MMushtaq
Minister (2k+ posts)
Chaloo tumhari maa election karwa lay.
Chaloo tumhari maa election karwa lay.
Wah... Maza aa giya
جب حکومت بننے لگی تو کہنے لگے نہیں بننے دیں گیں پھر سب نے دیکھا بن گئی اور عمران خان نے حلف بھی اٹھا لیا پھر اپنی ہلا دن تھا اسمبلی خان کو تقریر نہ کرنے دی لیکن وہ جب بھی بو لا پزیرائی اس کے حصے میں آئی
جیسے عمران خان آیا انہوں نے مل کر الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ضمنی اور فاٹا میں ملکر لڑے بڑی طرح شکست ہوئی منہ دیکھانے کے قابل نا رہے پھر کہنے لگے چلو کوئی بات نہیں ہماری کون سی پہلی بار مٹی پلید ہوئی ہے
اب صدر پاکستان کا الیکشن آ رہا ہے اب مل کر شکست دیتے ہیں لہذا پیپلز پارٹی ان سے علیحیدہ ہوگئی اور مولانا ڈیزل خود صدر کا الیکشن لڑنے کے چکر میں پر گیا مولانا کی کسی نےاور کیا کرنی تھی پیپلز پارٹی نے کتے والی کردی اور بڑی طرح صدر کے الیکشن میں بھی شکست ہوئی لگتا اس وقت سے مولانا کو بے عزت ہونے کی عادت پر گئی اللہ بچائے ایسی عادتوں سے
اب نکلے پھر اتنی ذلالت کے بعد چلو اب عمران خان کو پہلا بجٹ پاس نہیں کروانے دینا ایڑی چوٹی کا زور لگا لیا بجٹ بھی پاس ہو گیا بلکہ حماد اظہر نے ان کی تاریخی بے عزتی کی بڑی وائرل ہوئی آج بھی دیکھی جا سکتی ہے
پھر رسوا ہوئے پھر سوچا زرداری سب پر بھاری نے ایک کھیل کھیلتے ہیں اپنا لایا سینٹ چیر مین قربان کرتے ہیں اور کہتے ہیں ہم نے عمران خان کو شکست دے دی خان نے کہا چلو یہ بھی چیلنج قبول کرتے ہیں اور چیرمین ہٹاکر دیکھاؤ یقین کیجے وہ ذلالت بھی دیکھنے کے لائق تھی شکست ہوئی پھر کہنے لگے
زرداری کو ہاتھ لگاؤ زلزلہ آ جائے گا دھرتی ہل جائے گی زداری سب پر بھاری نعرے لگے زرداری تو زرداری اس کی بہن تک جیل چلی گئی کچھ نا ہوا ۔۔۔۔۔۔ آخر اتنی ذلت رسوائی کے بعد
مولانا فضلو ڈیزل خود نکلا جناب اب لانگ مارچ ہو گا بس تباہی ہو گی ہر طرف افراتفری ہو گی اگ کے دریا بہیں گیں بشارتیں چلائی گیں جھوٹے استخارے خواب تک بیان کیے مولانا آرہا ہے جا رہا ہے نہا رہا ہے کھا رہاہے ۔۔۔ لیکن آخر حاصل کچھ نا ہوا مولانا کئی دن ذلیل ہواآخر خاک چھان کر گھر چلا گیا
پھرایک اور مکروہ پلان تیا ر کیا کہ ملک دشمنی پر اتر آئے کہ ایف ٹی ایف پر گورنمنٹ کو بلیک میل کرتے ہیں لیکن عمران خان نے یہاں بھی انہیں ناکا م و نامراد کیا اور حسب سابق ذلت ان کا مقدر بنی اور یہ منہ دیکھتے رہ گے ہمارے ساتھ کیا ہوا
اب پھر نکلا مولانا ڈیزل ان شکست خوروں کے بچے لے کر یار جہاں وہ نہیں چل سکے جو کئی کئی سال سے حکمران رہے ان کا غرور توبہ توبہ نا پوچھو ۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ کوئی بھاگ رہا ہے کوئی چھپ رہا ہے کوئی رو رہا ہے اور کو ئی جیل میں پڑا ہے اب یہ ان کے بچوں سے تباہی لائے گا کچھ نہیں ہونا یہ جو مرضی کچھ کر لیں
اسی دوران گلگت کے الیکشن آ گئے اور امیدیں لگا لی کہ عمران خان کو یہاں ٹف ٹائم دیتے ہیں لیکن اپوزیشن کی نااتفاقی یا لالچ یہاں جگہ جگہ نطر ائی اور کڑورں بلکہ اروبوں خرچ کیے یہ الزام کسی اور نہیں نونی لیگ کے سابق وزیر اعلی نے ان پر لگائے کہ بلاول پر کہ بلاول یہاں گلگت الیکشن ہائی جیک کرنے آیا تھا سندھ کا مال و دولت لے کر جب رزلٹ آیا تو یہ بڑی طرح حسب روایت ناکام تھے اور حکومت گلگت میں پی ٹی آئی کی بن گئی
عرصہ سے اب اپنے ناکام جلسوں پر اترا رہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ ان جلسوں کے آخر میں ایک جلسہ ہو گا میناز پاکستان میں تو بس تاریخ بدل جائے گی تباہی ہو گی ہر طرف ہم ہوں گیں آر یا پار ہاگا ڈور ٹو ڈور مہم چلائی سوا ارب روپیہ خرچ کیا گیا اس جلسہ پر دس ہزار کا دعوی کرکے ایک ہزار کرسیاں لگائی گیں بٹ کراہی کھا کر دعوے کیے گئے ہم چھا گئے لیکن جب مینار پاکستان کا جلسہ ہوا ٹھس کہیں یا پھس شرمندگی ہی شرمندگی منہ دیکھانے کے قابل نا رہے بلکہ لاہوریوں کو ہی غدار اور بے وفا کیا کہہ دیا
اب حالت یہ نہ پتا چل رہا ہے استعفی دینا ہے کہ لینا ہے ایک ہی زبان کہتے ہیں اسمبلیاں نہیں چلنے دیں گیں اور دوسری طرف اسی زبان سے کہتے ہیں ضمنی الیکش ن بھی لڑیں گیں بلکہ سینٹ الیکشن بھی لڑے گیں ہے
جناب قریبا ڈھائی سال گزر گئے سال ڈیڑھ بعد نئے الیکشن کی تیاریاں شروع اور ان کی عیاریاں بیچ میں ہی رہ جانی ہے خان نے پھر آ جانا ہے
Well detailed synopses of two plus year of political scenario, this should be a white paper and be distributed free of charge during national dialogue session in parliament.
جب حکومت بننے لگی تو کہنے لگے نہیں بننے دیں گیں پھر سب نے دیکھا بن گئی اور عمران خان نے حلف بھی اٹھا لیا پھر انھی پہلا دن تھا اسمبلی عمران خان کو تقریر نہ کرنے دی لیکن وہ جب بھی بو لا پزیرائی اس کے حصے میں آئی
جیسے عمران خان آیا انہوں نے مل کر الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ضمنی اور فاٹا میں ملکر لڑے بڑی طرح شکست ہوئی منہ دیکھانے کے قابل نا رہے پھر کہنے لگے چلو کوئی بات نہیں ہماری کون سی پہلی بار مٹی پلید ہوئی ہے
اب صدر پاکستان کا الیکشن آ رہا ہے اب مل کر شکست دیتے ہیں لہذا پیپلز پارٹی ان سے علیحیدہ ہوگئی اور مولانا ڈیزل خود صدر کا الیکشن لڑنے کے چکر میں پر گیا مولانا کی کسی نےاور کیا کرنی تھی پیپلز پارٹی نے کتے والی کردی اور بڑی طرح صدر کے الیکشن میں بھی شکست ہوئی لگتا اس وقت سے مولانا کو بے عزت ہونے کی عادت پر گئی اللہ بچائے ایسی عادتوں سے
اب نکلے پھر اتنی ذلالت کے بعد چلو اب عمران خان کو پہلا بجٹ پاس نہیں کروانے دینا ایڑی چوٹی کا زور لگا لیا بجٹ بھی پاس ہو گیا بلکہ حماد اظہر نے ان کی تاریخی بے عزتی کی بڑی وائرل ہوئی آج بھی دیکھی جا سکتی ہے
پھر رسوا ہوئے پھر سوچا زرداری سب پر بھاری نے ایک کھیل کھیلتے ہیں اپنا لایا سینٹ چیر مین قربان کرتے ہیں اور کہتے ہیں ہم نے عمران خان کو شکست دے دی خان نے کہا چلو یہ بھی چیلنج قبول کرتے ہیں اور چیرمین ہٹاکر دیکھاؤ یقین کیجے وہ ذلالت بھی دیکھنے کے لائق تھی شکست ہوئی پھر کہنے لگے
زرداری کو ہاتھ لگاؤ زلزلہ آ جائے گا دھرتی ہل جائے گی زداری سب پر بھاری نعرے لگے زرداری تو زرداری اس کی بہن تک جیل چلی گئی کچھ نا ہوا ۔۔۔۔۔۔ آخر اتنی ذلت رسوائی کے بعد
مولانا فضلو ڈیزل خود نکلا جناب اب لانگ مارچ ہو گا بس تباہی ہو گی ہر طرف افراتفری ہو گی اگ کے دریا بہیں گیں بشارتیں چلائی گیں جھوٹے استخارے خواب تک بیان کیے مولانا آرہا ہے جا رہا ہے نہا رہا ہے کھا رہاہے ۔۔۔ لیکن آخر حاصل کچھ نا ہوا مولانا کئی دن ذلیل ہواآخر خاک چھان کر گھر چلا گیا
پھرایک اور مکروہ پلان تیا ر کیا کہ ملک دشمنی پر اتر آئے کہ ایف ٹی ایف پر گورنمنٹ کو بلیک میل کرتے ہیں لیکن عمران خان نے یہاں بھی انہیں ناکا م و نامراد کیا اور حسب سابق ذلت ان کا مقدر بنی اور یہ منہ دیکھتے رہ گے ہمارے ساتھ کیا ہوا
اب پھر نکلا مولانا ڈیزل ان شکست خوروں کے بچے لے کر یار جہاں وہ نہیں چل سکے جو کئی کئی سال سے حکمران رہے ان کا غرور توبہ توبہ نا پوچھو ۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ کوئی بھاگ رہا ہے کوئی چھپ رہا ہے کوئی رو رہا ہے اور کو ئی جیل میں پڑا ہے اب یہ ان کے بچوں سے تباہی لائے گا کچھ نہیں ہونا یہ جو مرضی کچھ کر لیں
اسی دوران گلگت کے الیکشن آ گئے اور امیدیں لگا لی کہ عمران خان کو یہاں ٹف ٹائم دیتے ہیں لیکن اپوزیشن کی نااتفاقی یا لالچ یہاں جگہ جگہ نطر ائی اور کڑورں بلکہ اروبوں خرچ کیے یہ الزام کسی اور نہیں نونی لیگ کے سابق وزیر اعلی نے ان پر لگائے کہ بلاول پر کہ بلاول یہاں گلگت الیکشن ہائی جیک کرنے آیا تھا سندھ کا مال و دولت لے کر جب رزلٹ آیا تو یہ بڑی طرح حسب روایت ناکام تھے اور حکومت گلگت میں پی ٹی آئی کی بن گئی
عرصہ سے اب اپنے ناکام جلسوں پر اترا رہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ ان جلسوں کے آخر میں ایک جلسہ ہو گا میناز پاکستان میں تو بس تاریخ بدل جائے گی تباہی ہو گی ہر طرف ہم ہوں گیں آر یا پار ہاگا ڈور ٹو ڈور مہم چلائی سوا ارب روپیہ خرچ کیا گیا اس جلسہ پر دس ہزار کا دعوی کرکے ایک ہزار کرسیاں لگائی گیں بٹ کراہی کھا کر دعوے کیے گئے ہم چھا گئے لیکن جب مینار پاکستان کا جلسہ ہوا ٹھس کہیں یا پھس شرمندگی ہی شرمندگی منہ دیکھانے کے قابل نا رہے بلکہ لاہوریوں کو ہی غدار اور بے وفا کیا کہہ دیا
اب حالت یہ نہ پتا چل رہا ہے استعفی دینا ہے کہ لینا ہے ایک زبان سے کہتے ہیں اسمبلیاں نہیں چلنے دیں گیں اور دوسری طرف اسی زبان سے کہتے ہیں ضمنی الیکشن بھی لڑیں گیں بلکہ سینٹ الیکشن بھی لڑے گیں ہے پہلے فیصلہ کر لو کرنا کیا ہے
جناب قریبا ڈھائی سال گزر گئے سال ڈیڑھ بعد نئے الیکشن کی تیاریاں شروع اور ان کی عیاریاں بیچ میں ہی رہ جانی ہے خان نے پھر آ جانا ہے
یہ ۔۔۔زادہ لوطی خنزیر النسل کسی حرام کی سٹ اسلام فروش منافق پاکستان کی فوج پر بھونکنے والا خنزیرئ نسل کا کتا پاکستان کی تشکیل کو گناہ کہنے والا نطفہ حرام کسی اسمبلی جا ممبر ہی نہیں اس ۔۔۔زادے کی کسی کتی والی کردی اس کے حلقے والوں نے تو یہ خنزیر استعفئ اپنی ۔۔۔کی ۔۔۔جا دے گاTu agar apney baap ka hai tou asteefeh jama karwaa