الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر بے نظیر شاہ کے دعوے جھوٹ پر مبنی قرار

imrn1n111.jpg


بے نظیر شاہ کے الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے متعلق دعوے۔۔ اینکر عمران خان نے تمام دعوؤں کو رد کردیا

گزشتہ روز نجی چینل کے پروگرام میں بے نظیر شاہ نے دعویٰ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کام ایسے کرتی ہے کہ ووٹر جاتا ہے، ووٹ ڈالتا ہے، جب وہ ووٹ ڈالتا ہے تو مشین آپکو ایک سلپ نکال کردیتی ہے جس پر لکھا ہوتا ہے کہ اس ووٹر نے اس امیدوار کو ووٹ ڈالا۔

بے نظیر شاہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ آئین کےآرٹیکل 226 کی خلاف ورزی ہے ، یہ آرٹیکل ووٹ کی رزداری کا تحفظ کرتا ہے۔۔ ووٹر باہر جاکر دکھاسکتا ہے کہ میں نے اس امیدوار کو ووٹ ڈالا۔


بے نظیر شاہ نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ حکومت کو 9 کروڑ الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں بنان پڑیں گی اور اگر حکومت الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں بنائے تو اس کو بنانے میں24 ماہ لگ سکتے ہیں جبکہ ان مشینوں پر 150 ارب روپے کی لاگت آئے گی۔

بے نظیر شاہ اور الیکشن کمیشن کے اس دعوے کو اینکر عمران خان نے رد کردیا اور کہا کہ میں خود وزارت سائنس وٹیکنالوجی گیا، میں نے خود اس مشین کا تجربہ کیا، یہ مشین ووٹر کی رازداری رکھتی ہے، جب اس ووٹنگ مشین سے ووٹ نکلتا ہے تو اس پر ایک بار کوڈ ہوتا ہے، ووٹ پر ووٹر کا نام ہوتا ہے، نہ خاندان ہوتا ہے، نہ شناختی کارڈ نمبر ہوتا ہے۔ ایسی کوئی شناخت نہیں ہے۔


اینکر کا مزید کہنا تھا کہ ووٹر کی شناخت کو کوئی مائی کا لال نہیں پکڑسکتا کہ یہ ووٹ کس نے ڈالا ہے لیکن اس پر یہ پتہ چلتا ہے کہ ووٹ کتنے بجے، کس تاریخ کو ڈلا ہے اور یہ پتہ تو چلنا چاہئے۔

سوشل میڈیا صارفین نے بے نظیر شاہ کے دعوے اور اینکر عمران خان کے جواب پر ایک کلپ شئیر کیا ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بے نظیر شاہ کچھ کہہ رہی ہیں جبکہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا تجربہ کرنیوالے اینکر عمران خان کچھ اور کہہ رہے ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1436366580787580929
ایک طرف تو بے نطیر شاہ یہ کہتی ہیں کہ ووٹنگ مشینیں بنانے میں 24 ماہ لگ سکتے ہیں جبکہ شبلی فراز کا موقف ہے کہ 8 لاکھ ووٹنگ مشینیں بنانے میں زیادہ سے زیادہ 6 ماہ درکار ہوں گے جبکہ حکومت نے 150 ارب روپے کی لاگت کو بھی مسترد کردیا ہے۔