امریکہ میں خفیہ اداروں کی اغوا کاریاں

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
اب میں سمجھا کہ پاکستانی ایجنسیوں نے کوئی بوتل پی کر نہیں، بلکہ ٹوئیٹر پر غزوہ ہند لڑتے ہوئے ایسی گمران کن ویڈیوز دیکھ کر سوچا کہ اب وہ بھی امریکہ بننے کی کوشش میں شہریوں کو اغوا کر سکتی ہیں۔

کوئی اس موم بتی مافیا کو بھی یہ سب دکھائے، کہ جنکو ہر مسئلے پر امریکہ مائی باپ ہی انسانی حقوق کا علمبردار نظر آتا ہے۔

بھائی صاحب غلط کام غلط ہی ہوتا ہے، چاہے پاکستان میں ہو یا امریکہ میں۔
لیکن اس مسئلے کو سمجھنے کے لیئے ذرا ڈرائنگ روم یا کمپیوٹر کے سامنے سے اٹھ کر باہر کو جانا پڑتا ہے۔

اب یہ بھی نہیں کہ پاکستانی سراغ رساں اداروں کو شوق ہے اپنا راشن ان لوگوں کو کھلانے کا۔
ہاں گیہوں کے ساتھ گھن بھی پستا ہے۔ لیکن یہاں مسئلہ قانون کا ہے۔ ہمارے قوانین میں ہی اتنے ثقم موجود ہیں کہ جب آپ چھاپا مارنے کے لیئے پہنچتے ہیں یا تفتیش کے لیئے جسمانی ریمانڈ آپکو ملتا ہے، تب تک دس بم دھماکے ہو چکے ہوتے ہیں اور وہ شخص بارڈر پار کر چکا ہوتا ہے۔
 

SaRashid

Minister (2k+ posts)

کوئی اس موم بتی مافیا کو بھی یہ سب دکھائے، کہ جنکو ہر مسئلے پر امریکہ مائی باپ ہی انسانی حقوق کا علمبردار نظر آتا ہے۔

بھائی صاحب غلط کام غلط ہی ہوتا ہے، چاہے پاکستان میں ہو یا امریکہ میں۔
لیکن اس مسئلے کو سمجھنے کے لیئے ذرا ڈرائنگ روم یا کمپیوٹر کے سامنے سے اٹھ کر باہر کو جانا پڑتا ہے۔

اب یہ بھی نہیں کہ پاکستانی سراغ رساں اداروں کو شوق ہے اپنا راشن ان لوگوں کو کھلانے کا۔
ہاں گیہوں کے ساتھ گھن بھی پستا ہے۔ لیکن یہاں مسئلہ قانون کا ہے۔ ہمارے قوانین میں ہی اتنے ثقم موجود ہیں کہ جب آپ چھاپا مارنے کے لیئے پہنچتے ہیں یا تفتیش کے لیئے جسمانی ریمانڈ آپکو ملتا ہے، تب تک دس بم دھماکے ہو چکے ہوتے ہیں اور وہ شخص بارڈر پار کر چکا ہوتا ہے۔
اور جو گرفتار ہو، جیل میں ہو، جسے راحیل شریف مچھڑ نے سزائے موت سنا دی ہو، اس کو رہا کرنے کے لیے مسٹر باجوہ، مسٹر علوی کے ذریعے آرڈیننس جاری کرواتے ہیں، اور اسے اسی طرح واہگہ تک چھوڑ کر آئیں گے جیسے ابھی نندن کو چھوڑ کر آئے تھے۔
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
اور جو گرفتار ہو، جیل میں ہو، جسے راحیل شریف مچھڑ نے سزائے موت سنا دی ہو، اس کو رہا کرنے کے لیے مسٹر باجوہ، مسٹر علوی کے ذریعے آرڈیننس جاری کرواتے ہیں، اور اسے اسی طرح واہگہ تک چھوڑ کر آئیں گے جیسے ابھی نندن کو چھوڑ کر آئے تھے۔
بھائی جو گرفتار ہو، جیل میں بھی ہو، وہ لاپتہ تو نہیں ہوتا۔
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
اور جو گرفتار ہو، جیل میں ہو، جسے راحیل شریف مچھڑ نے سزائے موت سنا دی ہو، اس کو رہا کرنے کے لیے مسٹر باجوہ، مسٹر علوی کے ذریعے آرڈیننس جاری کرواتے ہیں، اور اسے اسی طرح واہگہ تک چھوڑ کر آئیں گے جیسے ابھی نندن کو چھوڑ کر آئے تھے۔
اور اگر آپکا اشارہ کلبھوشن کی طرف ہے، تو وہ معاملہ اس معاملے سے بہت مختلف ہے۔ اس سلسلے میں جینیوا کنونشن اور انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس کے فیصلے کو آپ نظر انداز نہیں کر سکتے۔ میٹھا میٹھا ہپ ہپ اور کڑوا کڑوا تھو تھو نہیں چلتا بھائی۔

اور ابھی نندن کو چھوڑنا کونسا جرم ہے؟ اور اگر ہم اسے پھانسی دے دیتے تو کونسا ثواب کا کام تھا؟
کیا صلاح الدّین ایّوبی نے اپنی جیب سے پیسہ خرچ کر کے جنگی قیدی رہا نہیں کیئے تھے؟ تاریخ کیا اس کے اس عمل کو اچھے الفاظ میں یاد نہیں کرتی؟ ابھی نندن کو مار دینے سے کیا حاصل ہوتا؟
اور اسکو رہا کر دینے سے جو چپیڑ بھارت کے منہہ پر پڑی ہے، اسکو بھارت تب تک محسوس کرے گا جب تک ابھی نندن زندہ ہے۔
 

SaRashid

Minister (2k+ posts)
اور اگر آپکا اشارہ کلبھوشن کی طرف ہے، تو وہ معاملہ اس معاملے سے بہت مختلف ہے۔ اس سلسلے میں جینیوا کنونشن اور انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس کے فیصلے کو آپ نظر انداز نہیں کر سکتے۔ میٹھا میٹھا ہپ ہپ اور کڑوا کڑوا تھو تھو نہیں چلتا بھائی۔

اور ابھی نندن کو چھوڑنا کونسا جرم ہے؟ اور اگر ہم اسے پھانسی دے دیتے تو کونسا ثواب کا کام تھا؟
کیا صلاح الدّین ایّوبی نے اپنی جیب سے پیسہ خرچ کر کے جنگی قیدی رہا نہیں کیئے تھے؟ تاریخ کیا اس کے اس عمل کو اچھے الفاظ میں یاد نہیں کرتی؟ ابھی نندن کو مار دینے سے کیا حاصل ہوتا؟
اور اسکو رہا کر دینے سے جو چپیڑ بھارت کے منہہ پر پڑی ہے، اسکو بھارت تب تک محسوس کرے گا جب تک ابھی نندن زندہ ہے۔
اصل چیز انسان کا کردار ہے جناب۔
پاکستان میں ایجنسیاں لوگوں کو اٹھا کر غائب کر دیتی ہیں، ان کے گھر والوں کو پتہ نہیں چلتا کہ وہ زندہ ہیں یا مار دیے گئے۔
لیکن بھارتی ابھی نندن کو چھوڑنے میں اتنی عجلت؟
کچھ یاد ہے مشرقی پاکستان میں 90 ہزار پاکستانی قیدی کتنے عرصے بعد رہا ہوئے تھے؟
یعنی کہ اپنے لوگوں یعنی مسنگ پرسنز سے تو ان لوگوں کا مہربانی کا رویہ نہیں ہوتا، مگر بھارتیوں کو خوش کرنے کے لیے یہی چنگیز خان نما جرنیل خوشامد اور چاپلوسی سے کام لیتے ہیں۔