ملک بھر کی احتساب عدالتوں نے سیاسی شخصیات ، بیوروکریٹس اور غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی کیخلاف 26 ریفرنسز نیب کو واپس بھجوا دیئے،ملک بھرکی احتساب عدالتوں نےنیب ترمیمی ایکٹ کے بعد دائرہ اختیار ختم ہونے پر تمام ریفرنسزواپس بھجوائے
نجی چینل کے ذرائع کے مطابق نیب ترمیمی ایکٹ کے بعد احتساب عدالتوں نے ریفرنس واپس بھجوا دئیے ہیں نیب کو وزیراعظم شہبازشریف اور انکے صاحبزادے حمزہ شہباز کیخلاف رمضان شوگرملز ریفرنس بھی واپس بھجوا دیا گیا ہے۔
پنجاب یوتھ فیسٹیول، ڈی پی او ساہیوال اسکینڈل سمیت دیگرکرپشن ریفرنسز بھی نیب کو واپس بھیج دیئے گئے ہیں، احتساب عدالت کے جج ساجد اعوان نے 12 جبکہ احتساب عدالت کے جج اسدعلی نے 8 ریفرنسز دائرہ اختیار ختم ہونے پر واپس بھجوائے۔
احتساب عدالت اسلام آباد نے رہنما پیپلز پارٹی اور سابق چیئرپرسن بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام فرزانہ راجہ کے خلاف ریفرنس واپس بھیج دیا۔نیب ریفرنس کے مطابق فرزانہ راجہ و دیگر ملزمان پر 540 ملین کی مبینہ کرپشن کا الزام تھا۔
نیب ترمیمی ایکٹ کے مطابق 50 کروڑ سے کم مالیت کا کیس نیب کے دائرہ اختیار میں ہی نہیں آتا جس پر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مطلب اس رقم سے کم کی کرپشن کرتے جاو اور نیب سے بچے رہو۔
ذرائع کے مطابق جن شخصیات کے ریفرنس واپس بھجوائے گئے ان میں نوازشریف، شہبازشریف، حمزہ شہباز، حنیف عباسی، یوسف رضاگیلانی، فرزانہ راجہ، راجہ پرویز اشرف، مہتاب عباسی اور دیگر شامل ہیں۔