سائنس دانوں نے چند سال پہلے ایک نیا میٹریل بنایا . یہ نیا میٹریل کاربن فائبر کہلاتا ہے . اس نئے میٹریل کی خوبی ہے کہ یہ سٹیل سے کئی گنا مضبوط اور کئی گنا ہلکا ہے . اپنی انہی خوبیوں کی وجہ سے یہ میٹریل اسپورٹس کار ، جنگی جہاز اور کئی اہم صنعتوں میں استعمال ہوتا ہے
مغرب میں کئی کمپنیاں یہ میٹریل بنا رہی تھیں ، اب ہوا یوں کہ اس میٹریل کی اہمیت کی بناء پر چین نے بھی مغربی کمپنیوں سے یہ میٹریل خریدنے پر دلچسپی دکھائی تومغربی کمپنیوں نے شدید مخالفت کی. چین سے کہا گیا کہ وہ پہلے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے ، ہانگ کانگ ، تائیوان کو آزاد کرے اور ملک میں لیبر قوانین کو درست کرے وغیرہ وغیرہ
چین نے اس صورت حال سے نمٹنے کے لئے دلچسپ حل نکالا . چین نے اپنے ملک کے ہی لوگوں کو یہ میٹریل بنانے کا ٹاسک دیا
بظاہر یہ کام مشکل لگتا ہے لیکن اس وقت اس میٹریل سے متعلقہ تمام علوم کتابوں میں موجود ہیں ، لہٰذا چینی ماھرین نے بھی چند ماہ کے اندر اندر یہ میٹریل بنا لیا اور اس وقت آپ علی بابا ڈاٹ کام پر یہ میٹریل تھوک کے حساب سے خرید سکتے ہیں
. . . . . . . . .
پاکستان بھی کئی انجینرنگ پروڈکٹس کے لئے مغرب کا محتاج ہے ، خوش قسمتی سے حکومت کو اس بات کا اندازہ ہے اور حکومت پاکستان میں پلانٹ لگانا چاہتی بھی ہے لیکن حکومت کی اپروچ غلط ہے
آپ کے سامنے ٹیلی کمیونیکشن کمپنیوں مثلا جاز ، زونگ وغیرہ کی مثال ہے آپ کے سامنے یونی لیور کی مثال ہے نیسلے ، کاڈبری وغیرہ سب کچھ بیرونی کمپنیوں کے تحت ہی پاکستان میں بنتا ہے لیکن منافع باہر جاتا ہے
حکومت چاہتی ہے کہ موبائل فون بنانے کا کارخانہ پاکستان میں لگے ، اس کے لئے چینی کارخانہ داروں نے یہاں پلانٹ لگایا ہے . میرے خیال میں اس کا کوئی خاص فائدہ نہیں ہونے والا . . . . .. چینی انویسٹر سارا منافع باہر لے جائے گا . یونی لیور ، جاز ، زونگ کی طرح عشروں بعد بھی حالات ایسے ہی چلتے جایئں گے
اس لئے حکومت سے پر زور اپیل ہے کہ انجینرنگ مصنوعات پاکستان میں پاکستانی انجنیئر سے ہی بنوانے پر کام کرے
مغرب میں کئی کمپنیاں یہ میٹریل بنا رہی تھیں ، اب ہوا یوں کہ اس میٹریل کی اہمیت کی بناء پر چین نے بھی مغربی کمپنیوں سے یہ میٹریل خریدنے پر دلچسپی دکھائی تومغربی کمپنیوں نے شدید مخالفت کی. چین سے کہا گیا کہ وہ پہلے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے ، ہانگ کانگ ، تائیوان کو آزاد کرے اور ملک میں لیبر قوانین کو درست کرے وغیرہ وغیرہ
چین نے اس صورت حال سے نمٹنے کے لئے دلچسپ حل نکالا . چین نے اپنے ملک کے ہی لوگوں کو یہ میٹریل بنانے کا ٹاسک دیا
بظاہر یہ کام مشکل لگتا ہے لیکن اس وقت اس میٹریل سے متعلقہ تمام علوم کتابوں میں موجود ہیں ، لہٰذا چینی ماھرین نے بھی چند ماہ کے اندر اندر یہ میٹریل بنا لیا اور اس وقت آپ علی بابا ڈاٹ کام پر یہ میٹریل تھوک کے حساب سے خرید سکتے ہیں
. . . . . . . . .
پاکستان بھی کئی انجینرنگ پروڈکٹس کے لئے مغرب کا محتاج ہے ، خوش قسمتی سے حکومت کو اس بات کا اندازہ ہے اور حکومت پاکستان میں پلانٹ لگانا چاہتی بھی ہے لیکن حکومت کی اپروچ غلط ہے
آپ کے سامنے ٹیلی کمیونیکشن کمپنیوں مثلا جاز ، زونگ وغیرہ کی مثال ہے آپ کے سامنے یونی لیور کی مثال ہے نیسلے ، کاڈبری وغیرہ سب کچھ بیرونی کمپنیوں کے تحت ہی پاکستان میں بنتا ہے لیکن منافع باہر جاتا ہے
حکومت چاہتی ہے کہ موبائل فون بنانے کا کارخانہ پاکستان میں لگے ، اس کے لئے چینی کارخانہ داروں نے یہاں پلانٹ لگایا ہے . میرے خیال میں اس کا کوئی خاص فائدہ نہیں ہونے والا . . . . .. چینی انویسٹر سارا منافع باہر لے جائے گا . یونی لیور ، جاز ، زونگ کی طرح عشروں بعد بھی حالات ایسے ہی چلتے جایئں گے
اس لئے حکومت سے پر زور اپیل ہے کہ انجینرنگ مصنوعات پاکستان میں پاکستانی انجنیئر سے ہی بنوانے پر کام کرے