پارلیمنٹ نے حکومت کا انتخابی ترمیمی بل 2021 منظور کر لیا گیا، معروف پاکستانی صحافی عاصمہ شیرازی نے بل منظوری پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مبارک ہو ! صفحہ جُڑ گیا۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں متفرق بل منظور ہوئے جن میں انتخابی ترمیمی بل 2021 شامل ہے،سمندر پار پاکستانیوں کو انٹرنیٹ کے ذریعے ووٹنگ کا حق اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کا بل بھی پاس کر لیا گیا۔
صحافی عاصمہ شیرازی نے بلوں کی منظوری پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اپنی ٹوئٹر پوسٹ میں لکھا کہ مبارک ہو ! صفحہ جُڑ گیا، اگلا الیکشن میشینیں کرائیں گی، ووٹر اوورسیز ہوں گے اور بھگتیں گے پاکستان کے عوام؟؟؟
عاصمہ شیرازی نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو عالمی عدالت انصاف نظرثانی غور مکرر بل کی منظوری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کلبھوشن یادیو کے حق کا مقدمہ لڑنے والی حکومت عوام کو کیا دے گی۔
سینیئر صحافی کی ٹویٹ کے بعد سیاسی شخصیات سمیت دیگر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے پولیٹیکل کمیونیکیشن ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ پہلے مجھے لگا کسی نے فیک ٹویٹ کیا ہے۔ اتنا بغض اور نفرت ایک صحافی کیسے رکھ سکتا ہے۔ لیکن بعد میں احساس ہوا ٹویٹ تو اصل ہے البتہ یہ والی صحافت جعلی ہے۔
سہیل خان نامی سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ کتنا توہین آمیز تبصرہ ہے، وہ یہ بھی نہیں جانتی کہ آئی سی جے نے کیا مانگا اور اس بل میں کیا کہا گیا ہے۔
طارق متین کا کہنا تھا کہ وہ فیصلہ کریں گے اور عوام کا سامنا ہوگا! کیا یہ اوورسیز پاکستانیوں کی توہین نہیں، ہم ان سے ڈالروں کا خیرمقدم کرتے ہیں لیکن ان کو دیا گیا ووٹ کا حق نہیں۔
محمد افضل نامی صارف نے کہا کہ آپ اتنی ہی بدصورت ہیں جتنے اس ٹویٹ میں آپ کے الفاظ ہیں۔
ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ ہر دوسرے دن یہ کبھی صفحہ پھاڑتی ہیں پھر خود ہی جوڑتی ہیں، صحافی ہوتی تو کوئی آج کی تاریخی قانون سازی پر پڑھی لکھی بات کرتی پر اب اپوزیشن کی ترجمان ہے تو ان جیسی ہی جھوٹی اور لغو باتیں ہی کرے گی۔