوچے سمجھے اعتماد کے ووٹ کا اعلان کردیا ہے۔ مگر یہ نہیں پتا کہ ووٹ نہ ملا تو کیا ہوگا؟
دوسری طرف پی ڈی ایم آج کی فتح کے بعد یہ نہیں کہہ رہی ہے ،،،"یہ ہم ہیں۔ یہ ہماری سیٹ ہے، اور ہماری پاوری ہورہی ہے"۔
پی ڈی ایم اعتماد کا ووٹ ناکام بنانے کیلئے سرگرم ہوچکی ہے اور اس کو یقین ہوچکا ہے کہ یہ ووٹ عمران کو نہیں ملے گا۔ حکومت سے نالاں ممبران کیلئے بھی یہ ایک سنہرا موقع ہے کیونکہ حفیظ شیخو کو ہرا کر انہیں خود پر اعتماد ملا ہے اور جو ڈر رہے تھے اب وہ بھی سامنے آنے کو تیار ہوچکے ہیں
یہ سب کچھ جو آج ہوا ہے اس پر حکومتی ترجمان بہت واویلا کررہے ہیں مگر یہی کچھ، کے پی کے، میں بھی ہوا ہے اور حکومت نے اپوزیشن کے پانچ ووٹ حاصل کئے ہیں جس پر کوی بھی حکومتی طوطا بیان دینے کیلئے موجود نہیں ہے۔ اسی طرح جب حکومت بنانی تھی تو ترین تمام آزاد امیدواروں کو جہاز میں ہی مال دے کر لارہاتھا تو کسی نے بھی ا س عمل کو رشوت قرار نہیں دیا تھا۔ جب عمران نے پچاس کروڑ فنڈز ہر ممبر کو دینے کا اعلان کیا تھا تو کسی کو اس میں رشوت کی بو نہیں آی تھی
اپوزیشن کا کتا ، کتا اور آپ کا کتا ٹامی؟
، تحریک انصاف کرے تو ڈانس، پی ڈی ایم کرے تو مجرا؟
عمران خان نے بلا سوچے سمجھے اعتماد کے ووٹ کا اعلان کردیا ہے۔ مگر یہ نہیں پتا کہ ووٹ نہ ملا تو کیا ہوگا؟
دوسری طرف پی ڈی ایم آج کی فتح کے بعد یہ نہیں کہہ رہی ہے ،،،"یہ ہم ہیں۔ یہ ہماری سیٹ ہے، اور ہماری پاوری ہورہی ہے"۔
پی ڈی ایم اعتماد کا ووٹ ناکام بنانے کیلئے سرگرم ہوچکی ہے اور اس کو یقین ہوچکا ہے کہ یہ ووٹ عمران کو نہیں ملے گا۔ حکومت سے نالاں ممبران کیلئے بھی یہ ایک سنہرا موقع ہے کیونکہ حفیظ شیخو کو ہرا کر انہیں خود پر اعتماد ملا ہے اور جو ڈر رہے تھے اب وہ بھی سامنے آنے کو تیار ہوچکے ہیں
یہ سب کچھ جو آج ہوا ہے اس پر حکومتی ترجمان بہت واویلا کررہے ہیں مگر یہی کچھ، کے پی کے، میں بھی ہوا ہے اور حکومت نے اپوزیشن کے پانچ ووٹ حاصل کئے ہیں جس پر کوی بھی حکومتی طوطا بیان دینے کیلئے موجود نہیں ہے۔ اسی طرح جب حکومت بنانی تھی تو ترین تمام آزاد امیدواروں کو جہاز میں ہی مال دے کر لارہاتھا تو کسی نے بھی ا س عمل کو رشوت قرار نہیں دیا تھا۔ جب عمران نے پچاس کروڑ فنڈز ہر ممبر کو دینے کا اعلان کیا تھا تو کسی کو اس میں رشوت کی بو نہیں آی تھی
اپوزیشن کا کتا ، کتا اور آپ کا کتا ٹامی؟
، تحریک انصاف کرے تو ڈانس، پی ڈی ایم کرے تو مجرا؟