انصاف کے تقاضے پورے کرنے کیلئے ضروری ہے کہ تحریک انصاف کے وزیر خزانہ اسد عمر کو گرفتار کرکے جیل بھیجا جاے کیونکہ اس بندے کے وزیر خزانہ بنتے وقت بیرونی قرضہ اسی ارب ڈالر تھا تو اب دوگنا یعنی ایک سو ساٹھ ارب ڈالر ہوچکا ہے، اسد عمر نے یہ ناممکن کارنامہ صرف تین ماہ میں ادا کرنے کے بعد گھر کی راہ لے لی تھی
اسد عمر نے اپنی نالائقی پر پردہ ڈالنے کیلئے جو توجیح پیش کی وہ بھی انتہای بودی اور مضحکہ خیز تھی یعنی حکومت نے پاکستان کے مفاد میں آی ایم ایف کی ہدایات کے بغیر خود ہی روپے کی ویلیو کم کردی ہے، یہ بیان تمام اخبارات میں چھپ چکا ہے۔ اس حماقت سے اسد عمر کی نالائقی چھپی یا نہیں مگر یہ تو ثابت ہوگیا کہ روپے کی ویلیو کم کرنے کی ذمہ داری اسی حکومتی احمق ٹولے کی ہے، کسی گداگر کو شہر میں داخل ہوتے ہی سلطنت ملنے والی مثال انہی پر صادق آتی ہے
انصاف کا تقاضہ یہ ہے کہ حکومت سنبھالنے کے فوری بعد روپے کی ویلیو کم ہونے سے جتنا بھی قرضہ بڑھا ہے وہ اسد عمر اور حکومتی ٹولے سے لیا جاے نہ کہ عوام سے
نواز دور میں دھماکے کرنے کے بعد ڈالر ساٹھ روپے کا ہوگیا تھا،، انصاف کا تقاضہ تو یہ بھی ہے کہ اسحاق ڈار کو پوچھا جاے اور ڈالر کے ساٹھ سے سو روپے تک کے سفر میں جتنا قرضہ بڑھا اس کی وصولی اسحاق ڈار اور شریف فیملی سے کرلی جاے
حکومتی پالیسیوں کا ذکر میں نے اس لئے نہیں کیا کہ یہ سب کچھ تو حکومتیں کرتی ہیں مگر روپے کی ویلیو گھٹانے والی حرکت جو بھی کرتا ہے اس سے چونکہ قوم کو کسی قسم کا فائدہ آج تک نہیں ہوا لہذا یہ رقم ان لعنتیون سے وصول کرنا قوم کا حق ہے
اسد عمر نے اپنی نالائقی پر پردہ ڈالنے کیلئے جو توجیح پیش کی وہ بھی انتہای بودی اور مضحکہ خیز تھی یعنی حکومت نے پاکستان کے مفاد میں آی ایم ایف کی ہدایات کے بغیر خود ہی روپے کی ویلیو کم کردی ہے، یہ بیان تمام اخبارات میں چھپ چکا ہے۔ اس حماقت سے اسد عمر کی نالائقی چھپی یا نہیں مگر یہ تو ثابت ہوگیا کہ روپے کی ویلیو کم کرنے کی ذمہ داری اسی حکومتی احمق ٹولے کی ہے، کسی گداگر کو شہر میں داخل ہوتے ہی سلطنت ملنے والی مثال انہی پر صادق آتی ہے
انصاف کا تقاضہ یہ ہے کہ حکومت سنبھالنے کے فوری بعد روپے کی ویلیو کم ہونے سے جتنا بھی قرضہ بڑھا ہے وہ اسد عمر اور حکومتی ٹولے سے لیا جاے نہ کہ عوام سے
نواز دور میں دھماکے کرنے کے بعد ڈالر ساٹھ روپے کا ہوگیا تھا،، انصاف کا تقاضہ تو یہ بھی ہے کہ اسحاق ڈار کو پوچھا جاے اور ڈالر کے ساٹھ سے سو روپے تک کے سفر میں جتنا قرضہ بڑھا اس کی وصولی اسحاق ڈار اور شریف فیملی سے کرلی جاے
حکومتی پالیسیوں کا ذکر میں نے اس لئے نہیں کیا کہ یہ سب کچھ تو حکومتیں کرتی ہیں مگر روپے کی ویلیو گھٹانے والی حرکت جو بھی کرتا ہے اس سے چونکہ قوم کو کسی قسم کا فائدہ آج تک نہیں ہوا لہذا یہ رقم ان لعنتیون سے وصول کرنا قوم کا حق ہے