اسلام آباد ایئرپورٹ کی کنسٹرکشن جس طرح ہوئی ہے کسی بھی دن گرجائے گا، چیف جسٹس پاكِستان

Khilai Makhlooq

Senator (1k+ posts)
https://twitter.com/x/status/1215510350801653761
کراچی: چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے پروازوں کی تاخیر سے متعلق کیس میں ریمارکس دیے ہیں کہ اسلام آباد ائیر پورٹ کی تعمیر جس طرح ہوئی ہے وہ کسی بھی دن گرجائے گا۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں فلائٹس کی تاخیر اور مسافروں کوسہولیات سے متعلق معاملے کی سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سماعت ہوئی جس سلسلے میں عدالت نے ایڈیشنل ڈائریکٹر سول ایوی ایشن کو فوری طلب کیا۔

چیف جسٹس پاکستان نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر پر برہمی کا اظہار کیا اور پوچھا کہ بتائیں آپ نے کیا اقدامات کیے ہیں؟ آپ نے کچھ نہیں کیا، آپ کو کچھ پتہ ہی نہیں ہے، کون جواب دے گا،آپ کوکچھ پتہ ہی نہیں ہے، اتنی بات آپ کو سمجھ نہیں آرہی آپ کیا ڈائریکٹر بنیں گے۔

جسٹس گلزار احمد نے سوال کیا کہ اگر کوئی فلائٹ تاخیر کا شکار ہوتی ہے تو مسافروں کو ٹھہرانے کے لیے کوئی جگہ ہے؟ اس پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے بتایا کہ اس حوالے سے متعلقہ ائیر لائن کی ذمہ دار ہوتی ہے۔

معزز چیف جسٹس نے کہا کہ مسافروں کے ساتھ کیا ہوتا ہے پہلے وہ بتائیں، آئے دن فلائٹس تاخیر کا شکار ہوتی ہیں کیا کرتے ہیں۔

ایڈیشنل ڈی جی سی اے اے پر اظہار برہمی

دوران سماعت عدالت نے ایڈیشنل ڈی جی سول ایوی ایشن سے استفسار کیا کہ آپ کو کورٹ کے آرڈرز کا نہیں پتہ تھا؟ اس پر انہوں نے بتایا کہ مجھے عدالتی احکامات کا صبح پتہ چلا ہے، ہم نے کافی اقدامات کرلیے ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ مسائل تو اب بھی چل رہے ہیں جس پر ایڈیشنل ڈی جی بتایا کہ دھند کی وجہ سے فلائٹس تاخیر کا شکار ہوتی ہیں۔


جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ہوائی جہاز سے جانے کا مقصدلوگوں کا وقت بچانا ہوتا ہے، فلائٹ منسوخی کی کیا ادائیگی کرتے ہیں؟ اس پر ایڈیشنل ڈی جی نے بتایا کہ یہ کام ائیر لائن نے کرنا ہوتا ہے وہ مسافروں کو کرایہ واپس کرتے ہیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ عملی طور پر کیا ہورہا ہے ہم وہ پوچھ رہے ہیں، اس پر ایڈیشنل ڈی جی نے بتایا کہ میرے پاس مکمل اعداد و شمار نہیں ہیں۔

عدالت نے ایڈیشنل ڈی جی کے جواب پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ صرف گدی گرم کرنے کے لیے بیٹھے ہیں، ہم آپ کو گھر بھی بھیج سکتے ہیں، ہم آرڈرز کردیں گےکہ عدالت میں سیکریٹری یا ایم ڈی سےکم عہدے کا آفسر پیش نہیں ہوگا، عدالتی حکم کے باوجود آپ پیش نہیں ہوئے ہیں، اگر آپ کوعدالتی حکم کا نہیں پتا تو کچھ نہیں پتا۔

دورانِ سماعت چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ اسلام آباد ائیر پورٹ کی تعمیر جس طرح ہوئی ہے وہ کسی بھی دن گرجائے گا، حکومت دس دفعہ اس کی قیمت ادا کرچکی ہے، ائیرپورٹ ریکٹ ہےدنیا بھرکا اسلحہ تک آتا ہے۔

فلائٹس کی تاخیر اور مسافروں کے معاوضے کی تفصیلات طلب

عدالت نے ایک سال کے دوران فلائٹس کی تاخیر اور مسافروں کو معاوضے سے متعلق تفصیلات اور تمام ائیر پورٹس کی مرمت سے متعلق بھی رپورٹ 2 ہفتوں میں طلب کرلیں۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر ڈی جی سول ایوی ایشن یا ایڈیشنل ڈی جی کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے ایڈیشنل ڈی جی سی اے اے کو حکم دیا کہ پرواز میں تاخیر اور منسوخی سے متعلق تفصیلی رپورٹ جمع کرائی جائے، کسٹم ،اے ایس ایف و دیگر بھی اپنی رپورٹ جمع کرائیں، سول ایوی ایشن نے کتنے واقعات کےخلاف کارروائی کی، رپورٹ دی جائے اور گزشتہ ماہ کی مکمل تفصیلات بھی دی جائیں کہ اس حوالے سے کی اقدامات کئے۔

بعد ازاں عدالت نے مزید سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔

https://urdu.geo.tv/latest/211905-
 
Last edited:

Politically1981

MPA (400+ posts)
Why are you even highlighting his comments? Is he an engineer or quality surveyor? Is he talking on the basis of any findings from experts, that’s what the judges should be talking about. Idiots both the judge and the thread starter
 

Khilai Makhlooq

Senator (1k+ posts)
Why are you even highlighting his comments? Is he an engineer or quality surveyor? Is he talking on the basis of any findings from experts, that’s what the judges should be talking about. Idiots both the judge and the thread starter


dude u r blaming me for posting statement of chief justice of pakistan about a RS 110 billion project from pakistan's biggest cable news channel
 
Last edited:

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)


محترم چیف جسٹس صاحب تو پھر پکڑیں ناں اس مجرمہ نانی چار سو بیس کے ہم زلف چوہدری منیر کو جس کو مجرم نواز شریف نے اربوں روپے کا ٹھیکہ دیا تھا
 

Khilai Makhlooq

Senator (1k+ posts)


محترم چیف جسٹس صاحب تو پھر پکڑیں ناں اس مجرمہ نانی چار سو بیس کے ہم زلف چوہدری منیر کو جس کو مجرم نواز شریف نے اربوں روپے کا ٹھیکہ دیا تھا
Dr Adam





NAB tuaday control ich hay.............karo بسم الله


Civil Aviation Division reluctant to share those involved in the corruption with Senate panel (Jan 2019)

Ex-army officials accused of corruption in Islamabad airport project (August 2018)
 

Eyeaan

Chief Minister (5k+ posts)
بلا ضرورت احمقانہ بیان ہے ۔انکو خیال نہیں رہتا کہ کس سیٹ پر بیٹھے ہیں اور کیا بات کرنی ہے ۔
سپریم کورٹ میں گفتگو کا میعار تھڑا ٹاک بنا رکھا ہے
 

aqeel_786

MPA (400+ posts)
https://twitter.com/x/status/1215510350801653761
کراچی: چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے پروازوں کی تاخیر سے متعلق کیس میں ریمارکس دیے ہیں کہ اسلام آباد ائیر پورٹ کی تعمیر جس طرح ہوئی ہے وہ کسی بھی دن گرجائے گا۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں فلائٹس کی تاخیر اور مسافروں کوسہولیات سے متعلق معاملے کی سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سماعت ہوئی جس سلسلے میں عدالت نے ایڈیشنل ڈائریکٹر سول ایوی ایشن کو فوری طلب کیا۔

چیف جسٹس پاکستان نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر پر برہمی کا اظہار کیا اور پوچھا کہ بتائیں آپ نے کیا اقدامات کیے ہیں؟ آپ نے کچھ نہیں کیا، آپ کو کچھ پتہ ہی نہیں ہے، کون جواب دے گا،آپ کوکچھ پتہ ہی نہیں ہے، اتنی بات آپ کو سمجھ نہیں آرہی آپ کیا ڈائریکٹر بنیں گے۔

جسٹس گلزار احمد نے سوال کیا کہ اگر کوئی فلائٹ تاخیر کا شکار ہوتی ہے تو مسافروں کو ٹھہرانے کے لیے کوئی جگہ ہے؟ اس پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے بتایا کہ اس حوالے سے متعلقہ ائیر لائن کی ذمہ دار ہوتی ہے۔

معزز چیف جسٹس نے کہا کہ مسافروں کے ساتھ کیا ہوتا ہے پہلے وہ بتائیں، آئے دن فلائٹس تاخیر کا شکار ہوتی ہیں کیا کرتے ہیں۔

ایڈیشنل ڈی جی سی اے اے پر اظہار برہمی

دوران سماعت عدالت نے ایڈیشنل ڈی جی سول ایوی ایشن سے استفسار کیا کہ آپ کو کورٹ کے آرڈرز کا نہیں پتہ تھا؟ اس پر انہوں نے بتایا کہ مجھے عدالتی احکامات کا صبح پتہ چلا ہے، ہم نے کافی اقدامات کرلیے ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ مسائل تو اب بھی چل رہے ہیں جس پر ایڈیشنل ڈی جی بتایا کہ دھند کی وجہ سے فلائٹس تاخیر کا شکار ہوتی ہیں۔


جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ہوائی جہاز سے جانے کا مقصدلوگوں کا وقت بچانا ہوتا ہے، فلائٹ منسوخی کی کیا ادائیگی کرتے ہیں؟ اس پر ایڈیشنل ڈی جی نے بتایا کہ یہ کام ائیر لائن نے کرنا ہوتا ہے وہ مسافروں کو کرایہ واپس کرتے ہیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ عملی طور پر کیا ہورہا ہے ہم وہ پوچھ رہے ہیں، اس پر ایڈیشنل ڈی جی نے بتایا کہ میرے پاس مکمل اعداد و شمار نہیں ہیں۔

عدالت نے ایڈیشنل ڈی جی کے جواب پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ صرف گدی گرم کرنے کے لیے بیٹھے ہیں، ہم آپ کو گھر بھی بھیج سکتے ہیں، ہم آرڈرز کردیں گےکہ عدالت میں سیکریٹری یا ایم ڈی سےکم عہدے کا آفسر پیش نہیں ہوگا، عدالتی حکم کے باوجود آپ پیش نہیں ہوئے ہیں، اگر آپ کوعدالتی حکم کا نہیں پتا تو کچھ نہیں پتا۔

دورانِ سماعت چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ اسلام آباد ائیر پورٹ کی تعمیر جس طرح ہوئی ہے وہ کسی بھی دن گرجائے گا، حکومت دس دفعہ اس کی قیمت ادا کرچکی ہے، ائیرپورٹ ریکٹ ہےدنیا بھرکا اسلحہ تک آتا ہے۔

فلائٹس کی تاخیر اور مسافروں کے معاوضے کی تفصیلات طلب

عدالت نے ایک سال کے دوران فلائٹس کی تاخیر اور مسافروں کو معاوضے سے متعلق تفصیلات اور تمام ائیر پورٹس کی مرمت سے متعلق بھی رپورٹ 2 ہفتوں میں طلب کرلیں۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر ڈی جی سول ایوی ایشن یا ایڈیشنل ڈی جی کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے ایڈیشنل ڈی جی سی اے اے کو حکم دیا کہ پرواز میں تاخیر اور منسوخی سے متعلق تفصیلی رپورٹ جمع کرائی جائے، کسٹم ،اے ایس ایف و دیگر بھی اپنی رپورٹ جمع کرائیں، سول ایوی ایشن نے کتنے واقعات کےخلاف کارروائی کی، رپورٹ دی جائے اور گزشتہ ماہ کی مکمل تفصیلات بھی دی جائیں کہ اس حوالے سے کی اقدامات کئے۔

بعد ازاں عدالت نے مزید سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔

https://urdu.geo.tv/latest/211905-
Look how is talking!!! Look at the delays of getting of justice in pakistan than talk about airline passengers. I wish the officer he was threatening to sent home had said that at his face.
 

Khilai Makhlooq

Senator (1k+ posts)
بلا ضرورت احمقانہ بیان ہے ۔انکو خیال نہیں رہتا کہ کس سیٹ پر بیٹھے ہیں اور کیا بات کرنی ہے ۔
سپریم کورٹ میں گفتگو کا میعار تھڑا ٹاک بنا رکھا ہے

Eyeaan
aqeel_786



Good comment.

But, never heard this when these judges were enjoying reading script of Coppola's The Godfather in Bar room # 01.