اقوام متحدہ کا اجلاس کشمیر پر بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گیا جس کی وجہ سے بھارت کے موقف کی تائید ہو گئی اور پاکستان کو بین الاقوامی فورم پر شکست کا سامنا ہوا . یہ کوئی پہلی شکست نہیں جو کپتان کے وزیر اعظم بننے کے بعد اس قوم کو نصیب ہوئی بلکہ یہ ملک مسلسل شکست کھا رہا ہے اور اس کی وجہ ہے ایک اناڑی کھلاڑی . ایک شخص جس کے ہاتھ سے گیند بلا لے کر حکومت تھما دی جاۓ تو اس کا انجام یہ ہی ہوتا ہے . وہ کھیل کی طرح ایک قوم کی تقدیر سے کھیلتا ہے اور اس قوم کو ذلیل و رسوا کر دیتا ہے
پاکستان کی اقوام متحدہ میں شکست کے بعد بھارت کو ظلم کرنے کی مزید شہ مل گئی ہے . اس سے بہتر تھا اجلاس نہ ہوتا کم سے کم بھارت کو ڈر تو رہتا اب تو بھارت مزید بے باک ہو کر کشمیر میں ظلم ڈھاۓ گا .
آج روس نے امریکا نے اور برطانیہ نے بھارت کی حمایت کی ہے . وہ ہی روس جس کے وزیر اعظم کے ساتھ کپتان ہنس ہنس کر ڈپلو میسی کر رہا تھا وہ ہی امریکا جس کے صدر کے ساتھ کپتان ورلڈ کپ جیتا تھا . جب امریکا سے واپس لوٹا تھا تو اس کے لیے جوتوں کا ہار تیار کرنا چاہئیے تھا لیکن وقت یوتھریاز بھنگڑے ڈالنے میں مشغول تھے جیسے کشمیر فتح کر کے آیا ہو
حقیقت یہ ہے کہ پاکستان اتنا رسوا اپنی تاریخ میں نہیں ہوا جتنا کپتان کی ایک سالہ حکومت نے کر دیا ہے . کپتان ایک بزدل انسان ہے اور ڈرپوک ہے اس نے بھارت کا پائلٹ اسی وقت چھوڑ دیا کیوں کے وہ خوفزدہ تھا . آج بھی کپتان کو کشمیر کی فکر نہیں پاکستان پر بھارتی حملے کی فکر ہے
کپتان ایک جاہل انسان ہے اسے ملکی مسائل کے حل کا ادراک نہیں نہ ہی اس کے پاس کوئی فارن پالیسی ہے . بھکاریوں کی طرح جن کی ڈرائیوری کی انہوں نے بھی ایک لفظ نہ بولا . یہ ہے کپتان کی اوقات جو ایک بھکاری کی ہوتی ہے جسے بھیک تو ملتی ہے مدد نہیں ملتی . آج اس قوم پر یہ وقت بھی آنا تھا جب اس قوم کو یوں ذلت کی پستیوں میں دھکیل دیا جانا تھا . اب بھی وقت ہے کپتان کا منہ کالا کر کے اسے حکومت سے نکال دیا جاۓ تب ہی حالات بہتر ہوں گے نہیں تو شکست کھاتا پاکستان برباد بھی ہو سکتا ہے