آئی ایم ایف نے رواں برس پاکستانی معیشت سے متعلق کیا پیشنگوئی کی؟

imf11211.jpg


عالمی مالیاتی فنڈز(آئی ایم ایف) نے رواں مالی سال پاکستان کی معاشی گروتھ 4 فیصد تک رہنے کی پیشگوئی کردی ہے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی ہے جس کے مطابق گزشتہ سال پاکستان میں معاشی گروتھ کی شرح3اعشاریہ 9 فیصد تھی تاہم رواں برس یہ شرح 4 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔

آئی ایم ایف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال پاکستان میں بیروزگاری کی شرح میں بھی کمی کا امکان ہے اور یہ شرح رواں برس 4اعشاریہ 8 فیصد تک رہنے کی پیشگوئی کردی ہے ، جبکہ ملک میں اس سال مہنگائی کی شرح8اعشاریہ5 فیصد رہےگی۔


رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 3اعشاریہ 1 فیصد رہنے کا امکان ہے گزشتہ برس یہ شرح جی ڈی پی کا صفر اعشاریہ6 فیصد تھی۔

واضح رہے کہ کچھ روز قبل ورلڈبنک کی رپورٹ بھی سامنے آئی تھی جس کے مطابق پاکستان کی معاشی نمو مالی سال 2023 میں4 فیصد تک پہنچ جائےگی لیکن پاکستان کو رواں مالی سال مالیاتی مسائل کا سامنا رہے گا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ حکومت پاکستان کو بڑھتے ہوئے بیرونی دباؤ اور مالی چیلینجز کو کم کرنے کے لئےفوکس کرنا ہوگا، مالی سالی 2022 میں معاشی نمو 3.4 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات اور اشیا کی قیمتوں میں اضافے سے مالی سال 2022 میں مہنگائی بڑھنے کا امکان ہے۔ پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مالی سال 2023 میں جی ڈی پی کے 2.5 فیصد تک بڑھنے کا امکان ہے۔
 
Last edited: