یوسف صلاح الدین کا شمار عمران خان کے قریبی دوستوں میں ہوتا ہے۔ یوسف صلاح الدین ولید اقبال کے کزن بھی ہیں۔ یوسف صلاح الدین ایک بار ایم پی اے رہ چکے ہیں اور پیپلزپارٹی کےٹکٹ پر نوازشریف کے خلاف الیکشن بھی لڑچکے ہیں۔ یوسف صلاح الدین نے ایک طالبہ انبساط خان سے لومیر ج کرلی اور اس خاتون نے یوسف صلاح الدین کو اچھا خاصا ذلیل کروایا اور سیاسی اور مالی فائدہ اٹھایا ۔ یوسف صلاح الدین چونکہ ٹی وی ،لاہور کی ثقافت اور سیاست کا بڑا نام تھا اسکا فائدہ اٹھاتے ہوئے انبساط خان نے کیش کروانے کی کوشش کی اور میڈیا پر آکر یوسف صلاح الدین پر الزامات لگائے اور اپنے مظالم گنوائے۔ انبساط خان نے یوسف صلاح الدین پر عیاش پرست ہونے کا الزام لگایا، یہ الزام بھی لگادیا کہ میری بچے کی خواہش تھی لیکن یوسف صلاح الدین نے پوری نہ کی۔ عمران خان پر الزام لگایا کہ وہ ہمارے گھر آتا تھا تو مجھ پر نظر رکھتا تھا۔
اسکے مظالم کی داستانیں سن کر پیپلزپارٹی نے اسے اپنی جماعت میں شامل ہونے کی دعوت دی اور ویمن ونگ میں اہم عہدہ دیدیا۔ خواتین کے حقوق کی تنظمیں بھی انبساط خان کے ساتھ مل گئیں اور انبساط خان نے خواتین کے حقوق کے تحفظ کی عورت فاؤنڈیشن کے نام سے این جی او بھی بنالی۔ پھر مشرف کا مارشل لاء لگا اور ق لیگ وجود میں آئی تو انبساط خان ق لیگ میں شامل ہوگئیں اور مخصوص نشستوں پر ایم پی اے بن گئیں ۔ انبساط خان نے بہت کوشش کی کہ اسے پرویز الٰہی وزارت دیدے ، لیکن پرویز الٰہی نے کوئی لفٹ نہ کرائی۔مختلف ٹاک شوز میں پرفارمنس دکھانے کی کوشش بھی کی ، اپوزیشن کی خواتین سے لڑائی جھگڑے بھی کئے مگر ق لیگ کی قیادت نے اگنور کردیا ۔ 2008 کے الیکشن کے بعد ق لیگ نے اسے خواتین کی مخصوص سیٹ دینے سے انکار کردیا، پھر انبساط خان نے مریم نواز کے قریب ہونے کی کوشش کی لیکن وہاں بھی کامیابی نہ ملی اور انبساط خان تاریخ میں کہیں گم ہوگئی۔
COLOR=#0000cd]کچھ ایسا ہی ریحام خان کے ساتھ بھی ہے۔ ریحام خان بھی انبساط خان کی طلاق کو کیش کروانے کی کوشش کررہی ہے۔ ایک میڈیا چینل اسے 50 لاکھ روپے تنخواہ دینے کو تیار ہے لیکن یہ 50 لاکھ ریحام خان کو اسکی صلاحیتوں کی وجہ سے نہیں عمران خان کی وجہ سے مل رہی ہے۔ ریحام خان 50 لاکھ کیلئے اس چینل پر مختلف شوشے چھوڑتی رہے گی اور چینل اسے کچھ ماہ تک برداشت کرتا رہے گا لیکن جب چینل تنگ آجائے گا اور لوگ چٹ پٹی خبروں سے اکتا جائیں گے تو ریحام خان کی چھٹی کروادے گا۔ عمران خان کے نام کا فائدہ اٹھاکر ریحام خان مختلف سیاسی جماعتوں سے فائدے بھی حاصل کرنے کی کوشش کرے گی ۔ خواتین کی ہمدردیاں بھی حاصل کرنیکی کوشش کرے گی لیکن ایک وقت ایسا آئے گا جب ریحام خان تاریخ میں گم ہوجائے گی۔
[/COLOR]
اسکے مظالم کی داستانیں سن کر پیپلزپارٹی نے اسے اپنی جماعت میں شامل ہونے کی دعوت دی اور ویمن ونگ میں اہم عہدہ دیدیا۔ خواتین کے حقوق کی تنظمیں بھی انبساط خان کے ساتھ مل گئیں اور انبساط خان نے خواتین کے حقوق کے تحفظ کی عورت فاؤنڈیشن کے نام سے این جی او بھی بنالی۔ پھر مشرف کا مارشل لاء لگا اور ق لیگ وجود میں آئی تو انبساط خان ق لیگ میں شامل ہوگئیں اور مخصوص نشستوں پر ایم پی اے بن گئیں ۔ انبساط خان نے بہت کوشش کی کہ اسے پرویز الٰہی وزارت دیدے ، لیکن پرویز الٰہی نے کوئی لفٹ نہ کرائی۔مختلف ٹاک شوز میں پرفارمنس دکھانے کی کوشش بھی کی ، اپوزیشن کی خواتین سے لڑائی جھگڑے بھی کئے مگر ق لیگ کی قیادت نے اگنور کردیا ۔ 2008 کے الیکشن کے بعد ق لیگ نے اسے خواتین کی مخصوص سیٹ دینے سے انکار کردیا، پھر انبساط خان نے مریم نواز کے قریب ہونے کی کوشش کی لیکن وہاں بھی کامیابی نہ ملی اور انبساط خان تاریخ میں کہیں گم ہوگئی۔
COLOR=#0000cd]کچھ ایسا ہی ریحام خان کے ساتھ بھی ہے۔ ریحام خان بھی انبساط خان کی طلاق کو کیش کروانے کی کوشش کررہی ہے۔ ایک میڈیا چینل اسے 50 لاکھ روپے تنخواہ دینے کو تیار ہے لیکن یہ 50 لاکھ ریحام خان کو اسکی صلاحیتوں کی وجہ سے نہیں عمران خان کی وجہ سے مل رہی ہے۔ ریحام خان 50 لاکھ کیلئے اس چینل پر مختلف شوشے چھوڑتی رہے گی اور چینل اسے کچھ ماہ تک برداشت کرتا رہے گا لیکن جب چینل تنگ آجائے گا اور لوگ چٹ پٹی خبروں سے اکتا جائیں گے تو ریحام خان کی چھٹی کروادے گا۔ عمران خان کے نام کا فائدہ اٹھاکر ریحام خان مختلف سیاسی جماعتوں سے فائدے بھی حاصل کرنے کی کوشش کرے گی ۔ خواتین کی ہمدردیاں بھی حاصل کرنیکی کوشش کرے گی لیکن ایک وقت ایسا آئے گا جب ریحام خان تاریخ میں گم ہوجائے گی۔
[/COLOR]