اسلام آبادکےباؤلنگ کلب پراسپیکراسدقیصرکےبھائی کاجبری قبضہ،کروڑوں کانادہندہ

Resilient

Minister (2k+ posts)
اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر کے بھائی عدنان خان نے اسلام آباد کےایک انتہائی اہم مقام پر ایک سرکاری بائولنگ کلب پر جبراً قبضہ کررکھا ہے۔ دستاویزات کے مطابق عدنان خان نے گزشتہ دو سال سے بائولنگ کلب کا واجب الادا 14کروڑ 60لاکھ روپے کرایہ بھی ادا کرنے سے انکار کردیا ہے۔ حال ہی میں اسلام آباد میونسپل کارپوریشن نے عدنان خان کو حتمی انتباہی نوٹس جاری کیا۔

انہیں فوری طور پر عمارت خالی کرنے اور بقایاجات کی ادائیگی کیلئے کہا گیا۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ سی ڈی اے کےجس افسر نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصرکے بھائی عدنان خان کو نوٹس جاری کیا، اسے ایک ہفتے ہی میں ان کے عہدے سے ہٹاکر کسی اور محکمے میں تبادلہ کردیا گیا۔ ایک اعلیٰ سرکاری افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ عدنان خان عمارت خالی کرنے اور واجب الادا کرایہ کی واپسی کا حکم واپس لینے کیلئے متعلقہ حکام پر دبائو ڈال رہے ہیں۔ مذکورہ بائولنگ کلب میگازون (ایف9-پارک) میں واقع ہے۔عدنان خان نے خود پر عائد الزامات کے جواب میں رابطہ کرنے پر بتایا کہ انہیں بائولنگ کلب کا ٹھیکہ 2019میں ملا تھا۔عمارت کا قبضہ ملتے ہی پہلے ہی سال لیز کی رقم جمع کرادی تھی۔ تاہم کورونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے کرایہ بروقت ادا نہیں کیا جاسکا۔ 2019میں سی ڈی اے نے ایک شخص لیاقت علی سے بائولنگ کلب چلانے کے لئے سمجھوتہ کیا جس کے شرائط و ضوابط کے تحت لیاقت علی سی ڈی اے کی پیشگی رضامندی کے بغیر مذکورہ بائولنگ کلب کسی دوسرے فریق کو نہیں دیا جاسکتا۔ لیز کیرقم 6؍ کروڑ 20؍ لاکھ روپے سالانہ طے کی گئ تھی جسے پہلے سال پیشگی ادا کرنا ہوگی۔

لیاقت علی نے بتایا کہ یکم جنوری 2020ءبائولنگ کلب کی لیز کا کنٹریکٹ طے پاجانے کے بعد میگا زون کو لیٹرر ایرینا کا نام دیا گیا جس میں 55؍ فیصد فضل محمد اور 45؍ فیصد لیاقت علی کی سرمایہ کاری تھی، شراکت داری کے اس سمجھوتے میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے بھائی عدنان خان ولد سردار بہادر نے گواہ کی حیثیت سے دستخط کئے اس حصے میں نئے شراکت داروں میں ڈاکٹر عمر ان اللہ خان کی شراکت داری 30؍ اور لیاقت علی کی 7.5 فیصد طے پائی تاہم اصل کنٹریکٹر لیاقت علی نے جرگہ کے ساتھ پاور آف اٹارنی پر دستخط سے انکار کیا۔ فضل محمد اور ان کے خاموش شراکت دار عدنان خان نے جعلی پاور آف اٹارنی کے ذریعہ بائولنگ کلب کا قبضہ حاصل کرلیا۔ لیاقت علی نے جرگے کو جعلی قرار دیا۔ جعلی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ فضل نے جعلی دستاویزات پر لیاقت علی کو لیز کی ادائیگی کے لئے دو کروڑ روپےدیئے یہ رقم انہوںنے کسی اور مد میں خرچ کردی بعد ازاں نے رقم واپس لینے کے لئے فضل کو اپنے کھاتے سے چیک دیا۔ چیک بائونس ہونے پر لیاقت علی کو جیل بھیج دیا گیا۔

ذرائع سرکاری کا کہنا ہے کہ عدنان خان اور فضل محمد نے لیاقت علی کو فرنٹ مین کے طورپر استعمال کیا۔ معاہدے کی خلاف ورزی پر عدنان اور دیگر کودوسرے سال کا کرایہ نہ دینے پر سی ڈی اے نے نوٹس بھیجے ۔ عدنان خان کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر میونسپل کارپوریشن کے تبادلے سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ بائونس چیک جاری کرنے پر عدنان نے لیاقت علی کو فراڈ قرار دیا۔ دوسرے شراکت دار فضل محمد نے قواعد و ضوابط میں نرمی کے لئے ڈسٹرکٹ جج اسلام آباد کی عدالت میں درخواست دائرکی کہ کورونا وائرس کی وجہ سے کاروبار پر منفی اثرات مرتب ہوئے جبکہ بالوئنگ کلب کی تزئین و آرائش پر 5؍ کروڑ 38؍ لاکھ روپے خرچ ہوئے، حکام کو عمارت پر قبضے سے روکا جائے ۔