امریکا کی افغان حکومت کو طالبان سے مذاکرات نہ کرنے پر امداد روکنے کی دھمکی

Bilal Raza

Prime Minister (20k+ posts)
218173_7566439_updates.jpg


امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے افغان حکومت کو خبردار کر دیا کہ آپس کے اختلافات ختم کر کے طالبان سے معاہدہ کریں ورنہ صدر ٹرمپ امریکی فوجیوں کے مکمل انخلا کا حکم دے سکتے ہیں اور افغانستان کی امداد بھی روک دیں گے۔

گزشتہ روز افغان طالبان نے قیدیوں کی رہائی سے متعلق افغان حکومت کے ساتھ ہونے والے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ افغان صدر اشرف غنی کی حکومت حیلے بہانے کرکے قیدیوں کی رہائی میں تاخیر کررہی ہے۔

تاہم اب امریکا کی جانب سے افغان حکومت کو طالبان کے ساتھ معاہدہ نہ کرنے کی صورت میں امداد روکنے کی دھمکی دی گئی ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے افغان قیادت کو اختلافات ختم کرنے اور طالبان سے معاہدہ کرنے کی تنبیہہ 2 ہفتے قبل دورہ افغانستان میں کی تھی۔

خیال رہے کہ امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے ایک روزہ دورہ 23 مارچ کو کیا تھا جہاں انہوں نے افغان صدر اشرف غنی اور ان کے حریف خود ساختہ صدر عبداللہ عبداللہ سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں تھیں۔

مائیک پومپیو نے افغان قیادت کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ آپس کے اختلافات ختم کر کے طالبان سے معاہدہ کریں ورنہ دوسری صورت میں صدر ٹرمپ افغانستان سے تمام امریکی فوجیوٕں کو نکل جانے کا حکم دے سکتے ہیں اور افغانستان کو دی جانے والی ایک ارب ڈالر کی امداد بھی روک سکتے ہیں۔

مائیک پومپیو نے خود ساختہ افغان صدر عبداللہ عبداللہ کو بھی افغان صدر اشرف غنی کی حمایت کرنے پر زور دیا۔

واضح رہے کہ افغان صدارتی الیکشن کے نتائج کے بعد اشرف غنی نے صدارت کا حلف اٹھایا تھا وہیں عبداللہ عبداللہ نے بھی خود کو صدر قرار دیتے ہوئے حلف اٹھایا تھا اور متوازی حکومت قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
تاہم امریکا اور یورپ سمیت دیگر ممالک نے اپنی حمایت اشرف غنی کے پلڑے میں ڈال رکھی ہے۔


امریکا طالبان امن معاہدہ

خیال رہے کہ 29 فروری 2020 کو قطر میں ہونے والے امریکا طالبان معاہدے میں طے کیا گیا تھا کہ افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کا انخلا آئندہ 14 ماہ کے دوران ہوگا جب کہ اس کے جواب میں طالبان کو ضمانت دینی ہے کہ افغان سرزمین القاعدہ سمیت دہشت گرد تنظیموں کے زیر استعمال نہیں آنے دیں گے۔

معاہدے میں قیدیوں کی رہائی کی شرط بھی شامل تھی جس کے تحت 10 مارچ 2020 تک طالبان کے 5 ہزار قیدی اور افغان سیکیورٹی فورسز کے ایک ہزار اہلکاروں کو رہا کرنا تھا تاہم فریقین کے درمیان تنازعات اور افغان حکومت کے اعتراضات کے باعث یہ معاملہ تاخیر کا شکار ہوگیا تھا۔

افغان حکومت کی جانب سے شروع سے ہی اس معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا جارہا ہے اور اب یہ معاملہ مزید تاخیر کا شکار ہوچکا ہے۔

قیدیوں کے تبادلے کے مرحلے کے بعد افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات شروع ہونے ہیں جس میں افغانستان کے سیاسی مستقبل کے حوالے سے گفتگو ہوگی۔


 
Last edited by a moderator:

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
امریکا اس کے مفادات اور اہداف حاصل کرنے کے لئے ان کرائے کو ٹٹوؤں کے ساتھ نورا کشتی کر رہا ہے ورنہ ان صدور کی کیا مجال کے امریکا کی مرضی کے خلاف ایک دن بھی ٹہر سکیں
 

Galaxy

Chief Minister (5k+ posts)
I think they are more Indian Tattos now. Since the Hindus see their billion dollar investment going down the drain.
 

Galaxy

Chief Minister (5k+ posts)
The Hindu wants to screw things up as much as and as long as possible. These Afghani's either Ghani group(India)or Abdulah group (Iran) are two faces of the same coin.
 

NasNY

Chief Minister (5k+ posts)
In a fair election Taliban (Afghan Pathan local population)will return to power in 15 years. Puppet govt knows this. This was the same govt that was in power when the Russians were in Afghanistan and they formed the government again when Russians left. Until they were over thrown by the local population. History will repeat itself. I hope the Taliban in the future bring a reformist agenda and build their country instead of more war.
 

Salazar67

Chief Minister (5k+ posts)
Little History for fellow Pakistanis.. Regarding the rat Bastard Atta Jew Turk.


Kamal_Ataturk by Mustafa Aljazairi.

1- He abolished the Islamic caliphate in 1924.

2- He completely abolished Islamic law in 1926.

3- Making the inheritance equal between the woman and the man.

4- Preventing the Turks from performing the Hajj or Umrah rituals.

5- Preventing the Arabic language in schools.

6- Preventing the call to prayer in mosques.

7- The headscarf ban in Turkey.

8- Delisting from his name, Mustafa.

9- He canceled the celebration of Eid al-Fitr and Eid al-Adha.

10- Make Sunday a weekend instead of Friday.

11- He canceled Arabic letters from the language.

12- Change the oath in God to oath with honor upon assuming positions.

13- Hundreds of scholars and jurists who rejected his approach were executed

14- It was recommended before his death that he should not pray upon him for Muslim funeral prayers.

15- Ataturk said before the Turkish parliament in 1923 that now we are in the twentieth century and the age of industry we cannot go after a book looking for figs and olives (meaning the Holy Qur’an)
God destroyed him with the red ants who ate his body; and after two years, medicine discovered a medicine for the disease that Ataturk died from, which was extracted from the bark of the blessed fig tree;

God Almighty said: “So our people were more oppressive than them, and the ideals of the two went on.”