شانزے خان – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
اس سے پہلے کہ آپ افغانستان ميں طالبان کے جنگجوؤں کی مبينہ بہادری اور جرات کے گن گائيں، ان ہزاروں بے گناہ اور نہتے افغان شہريوں کو بھی اپنی سوچ ميں شامل کريں جنھيں ان مسلح گروہوں کی جانب سے دانستہ نشانہ بنا کر ہلاک کيا گيا ہے۔
افغانستان ميں اقوام متحدہ کے مشن اور ہيومن رائٹس کی ايک مشترکہ رپورٹ کے مطابق سال 2017 ميں دس ہزار سے زائد عام شہريوں کو نشانہ بنايا گيا۔ ان 10،453 شہريوں ميں سے 3438 شہريوں کو ہلاک کيا گيا اور 7015 شہری زخمی ہوۓ۔
علاوہ ازيں، جن "نہتے" جنگجوؤں کے بارے ميں آپ يہ غلط دعوی کر رہے ہيں کہ وہ حق و باطل کے معرکے ميں اپنا کردار ادا کر رہے ہيں، وہ عمومی طور پر کم سن بہکاۓ ہوۓ خودکش حملہ آوروں کو استعمال کر کے معاشرے ميں تشدد کو فروغ ديتے ہيں اور پھر ان مکروہ اقدامات پر اپنی عظمت کا پرچار کرنے سے بھی باز نہيں آتے۔
افغانستان ميں اپنے تئيں جن "معزز سپاہيوں" کی عظيم فتوحات کا ذکر اپنی کھوکھلی تقارير اور جذباتيت پر مبنی پيغامات ميں کيا جا رہا ہے وہ نا صرف يہ کہ تناظر سے ہٹ کر غلط تاثر پيدا کرنے کی بھونڈی کوشش ہے بلکہ ان ہزاروں معصوم افغان شہريوں کے ذکر کے بغير نامکمل ہے جو گزشتہ کئ برسوں کے دوران مساجد، بازاروں، سکولوں، جنازوں اور ديگر عوامی مقامات پر خودکش حملوں اور بم دھماکوں ميں ان مجرموں کے ہاتھوں مارے جا چکے ہيں۔
شانزے خان – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ