اگر میں وزیراعظم ہوتا تو امریکی ڈالر 110سے 115 روپے ہوتا، شاہد خاقان عباسی

shahid.jpg


سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آج اگر میں وزیراعظم ہوتا تو ڈالر 110 سے 115 روپے تک محدود ہوتا۔

نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں خصوصی گفتگو کرتےہوئےشاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت نے معیشت کو تباہ کردیا، ملکی ترقی ختم ہوگئی ہے روپیہ کمزور ہوگیا یہ سارے مسئلے کی جڑ یں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عالمی منڈیوں میں پیٹرول 125 ڈالر فی بیرل تک گیا ہے مگر مقامی سطح پر پیٹرول کی وہ قیمت نہیں ہوئی جو آج ہے، موجودہ حکومت کی معاشی ناکامیوں کی وجہ سے روپیہ اس قدر کمزور ہوگیا ہے کہ پیٹرول کی قیمت آج تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔


ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ میرے دور میں ڈالر 105 سے 115 تک گیا تھا آج بھی اگر میں وزیراعظم ہوتا تو ہم ڈالر کو اسی سطح پر رکھتے، اس وقت بھی ہم نے 105 سے 115 روپے تک ڈالر کو خود مہنگا کیا کہ ایکسپورٹس کو ریلیف ملے، اسے مینج فلوٹ کہتے ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج نیب کا ادارہ جھوٹ بول رہا ہے، یہ کیسا احتساب کا ادارہ ہے جو 821 ارب روپے ریکور کرنے کا دعویٰ کرتا ہے مگر فنانس منسٹری کو صرف 6 ارب جمع کروائے جاتے ہیں مطلب یہ ہے کہ احتساب کرنے والے ہی پیسہ کھا گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دوبارہ حکومت میں آکر نیب کے ادارے کو نہ صرف بند کردیں گے بلکہ اس وقت جو نیب میں موجود ہیں ان کا احتساب کریں گے ، احتساب کرنےو الوں کو بھی احتساب ہوگا اور یہ آپ دیکھیں گے، ہم اس کیلئے ایک علیحدہ سے ادارہ بنائیں گے۔
 

A.jokhio

Minister (2k+ posts)
shahid.jpg


سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آج اگر میں وزیراعظم ہوتا تو ڈالر 110 سے 115 روپے تک محدود ہوتا۔

نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں خصوصی گفتگو کرتےہوئےشاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت نے معیشت کو تباہ کردیا، ملکی ترقی ختم ہوگئی ہے روپیہ کمزور ہوگیا یہ سارے مسئلے کی جڑ یں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عالمی منڈیوں میں پیٹرول 125 ڈالر فی بیرل تک گیا ہے مگر مقامی سطح پر پیٹرول کی وہ قیمت نہیں ہوئی جو آج ہے، موجودہ حکومت کی معاشی ناکامیوں کی وجہ سے روپیہ اس قدر کمزور ہوگیا ہے کہ پیٹرول کی قیمت آج تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔


ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ میرے دور میں ڈالر 105 سے 115 تک گیا تھا آج بھی اگر میں وزیراعظم ہوتا تو ہم ڈالر کو اسی سطح پر رکھتے، اس وقت بھی ہم نے 105 سے 115 روپے تک ڈالر کو خود مہنگا کیا کہ ایکسپورٹس کو ریلیف ملے، اسے مینج فلوٹ کہتے ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج نیب کا ادارہ جھوٹ بول رہا ہے، یہ کیسا احتساب کا ادارہ ہے جو 821 ارب روپے ریکور کرنے کا دعویٰ کرتا ہے مگر فنانس منسٹری کو صرف 6 ارب جمع کروائے جاتے ہیں مطلب یہ ہے کہ احتساب کرنے والے ہی پیسہ کھا گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دوبارہ حکومت میں آکر نیب کے ادارے کو نہ صرف بند کردیں گے بلکہ اس وقت جو نیب میں موجود ہیں ان کا احتساب کریں گے ، احتساب کرنےو الوں کو بھی احتساب ہوگا اور یہ آپ دیکھیں گے، ہم اس کیلئے ایک علیحدہ سے ادارہ بنائیں گے۔
oer Fiscal n current account deficit $25 billion ka hota!!!!
 

Sar phra Dewanah

Senator (1k+ posts)

وزیر اعظم ہوتے ہوئے امریکہ میں پینٹ اتروا بیٹھے ، اگر وزیر اعظم نہ ہوتے تو تشریف میں ڈنڈا بھی ساتھ لے لیتے ، بے شرم​