یو اے ای کی جانب سے سرمایہ کاری پر ٹیکس چھوٹ دیئے جانے کا امکان

2UAEtaxrelifpak.jpg

متحدہ عرب امارات کو پاکستان میں سرمایہ کاری پر 20 سے 25 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دیے جانے کا امکان ہے۔

میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ایف بی آر کا کہنا ہے سرمایہ کاری پر یو اے ای کو ٹیکس چھوٹ 3 سے 5 سال تک کے لیے دی جا سکتی ہے، دوست خلیجی ملک کو مجموعی طور پر 20 سے 25 ارب روپے تک کی ٹیکس چھوٹ مل سکتی ہے۔

پاکستان کی جانب سے درآمدی مشینری، درآمدی پارٹس اور انکم ٹیکس چھوٹ دیے جانے کا امکان ہے اور ٹیکس چھوٹ دینے سے متعلق تجاویز تیاری کے ابتدائی مراحل میں ہیں۔

یو اے ای کی جانب سے ہیلتھ کیئر، زرعی شعبے اور انرجی انفرااسٹرکچر میں سرمایہ کاری کی جائے گی۔ اس کے علاوہ گیس، ڈیجیٹل کمیونیکیشن اور متبادل انرجی کے ذرائع میں بھی سرمایہ کاری کی جائے گی۔

یو اے ای مجموعی طور پر پاکستان میں ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا اور اس حوالے سے گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے متحدہ عرب امارات کے صدر کو فون کر کے ان کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔

یاد رہے متحدہ عرب امارات نے پاکستان میں ایک ارب کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا ، اس اقدام کا مقصد سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کرنا، دو طرفہ اقتصادی تعلقات کو وسعت دینا اور معیشت کے مختلف شعبوں کا احاطہ کرنے والے منصوبوں میں باہمی تعاون کو بڑھانا ہے۔