سیاست کرنا ہر سیاسی جماعت کا حق ہے اور اقتدار کسے سونپنا ہے یہ فیصلہ پاکستانی عوام کو کرنا ہے۔
بہت اچھی بات ہے کہ دوسری منتخب پارٹی نے اپنی مدت پوری کی ہے اور اگلے حکمرانوں کے چنائو کا پراسس جاری ہے۔
پی پی پی نے اقتدار کی مدت میں جو کچھ کیا اس کا نتیجہ عوام نے اس کے ہاتھ میں پکڑا دیا۔اور اس الیکشن میں ن لیگ کا نامہ اعمال عوام کے سامنے ہوگا۔اس کا فیصلہ بھی عوام کر دیں گے۔
اگلی حکومت عمران خان کی آئے،مخلوط بنے یا ایک بار پھر ن لیگ کو یہ اعزاز حاصل ہو،اسے میچورٹی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تسلیم کرنا ضروری ہے تاکہ جمہوریت کا تسلسل قائم رہے۔پانی کے چلتے رہنے سے تمام آلائشیں اور گندگی تہہ میں بیٹھ جاتی ہے اور پانی صاف ہو جاتا ہے اسی طرح نظام کے چلتے رہنے سے سیاست کا گند بھی صاف ہو جائے گا۔
اللہ رب العزت اور اپنے عوام پر بھروسہ رکھنا چاہئے، انشا اللہ حالات بہتر سے بہتر ہوتے جائیں گے۔
بے سروپا تھیوریز پھیلانے ،جھوٹے افسانے گھڑنے،غیر یقینی کا ماحول تخلیق کرکے عوام کو اپنے مستقبل بارے خوف زدہ کرنے،والے وطن عزیز اور اس میں بسنے والے کروڑوں عوام کے دوست نہیں، دشمن ہیں۔ان کی ان کاوشوں کا مقصد امید کو ختم کرکے بد دلی پھیلانا ہے۔جس سے معیشت کی تباہی ناگزیر ہے۔اور آج کے دور میں جس ملک کی معیشت تباہ ہو جائے وہ قوم تباہ ہو جاتی ہے۔
ایسے لوگوں سے خبردار رہنا ہے۔
ہماری نئی نسل کا جوش ، ولولہ اور تعمیر وطن کاجذبہ جوان ہے اور ان سے قوم کو بڑی امیدیں ہیں۔
سو مایوسی کی کوئی بات نہیں ہے۔انشااللہ پاکستان کے بدخواہوں کا منہ کالا ہوگا۔