استعفیٰ قیادت کو بھیج دیا اور میں استعفیٰ واپس نہیں لوں گا:یوسف رضا گیلانی

asif-zardrai%20and%20gilkani%20khan.jpg


سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی استعفیٰ واپس لینے سے انکاری

سینیٹ میں اسٹیٹ بینک ترمیمی بل کی منظوری میں اپوزیشن کی مستحکم پوزیشن کے بعد بھی ناکامی ہوئی، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سید یوسف رضا گیلانی ووٹ کے وقت موجود نہیں تھے، انہوں نے استعفیٰ بھی دے دیا ہے، اور اب سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ وہ اپنا استعفیٰ واپس نہیں لیں گے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’ہم مہر بخاری کے ساتھ‘ میں میزبان کے سوال کے جواب پریوسف رضا گیلانی نے کہا کہ میرا تعلق میری پارٹی کے ساتھ ہے اور مجھے یہ عہدہ پارٹی نے دیا تھا، استعفیٰ پارٹی قیادت کو بھیج دیا ہے اور میں استعفیٰ واپس نہیں لوں گا۔


سابق وزیراعظم نے کہا کہ سینیٹ میں بل کی منظوری کی ذمہ داری چیئرمین پر عائد ہوتی ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے خود بل کے حق میں ووٹ دیا حالانکہ چیئرمین سینیٹ ہاوس کا کسٹوڈین ہوتا ہے حکومت کا نہیں۔

یوسف رضا گیلانی نے استفسار کیا کہ بل کو انہیں خفیہ رکھنے کی ضرورت کیا تھی؟ ہاؤس میں بھی کہا تھا کہ اس کا کریڈٹ چیئرمین کو ملنا چاہیے،میں نے پوری زندگی پارٹی کے لیے قربانی دی ہے، میں نے وزیراعظم کے عہدے سے استعفیٰ دیا،پیپلزپارٹی نے کوئی ڈیل نہیں کی،اگر ڈیل کی ہوتی تو میں چیئرمین سینیٹ ہوتا، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 16 ممبرز ہمارے ایسے ہیں جنہوں دھوکہ دیا۔

یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ کے جمعہ کے روز ہونے والے اجلاس سے غیرحاضری پر اُن کی اپنی جماعت سے بھی تنقید کا سامنا تھا۔ اس اجلاس کے دوران اپوزیشن کے سینیٹرز کے غیرحاضر ہونے کے باعث حکومت نے اپوزیشن کی برتری کے باوجود اسٹیٹ بینک ترمیمی بل منظور کروا لیا تھا۔