اصل چہرے بے نقاب

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
آجکل چہروں سے نقاب اترنے کا موسم اپنے جوبن پر ہے، رانا ثنا پر جھوٹا مقدمہ بنانے والے چہرے بھی کھل کر سامنے آچکے ہیں اور ان کا شرمناک پلان بھی مگر ابھی تک اس ادارے کے مرکزی کرداروں یعنی شہریار آفریدی اور اے این ایف کے سربراہ کو شرم نہیں آی ، کہ استعفی ہی دے دیتے، دوسرا چہرہ جو آج بے نقاب ہوا وہ بھی ایک سابقہ فوجی افسر کا تھا
ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی امریکیوں کے ہاتھوں ہلاکت اور پاکستان کی ساری دنیا میں ذلالت کروانے والے میں آی ایس آی کے سابق افسر اقبال سعید خان کو استعمال کیا گیا تھا، اس افسر کا آفس بھی ایبٹ آباد میں تھا، دوسری طرف ہم نے پاکستانی عوام کی توجہ آرمی کے غداروں سے ہٹانے اور دنیا کو دھوکا دینے کیلئے ایک چھوٹا سا کردار ڈاکٹر شکیل آفریدی پکڑ کر جیل میں ڈالا ہوا ہے جس کا اس سارے معاملے میں دس فیصد حصہ بھی نہیں تھا مگر اس کا قصور یہ تھا کہ وہ بلڈی سویلین تھا اور چاہے وہ آی ایس آی کے افسر اقبال سعید خان کے احکامات پر ہی یہ سب کچھ ایک قومی جذبے کے تحت کرتا رہا پھر بھی اسے جیل میں ڈال رکھا ہے اور آرمی کا اپنا افسر امریکہ میں عیش کررہا ہے، آرمی چیف جواب دیں کہ اگر مجھے کل کوی آرمی کا بہت اہم افسر کہتا ہے کہ یہ کام ملک و قوم کی خاطر کرو اور میں وہ کام کردوں تو کیا میں نے جرم کیا ہے ؟ ڈاکٹر شکیل آفریدی کو رہا کرو یا پھر آرمی کے اصل کرداروں کو سامنے لایا جاے، ملاحظہ کیجیئے اس واقع کی تفصیل

یاد رہے کہ گذشتہ برس سابق آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل اسد درانی نے انڈین خفیہ ادارے را کے سربراہ اے ایس دلت کے ہمراہ اپنی گفتگو پر مبنی کتاب ’دا سپائی کرانکیلز‘ میں ذکر کیا تھا کہ امریکیوں کو اسامہ بن لادن کے بارے میں معلومات فراہم کرنے میں اہم کردار کا ایک سابق پاکستانی فوجی افسر کا تھا۔

انھوں نے کہا تھا کہ ’میں اس کا نام نہیں لینا چاہتا کیونکہ میں اپنے الزامات ثابت نہیں کر سکوں گا اور نہ ہی میں اس کو کوئی مشہوری دلوانا چاہتا ہوں۔ اس کو امریکہ سے پانچ کروڑ ڈالر کے معاوضے میں سے کتنا ملا، میں نہیں جانتا، مگر وہ پاکستان میں نہیں ہے۔‘

شجاع نواز اس پر روشنی ڈالتے ہوئے صفہ 102 پر لکھتے ہیں اسامہ بن لادن کی کھوج لگانے کے لیے مختلف افراد نے امریکی حکام کی مدد کی تھی جن میں سے ایک آئی ایس آئی کے سابق افسر لیفٹیننٹ کرنل اقبال سعید خان تھے جو اس سے قبل ملٹری انٹیلیجنس کا بھی حصہ رہ چکے تھے۔

شجاع نواز لکھتے ہیں کہ اقبال سعید خان فوج میں ’بیلی‘ کے نام سے بھی معروف تھے اور فوج سے قبل از وقت ریٹائرمنٹ کے بعد انھوں نے سکیورٹی کنٹریکٹر کا کام شروع کر دیا تھا۔

شجاع نواز لکھتے ہیں کہ غالباً اقبال سعید خان کے ایبٹ آباد کے دفتر کو امریکیوں نے جاسوسی کے لیے استعمال کیا تھا اور بعد میں انھیں امریکی آپریشن کے بارے میں خاموش رہنے پر نوازا گیا۔

اسامہ بن لادن کے خلاف امریکی کارروائی پر پاکستانی حکومت نے ایبٹ آباد کمیشن قائم کیا جس کی باضابطہ رپورٹ تو کبھی منظر عام نہیں آئی لیکن غیر سرکاری طور پر سامنے آنے والی رپورٹ میں اقبال سعید خان کو بری کر دیا گیا تھا۔

لیکن شجاع نواز کتاب میں لکھتے ہیں کہ امریکی کارروائی کے فوراً بعد اقبال سیعد خان پاکستان سے باہر چلے گئے تھے اور اسلام آباد ڈی ایچ اے میں اپنا مکان بھی خالی چھوڑ دیا۔

’سابق فوجی افسر اب امریکی شہر سان ڈیاگو میں 24 لاکھ ڈالر کی مالیت کی حویلی میں رہائش پزید ہیں اور سفید رنگ کی بیش قیمت گاڑی بی ایم ڈبلیو ان کے زیر استعمال ہے۔‘

 

Educationist

Chief Minister (5k+ posts)
اصل چہرے بے نقاب
? ????


EM4h8yMXkAIJMlv
EM4SZaQWkAAeIQU
 

Tit4Tat

Minister (2k+ posts)
آجکل چہروں سے نقاب اترنے کا موسم اپنے جوبن پر ہے، رانا ثنا پر جھوٹا مقدمہ بنانے والے چہرے بھی کھل کر سامنے آچکے ہیں اور ان کا شرمناک پلان بھی مگر ابھی تک اس ادارے کے مرکزی کرداروں یعنی شہریار آفریدی اور اے این ایف کے سربراہ کو شرم نہیں آی ، کہ استعفی ہی دے دیتے، دوسرا چہرہ جو آج بے نقاب ہوا وہ بھی ایک سابقہ فوجی افسر کا تھا
ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی امریکیوں کے ہاتھوں ہلاکت اور پاکستان کی ساری دنیا میں ذلالت کروانے والے میں آی ایس آی کے سابق افسر اقبال سعید خان کو استعمال کیا گیا تھا، اس افسر کا آفس بھی ایبٹ آباد میں تھا، دوسری طرف ہم نے پاکستانی عوام کی توجہ آرمی کے غداروں سے ہٹانے اور دنیا کو دھوکا دینے کیلئے ایک چھوٹا سا کردار ڈاکٹر شکیل آفریدی پکڑ کر جیل میں ڈالا ہوا ہے جس کا اس سارے معاملے میں دس فیصد حصہ بھی نہیں تھا مگر اس کا قصور یہ تھا کہ وہ بلڈی سویلین تھا اور چاہے وہ آی ایس آی کے افسر اقبال سعید خان کے احکامات پر ہی یہ سب کچھ ایک قومی جذبے کے تحت کرتا رہا پھر بھی اسے جیل میں ڈال رکھا ہے اور آرمی کا اپنا افسر امریکہ میں عیش کررہا ہے، آرمی چیف جواب دیں کہ اگر مجھے کل کوی آرمی کا بہت اہم افسر کہتا ہے کہ یہ کام ملک و قوم کی خاطر کرو اور میں وہ کام کردوں تو کیا میں نے جرم کیا ہے ؟ ڈاکٹر شکیل آفریدی کو رہا کرو یا پھر آرمی کے اصل کرداروں کو سامنے لایا جاے، ملاحظہ کیجیئے اس واقع کی تفصیل

یاد رہے کہ گذشتہ برس سابق آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل اسد درانی نے انڈین خفیہ ادارے را کے سربراہ اے ایس دلت کے ہمراہ اپنی گفتگو پر مبنی کتاب ’دا سپائی کرانکیلز‘ میں ذکر کیا تھا کہ امریکیوں کو اسامہ بن لادن کے بارے میں معلومات فراہم کرنے میں اہم کردار کا ایک سابق پاکستانی فوجی افسر کا تھا۔

انھوں نے کہا تھا کہ ’میں اس کا نام نہیں لینا چاہتا کیونکہ میں اپنے الزامات ثابت نہیں کر سکوں گا اور نہ ہی میں اس کو کوئی مشہوری دلوانا چاہتا ہوں۔ اس کو امریکہ سے پانچ کروڑ ڈالر کے معاوضے میں سے کتنا ملا، میں نہیں جانتا، مگر وہ پاکستان میں نہیں ہے۔‘

شجاع نواز اس پر روشنی ڈالتے ہوئے صفہ 102 پر لکھتے ہیں اسامہ بن لادن کی کھوج لگانے کے لیے مختلف افراد نے امریکی حکام کی مدد کی تھی جن میں سے ایک آئی ایس آئی کے سابق افسر لیفٹیننٹ کرنل اقبال سعید خان تھے جو اس سے قبل ملٹری انٹیلیجنس کا بھی حصہ رہ چکے تھے۔

شجاع نواز لکھتے ہیں کہ اقبال سعید خان فوج میں ’بیلی‘ کے نام سے بھی معروف تھے اور فوج سے قبل از وقت ریٹائرمنٹ کے بعد انھوں نے سکیورٹی کنٹریکٹر کا کام شروع کر دیا تھا۔

شجاع نواز لکھتے ہیں کہ غالباً اقبال سعید خان کے ایبٹ آباد کے دفتر کو امریکیوں نے جاسوسی کے لیے استعمال کیا تھا اور بعد میں انھیں امریکی آپریشن کے بارے میں خاموش رہنے پر نوازا گیا۔

اسامہ بن لادن کے خلاف امریکی کارروائی پر پاکستانی حکومت نے ایبٹ آباد کمیشن قائم کیا جس کی باضابطہ رپورٹ تو کبھی منظر عام نہیں آئی لیکن غیر سرکاری طور پر سامنے آنے والی رپورٹ میں اقبال سعید خان کو بری کر دیا گیا تھا۔

لیکن شجاع نواز کتاب میں لکھتے ہیں کہ امریکی کارروائی کے فوراً بعد اقبال سیعد خان پاکستان سے باہر چلے گئے تھے اور اسلام آباد ڈی ایچ اے میں اپنا مکان بھی خالی چھوڑ دیا۔

’سابق فوجی افسر اب امریکی شہر سان ڈیاگو میں 24 لاکھ ڈالر کی مالیت کی حویلی میں رہائش پزید ہیں اور سفید رنگ کی بیش قیمت گاڑی بی ایم ڈبلیو ان کے زیر استعمال ہے۔‘


Kiyo yaad kartay hu Puranay zakham, one of the worst days of being a Pakistani
 

Zaidi Qasim

Prime Minister (20k+ posts)
Kiyo yaad kartay hu Puranay zakham, one of the worst days of being a Pakistani
These MF potties are basically shameless Boot polishies. Watch how they come to defend their fathers in Army . These MF sold our country on the name of protecting it. They left their off springs behind in form of potties.
 

Kill_Ego

MPA (400+ posts)
These MF potties are basically shameless Boot polishies. Watch how they come to defend their fathers in Army . These MF sold our country on the name of protecting it. They left their off springs behind in form of potties.
Sharifs are not off springs?
 

AWAITED

Senator (1k+ posts)
لوجی' گنج پور کی رنڈی خانوں کے ساتھ والے تھڑے کے نیچے سے ایک اور خارشی کتّا مریم رنڈی کے ماہواری کے خون آلود کپڑے منہ میں اُٹھائے نمودار ہؤا
اسکا بڑھاپا شروع ہو چکا ہے ماہواری ختم ہو چکی. کپڑے پر خون قطری کی دین ہے
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
These MF potties are basically shameless Boot polishies. Watch how they come to defend their fathers in Army . These MF sold our country on the name of protecting it. They left their off springs behind in form of potties.
تیری زبان اور چیخوں سے پتہ چل جاتا ہے کہ ڈنڈا کہاں تک پہنچ رہا ہے ابھی تو ڈنڈے نے گول گول پھرنا بھی ہے اس لئے اور بھونکو