افغان حکومت نے اہم طالبان رہنما کی رہائی کے بدلے امریکی انجینئر کو چھوڑ دیا

2afghnatalibausaenh.jpg

امریکی جیل میں قید سینئر طالبان رہنما حاجی بشیر نورزئی کی رہائی کے بعد طالبان حکومت نے بھی افغانستان میں قید امریکی انجنیئر کو آزاد کر دیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی جیل میں قید سینئر طالبان رہنما حاجی بشیر نورزئی ایک معاہدے کے تحت رہا ہوکر کابل پہنچ گئے جن کے بدلے میں طالبان حکومت نے بھی امریکی انجنیئر کو آزاد کر دیا ہے۔

طالبان حکومت کے وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ 2005 سے گرفتار طالبان کے رہنما بشیر نورزئی کابل پہنچ گئے جن کے بدلے میں امریکی انجنیئر مارک فریرچس کو رہا کر دیا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1571738800727916544
واضح رہے کہ امریکی سول انجنیئر مارک فریر چس افغانستان میں بطور کنٹریکٹر خدمات انجام دے رہے تھے جب طالبان نے انہیں 31 جنوری 2020 کو حراست میں لیا تھا۔ جس کے بعد طالبان نے مذکورہ امریکی شہری کے بدلے بشیر نورزئی کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔

یاد رہے کہ بشیر نورزئی گوانتا نامو بے جیل میں قید نہیں تھے بلکہ ایک اور امریکی جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔ انھیں 50 ملین ڈالر مالیت کی ہیروئن اسمگل کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔
امریکا میں کیے گئے طالبان رہنما کے وکیل نے عدالت میں ثابت کیا کہ امریکی حکام کو حاجی بشیر نورزئی کی گرفتاری کی کوئی معقول وجہ نہیں ملی اسی وجہ سے انہیں منشیات اسمگل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
 

kwan225

Minister (2k+ posts)
یاد رہے کہ بشیر نورزئی گوانتا نامو بے جیل میں قید نہیں تھے بلکہ ایک اور امریکی جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔ انھیں 50 ملین ڈالر مالیت کی ہیروئن اسمگل کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔

اور اکسویں صدی میں یہ جاہل اور مطمئن مُلے ایسے مسکرا رہے ہیں جیسے بشیرا اسلام کی خدمت کرتے پکڑا گیا تھا۔۔