اہ نواب سراج رائیسانی ہم نے اپکو کھودیا

esakhelvi

Minister (2k+ posts)
جمعتہ البارک کے روز ملک کے اندر دو جگہوں پر حون کی حولی کھیلی گئی ۔بنوں میں ایک امیدوار کو ٹرگٹ کیا گیا جس میں وہ خوش قسمتی سے بچ گئے لیکن لگھ بھگ 5 یا 6 افراد جان کی بازی ہاگئے ،جن میں بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک تھی شائد ان میں سے بھی کئی ایک شہید ہوچکے ہوں ،اس کے بعد مستونگ میں ایک سے بھی بڑا ایک دلحراش واقع پیش ایا جہاں پر کارنر میٹنگ کے دوران ایک بلاسٹ ہوا جن کے نتیجے میں بلوچستان اور پاکستا ن کے تاریح میں ایک بڑا خونی المیہ پیش ایا ۔شہادتوں کی اطلاعات وقت کیساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ ہوتی گئی سب سے پہلی نظر جو ٹی وی سکرین پر پڑھی تو کسی سردار رائیسانی کے نام سے ہوئی ۔لیکن ذہن میں خیال ایا کہ ہوسکتا ہوں یہ سردار بھی اسلم رائیسانی کی طرح ایک ائٹم نمبر ہی ہوگا کیونکہ ان کی باتیں حرکتیں ہم میڈیا کے زریعے دیکھ چکے ،اس روز میاں صاحب نے ابھی اپنی بیٹی کے ہمراہ انا تھا یوں یہ

دونوں واقعات ان کی امد کے سلسلے میں میڈیا نے تھوڑے بہت جو ہائی لائیٹ کئے تھے پھر شام کے سائے پھیلنے کیساتھ ساتھ ان میں کمی اگئی ایکا دکھا چینل پر کہیں جاکر شہدا کی تعداد کے حوالے سے خبر اتی رہتی ۔باحاصیت ایک ملک ہمارے ادارے اج کہاں کھڑے ہے ،پوری پاکستان کی میڈٰیا کا فوکس لاہور تھا ظاہر ان کا کاروبار انہی کو دیکھنے سے ہی چلتا ہے ،لیکن ان میڈیا ہاوسز کو کس نے اس راہ پہ ڈال دیا ہے کہ خدانحواستہ اگر کراچی میں تھوڑی بہت بوندہ باندی ہوجائے تو ملک کے تمام میڈیا ہاوس کے نزدیک وہ سب سے بڑی بریکنگ نیوز بن جاتی ہے ،لیکن بلوچستان یا کے پی کے میں کسی شہر میں بارش زالہ باری اور سیلاب سے کئی لوگ لقمہ اجل بن جائے تو ان کی نیو ز ریپوٹنگ کچھ اور انداز سے دیکھائی جاتی ہے ،کے پی کے میں پشاور کے خبر کے علاوہ کسی دوسرے علاقے کی خبر کی بھی میڈیا کے اندر کوئی اہمیت نہیں ہے ،بلوچستان کے حقوق کے حوالے سے ہم اسلام اباد کے فائیو سٹار ہوٹلوں میں سمیینار تو کرسکتے ہے ان سیمینار کے لئے میڈیا کے تما م چھوٹے بڑے پہنچ جاتے ہے لیکن اسی بلوچستان میں اگر ایک دھماکے میں 200 سے زیادہ افراد شہید ہوجائے تو اسی میڈیا ہاوسز کے اندر صرف ایک خبر چلتی ہے تاحال کسی میڈیا ہاوسز نے ابھی تک مستونگ جاکر کچھ نہیں دیکھایا ،

لیکن اگر لاہور کے کسی گلی میں جو نواز شریف یا ان کے حاندان کے کسی دوسرے فرد کا حلقہ ہوں وہاں اگر پانی کا پائپ ٹوٹ جائے تو ڈی سی این جی کی گاڑیوں کی وہاں قطاریں اپکو دیکھنے کو ملے گئی ،لاہور میں دشہت گردی ہوں تو ملک کے تمام میڈیا ہاوسز پر پر ایک سرائیمیگی پھیل جاتی ہے پل پل کی خبریں نیوز رومز سے ٹیلی کاسٹ ہونی شروع ہوجاتی ہے ،یہ کہاں کا انصاف ہے اس ملک کے اندر یہ تفریق کس نے پیدا کی کہ ہمارے محتلف شہروں میں اجکل جلسے ہورہے ہے ان تمام جلسوں میں سیاسی بیانات کے خوالےسے لاہور کی خبریں ہوتی ہے تحت لاہور لاہور کا بجٹ لیکن پاکستان کے اندر ہونے والے واقعات کی کوئی اہمیت ہی نہیں ۔کیا ہم پاکستان کے طول و عرض میں رہنے والے اپنے گھر بار فروحت کرکے لاہور یا ان کے مضافات میں رہنا شروع کردے پھر کہیں جاکر ہمیں شناحت ملے گی ،کیا ان ٹی وہ ہاوسز مالکان کو چینل کی لائیسنز دیتے وقت اس بات کی ضروت نہیں کہ اپ نے اپنا ٹی وی ہاوسز صرف کراچی لاہور یا اسلام اباد میں نہیں کھولنا بلکہ ملک کے چوروں صوبوں میں اپنے اپنے ٹی وی ہاوسز کھولنے ہونگے

جہاں پر ان ائر پروگرام اور دوسرے ٹیلی کاسٹ کے حساب سے چاروں صوبوں کے پروگرام کو فی صوبہ 25فیصد ٹایم دینا ہوگا ہم کہاں کھڑے ہے ہمارے یہ مسائل کا زمہ دار کون ہے کس نے ہمیں اس راہ پر ڈال دیا ہے کون ان ادارے کو میڈیا کو پابند کرے گا کہاپنی رویش بدلے پاکستان صرف کراچی لاہور یا اسلام اباد نہیں لاہور کے حلقے این اے 120 کے لئے تو اپ کے پاس وقت ہی وقت ہے لیکن مستونگ کے لئے نہ اپ کے پاس وقت ہے نہ ہی کوئی وہاں جانے کو تیار ہے ،شوشل میڈیا کے تر و پتہ لگا کہ نواب سراج رائیسانی وہ رائیسانی نہیں جن کی باتوں کو لوگوں نے اپنے لطائف کے کئے ضرب المثل بنایا تھا ،سراج ایک کھرا ربزدست جوان تھا جن کی تصاویر دیکھ کر لوگ ہندوستان کے فلموں کے جعلی ہیرو کو بھول جائینگے ۔لیکن اس ورسٹائل سردار اور محب وطن پاکستانی کو جب تک زندہ تھا ہمارے نظروں سے کیوں اجل تھا ،کیوں اس کو اس کی زندگی میں میڈیا پر نہیں دیکھا جاتا تھا ،اگر میڈیا ہاوسز کے یہ طوائف نما صحافی ان پر پروگرام کرتے ان کے جزبات کو ہائی لائیٹ کرتے تو یقینا اج ملک کے اندر رہنے والا نوجوان ان کو ہیرو مانتے ان کے سٹائل اپناتے ان کے سنگ کھڑے ہوجاتے اور ہمارے ارباب احتیار کو بلوچستان کے محرومیوں کےسلسلے میں مجبور کرتے کہ وہ لاہور کراچی اور اسلام اباد کے بجائے بلوچستان کے اس دور دراز مستونگ کو بھی اسی دہارے میں لاتے ۔ہم نے بڑا موقع کھودیا

اگر ہم نواب سراج رائیسانی کو پروموٹ کرتے یقینا بلوچستان کے حوالے سے پھر ہمارے لوگوں کے پاس دلچسپی کے لئے بہت کچھ ہوتا لیکن ہم بے حس ہے ہم نے سراج کی صورت میں ایک ایسا ہیرو ابھرنے سے پہلے ہی کھودیا کہ اگر وہ افق پراتا تو چاروں صوبوں کی ہوتھ اس دلیر سردار کے ساتھ بلوچستان کی محرومیوں کے سلسلے میں شانہ بشانہ کھڑی نظر اتی مگر افوس کہ ہم یہ نہیں کر پائیے ،اج بھی میڈیا کا فرض بنتا ہے کہ وہ بلوچستان جاکر وہاں سراج جیسے نڈر لیڈروں کو قوم کے سامنے اشکارہ کریں تاکہ وطن میں رہنے والے لوگ بلوچستان کے اس طرح کرادر کے حامل افراد کو دیکھ بلوچستان کی تعمیر و ترقی کے لئے ان کے ساتھ
شانہ بشانہ کھڑے ہویائے اب بھی وقت ہے

DiHotZ-W4AARjFU.jpg

DiC4zacW0AAxWo1.jpg:large

DiEQgl4X4AAhD9f.jpg:large

DiCqafcX4AUc0AA.jpg:large
 
Last edited by a moderator:

با شعور

Senator (1k+ posts)
*"My Dear Patriots"*

Yes!! Rest in peace. Yes, salute to the sacrifices. Yes, we have blood to water the tree of independence. Yes we can lay lives for out country. My dear patriots while you dream of being wrapped in the green flag, having laid the supreme sacrifice, forget not that as one of you is no more, this nation becomes more vulnerable. We need you to live. Exercise more caution for God's sake. Yes you are brave and you will not be forgotten. Yes you will be honored even if you aren't among martyrs. This nation will do it, it has to do it but you need to live. You are actually good until you are holding a weapon fighting the evil.
Your martyrdom definitely strengthens the resolve against the menace of terrorism and the will to avenge your blood also starts to exist. There is nothing parallel to laying lives but you being alive is the need of time. We have had enough martyrs. Make enemy pay now. Let us not lift more coffins. Let us not mourn more tragedy. Exercise more caution. Live at all costs. You must try not to end as a person to be later cherished for his loyalty to the country. You were, are and will always be heroes. Don't let your guard lower. This country will not be safe without you, the way it is in your presence. For the sake of Pakistan, live ......!!

_*#Ali....*
 

T-i-g-e-r

Senator (1k+ posts)
no mother f.. liberal will be moaning on it .. neither they will raise voice against india and their activities through kalboshay type in pakistan .. human rights activist my foot from marvi taxi to mariyam qatri . jibran kumar nasir
 

Two Stooges

Chief Minister (5k+ posts)
اللہ اِس نوجوان، اور ا،سکے ساتھ شہید ہونے والے والوں کی شہادتوں کے صدقے
اِس ارضِ پاک کی تا قیامت حفاظت فرمائے
اور سازشوں کا جال بُننے والی قوتوں کو نیست ونابود کرے

آمین ثم آمین