استاد حسن نثار نے حکومت کی بجائے ریاست کو کیوں مخاطب کیا ؟
گزشتہ حکمرانوں کی ننگی لوٹ مار کے بعد عمران خان حکومت کی کفائت شعاری مہم نے بڑے بڑے نامور صحافیوں کو یو ٹیوب میں مقید کر دیا ہے . رؤف کلاسرا اور عامر متین صاحب اپنی بے باکی پر بوٹوں تلے روند دئے گئے . پاکستانی معاشرے کا المیہ یہ ہے کے
ایسے ویسے کیسے کیسے ہو گئے
کیسے کیسے ایسے ویسے ہو گئے
پاکستان کے مقابلے میں انڈیا میں تخلیقی لوگوں کو بہت پزیرائی ملتی ہے .وہ کڑوڑوں میں کھیلتے ہیں اور انکی تخلیق کی عزت کی جاتی ہے . میجر عدنان سمی کا فیصلہ ٹھیک تھا
شائد پہلی مرتبہ پاکستان کے نامور دانشور حسن نثار صاحب حکومت کی بجائے ریاست کو مخاطب کر کے اپنے مخصوس انداز میں کھری کھری سنا دی . استاد حسن نثار نے پہلی مرتبہ اپنا کالم اپنے قارئین کی فرماش پر پڑھنے شروع کئے ہیں . بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے یہ اچھا ہے کیونکے اخبار پڑھنے کا وقت ہم لوگوں کے پاس نہیں ہوتا . اگر کوئی کالم نویس سوشل میڈیا کو اچھا استعمال کرتا ہے تو انسان لنک کھول کر پڑھ لیتا ہے . ہمیں چاہئے کے زیر عتاب صحافیوں کے یو ٹیوب چینلز کو سبسکرائب کریں اور انکی آمدن میں اضافہ کا موجب بنیں . شکریہ
گزشتہ حکمرانوں کی ننگی لوٹ مار کے بعد عمران خان حکومت کی کفائت شعاری مہم نے بڑے بڑے نامور صحافیوں کو یو ٹیوب میں مقید کر دیا ہے . رؤف کلاسرا اور عامر متین صاحب اپنی بے باکی پر بوٹوں تلے روند دئے گئے . پاکستانی معاشرے کا المیہ یہ ہے کے
ایسے ویسے کیسے کیسے ہو گئے
کیسے کیسے ایسے ویسے ہو گئے
پاکستان کے مقابلے میں انڈیا میں تخلیقی لوگوں کو بہت پزیرائی ملتی ہے .وہ کڑوڑوں میں کھیلتے ہیں اور انکی تخلیق کی عزت کی جاتی ہے . میجر عدنان سمی کا فیصلہ ٹھیک تھا
شائد پہلی مرتبہ پاکستان کے نامور دانشور حسن نثار صاحب حکومت کی بجائے ریاست کو مخاطب کر کے اپنے مخصوس انداز میں کھری کھری سنا دی . استاد حسن نثار نے پہلی مرتبہ اپنا کالم اپنے قارئین کی فرماش پر پڑھنے شروع کئے ہیں . بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے یہ اچھا ہے کیونکے اخبار پڑھنے کا وقت ہم لوگوں کے پاس نہیں ہوتا . اگر کوئی کالم نویس سوشل میڈیا کو اچھا استعمال کرتا ہے تو انسان لنک کھول کر پڑھ لیتا ہے . ہمیں چاہئے کے زیر عتاب صحافیوں کے یو ٹیوب چینلز کو سبسکرائب کریں اور انکی آمدن میں اضافہ کا موجب بنیں . شکریہ