اپوزیشن وزیراعظم کے خلاف کب تحریک عدم اعتماد پیش کرے گی؟لیگی رہنمانےبتادیا

12mohsinranjhadawa.jpg

مسلم لیگ ن کے رہنما محسن شاہنواز رانجھا نے کہا ہے کہ میرے حساب سے عدم اعتماد کی تحریک فروری کے آخر تک پیش اسمبلی میں پیش ہوجائے گی۔

تفصیلات کے مطابق رہنما ن لیگ نے یہ بات سماء نیوز کےپروگرام " لائیو ود ندیم ملک " میں گفتگو کرتے ہوئے کی ، انہوں نے کہا کہ میرا اپنا جو ذہن ہے اس کے مطابق عدم اعتماد کا معاملہ اس مہینے کے آخر تک فائنل ہوجائے گا۔

ان کے اس بیان پر پروگرام کے میزبان ندیم ملک نے ان سے تصدیق کرتے ہوئے پوچھا کہ یعنی اگلے 3 ہفتوں میں یہ کام پورا ہوجائے گا؟ ، اس کے جواب میں محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ یہ میری اپنی ذاتی رائے ہے بہرکیف یہ فیصلہ ساری جماعتوں نے مل کر کرنا ہے۔


عدم اعتماد کے بعد مسلم لیگ ن کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے امیدوار سے متعلق سوال کے جواب میں رہنما ن لیگ نے کہا کہ اس معاملے میں حتمی فیصلہ قائد نوا زشریف کریں گے ، تاہم پارٹی کے صدر میاں شہباز شریف ہیں اور اپوزیشن کو اکھٹا کرنے کی، ساتھ لے کر چلنے کی اور عدم اعتماد سے متعلق معاملات کی تمام ذمہ داری بھی شہباز شریف کے کندھوں پر ہے تو سپہ سالار تو اس وقت شہباز شریف ہی ہیں۔

اس پر اینکر ندیم ملک نے سوال پوچھا کہ بظاہر ن لیگ سے تاثر یہی آیا ہے کہ ابھی یہ ذمہ داری شہباز شریف کو ہی ملے گی اور وہ 60 سے 90 روز کے اندر قائم مقام حکومت بنادیں گے، تو اس حساب سے شہباز شریف کے حصے میں 2 سے 3 ماہ کی حکومت آئے گی، کیا واقعی ایسا ہی ہے؟

محسن رانجھا نے کہا کہ سب سے پہلا کام تو صاف و شفاف انتخابات ہیں، اس کیلئے تمام ضروری عوامل کو طے کرکے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد ملک میں صاف و شفاف انتخابات کروائیں جائیں گے۔
 

Wake up Pak

Prime Minister (20k+ posts)
Yeh dako samjhtay hain kay no-confidence vote la kar yeh buch jaain gaay?
Khan ko kuch faraq nahi paray ga. Kiya khayal hay kay aglay election may awaam in choor dakoon ko vote daay gi? Keep on dreaming.