انفارمیشن کمیشن آف پاکستان نے قیام پاکستان سے اب تک کے سربراہان مملکت و حکومت کی طرف سے وصول کیے گئے تحائف کی فہرست جاری کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینئر ماہر قانون ابوزر سلمان نیازی کی درخواست پر انفارمیشن کمیشن آف پاکستان نے سیکرٹری کابینہ ڈویژن کو ہدایت کی ہے کہ وہ قیام پاکستان سے لے کر اب تک پاکستان کے سربراہان مملکت و حکومت کی طرف سے وصول کیے گئے تحائف کی فہرست جاری کرے۔
فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام سابق وزرائے اعظم اور صدور کی طرف سے خریدے گئے تحائف کی مالیت اور ادا کی گئی رقم بارے بھی رپورٹ جاری کی جائے۔
اس سے قبل سینئر ماہر قانون ابوزر سلمان نیازی نے خط لکھا تھا کہ مجھے قیام پاکستان سے لے کر اب تک کے توشہ خانہ کی تفصیلات فراہم کی جائیں کہ کس صدر اور وزیراعظم نے توشہ خانہ سے کتنے مالیت کے کتنے تحائف حاصل کیے؟ تو انتظامیہ نے تفصیلات کو کلاسیفائڈ قرار دیتے ہوئے اس کی تفصیلات دینے سے انکار کر دیا تھا۔
یاد رہے کہ حال ہی میں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور دیگر سیاسی جماعتوں پر مشتمل اتحادی حکومت نے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا لیکن اس دورے کے موقع پر کس کو کیا تحائف ملے تھے ان کی تفصیلات بھی سامنے نہیں آ سکیں۔ ذرائع کے مطابق دورہ سعودی عرب کے دوران پاکستانی وفد کو اہم تحائف پیش کیے گئے تھے تاہم حکومت کی جانب سے کسی قسم کی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی گزشتہ حکومت نے بھی وزیراعظم عمران خان کو بیرون ممالک سے ملنے والے تحائف کی تفصیلات جاری کرنے سے انکار کر دیا تھا جس پر موجودہ حکومت نے عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
کابینہ ڈویژن کے مطابق وفاقی حکومت توشہ خانہ کے حوالے جلد نئی پالیسی متعارف کرانے جا رہی ہے جو جلد سامنے آ جائے گی جس کے تحت سب کچھ ظاہر کر دیا جائے گا۔ حکومتی ذرائع کے مطابق توشہ خانہ کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر بہترین تصور کی جانے والی پالیسی بنائیں گے۔