پاکستانی صحافی ارشد شریف کی کینیا میں قتل کے بعد پاکستانی ہائی کمیشن کے افسران نےغیر سنجیدگی کی انتہا کردی، ایک اجلاس میں افسران موبائل پر گیم کھیلنے میں مصروف رہے۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے ایک تصویر پوسٹ کی جس میں کینیا میں پاکستانی ہائی کمشنر سعیدہ ثقلین کینیا کے حکام سے ملاقات کرتی دکھائی دے رہی تھیں۔
اس ملاقات میں موجود کینیا اور پاکستانی حکام کےچاروں مرد افسران اپنے اپنے موبائل فونز میں مصروف دکھائی دے رہے ہیں جبکہ پاکستانی ہائی کمشنر سعیدہ ثقلین گفتگو کررہیں۔
سنجیدہ نوعیت کے معاملے پر ہونے والی اس میٹنگ میں موجود پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک افسر اپنےموبائل فون میں گیم " کینڈی کرش" کھیلتے ہوئے واضح طور پر دیکھے جاسکتے ہیں۔
شیریں مزاری نےاس تصویر کو شیئرکرتےہوئے کہا کہ یہ بس سے باہر ہے، پاکستانی ہائی کمیشن کا ایک افسر موبائل فون پر کینڈی کرش کھیل رہا ہے، جبکہ ہائی کمشنر سعیدہ ثقلین ارشد شریف کے قتل کے معاملے پر کینیا کے حکام سے بات چیت کررہی ہیں۔
سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے ہائی کمیشن کے افسران کی جانب سے اس غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے پر دفتر خارجہ سےسخت ایکشن لینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
اس معاملےپر ٹویٹر صارفین کی جانب سے بھی سخت ردعمل سامنےآ یا ، صارفین نے اس حرکت کو شرمناک اور افسوسناک قرار دیا۔
ایک صارف نے کہا کہ اجلاس میں موجود 5 میں سے 4 افراد موبائل فونز استعمال کررہے ہیں، اس سے ان کی پروفیشنل تربیت اور اپنے فرائض سےعزم صاف ظاہر ہوتا ہے۔
حسینہ نامی صارف کے اکاؤنٹ سے کی گئی ٹویٹ میں کہا گیا کہ کینڈی کرش کھیلنےوالا شخص اصل مجرم کو جانتا ہے۔
پیر حیدر شاہ نے کہا یہ افسران اس معاملے کو سنجیدگی سے کیوں دیکھیں گے جب انہوں نے یہ کیا ہی خود ہے۔
صحافی فیصل عباسی نے کہا کہ اگر گیم کھیلنے والا شخص پاکستانی ہائی کمیشن حکام میں سے ہے تو اسے فوری طور پر معطل کردینا چاہیے، یہ رویہ انسانیت سے گرا ہوا ہے۔