قرآن الله کی کتاب ہے - غیر مسلموں کے سوال کے جوابات

Haideriam

Senator (1k+ posts)
کوئی بھی غیر جانب دار اگر ہو گا تو وہ جان لگا کے کس طرح یہ ہر موضوع سے بھاگی ہے
?????
 

Haideriam

Senator (1k+ posts)
بڈھی گاں اگر تو واقعی ہی اپنے باپ سے ہے تو پھر آئندہ مجوسی کسی شیعہ کو مت کہنا کیوں کو تو اس موضوع سے بھی بھاگا ہے
Citizen X
 

Citizen X

President (40k+ posts)
?????
بھاگ لیا مرزائی یہ تیری اوقات ہے تجھے پتہ ہے میں نے دو منٹ بھی نہیں۔ لگانے سر تجھے مجوسی ثابت کر دینا ہے اب کوئی یر حربہ اختیار کر مجھ سے جان چھڑانے کا جانا مانا
ھرے ھرے ھرے ھرے ھرے ھرے ھرے ھرے

کوئی بھی غیر جانب دار اگر ہو گا تو وہ جان لگا کے کس طرح یہ ہر موضوع سے بھاگی ہے
?????
Majoosi saab. Jawab dey diya hai, samaj mein nahi aya to is mein meri ghalti nahi hai ....................Abhi sabash ya ali ya hussain per sajda kerne ka jawab do, jub tak nahi do gay aur mazeed kissi aur sawal ka jawab nahi milay ga.
 

Haideriam

Senator (1k+ posts)
??????
ہے تو تو بڈھی گاں اور آج تیرے ساتھ کتی والی ہوئی ہے
????
 

Haideriam

Senator (1k+ posts)
اتنے دنوں سے انت چکی سی آج جب وقت آیا تھا اپنی بات پر پھرا دینے کا تو بڈھی گاں کی ہمت جواب دے گئی
????
 

Citizen X

President (40k+ posts)
اتنے دنوں سے انت چکی سی آج جب وقت آیا تھا اپنی بات پر پھرا دینے کا تو بڈھی گاں کی ہمت جواب دے گئی
????
Majoosi saab. Jawab dey diya hai, samaj mein nahi aya to is mein meri ghalti nahi hai ....................Abhi sabash ya ali ya hussain per sajda kerne ka jawab do, jub tak nahi do gay aur mazeed kissi aur sawal ka jawab nahi milay ga.
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
آپ جتنا تجسس فرما لیں دلوں کا حال تو الله میاں ہی جانتے ہیں
اور کوئی نہیں؟ ویسے بھی دل دریا سمندروں ڈونگھے ؟...کون دلاں
دیاں جانے؟....اب اس میں کیا
ہوں ں ں ں ں
. . . . . .
وہ ارادوں اور فطرت کی بات ہے جبکہ میں عقائد جاننے کا مشتاق ہوں
? ? ?
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
نیچے دئیے گئے شیعہ کتب کے حوالاجات سے ثابت ہوتا ہے کہ شیعہ حضرات قرآن میں تحریف کے قائل ہیں اور اوپری طور پر تقیّہ کرتے ہوے اسے ایک الزام کہتے ہیں - اصل بات یہ شیعہ کا امامت کا باطل عقیدہ کسی طور پر قرآن سے ثابت نہیں ہوتا - کبھی وہ (سورة البقرة, Verse #124) میں لفظ "إِمَامًا" یا کبھی (سورة يس, Verse #12) میں لفظ "إِمَامٍ" دکھا کر اپنے باطل عقیدہ امامت ثابت کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں- باوجود اس کہ قرآن میں امامت کی کوئی دلیل نہیں شیعہ اپنے دل کو مطمعین کرنے کے لئے دل ہی دل میں تحریف قرآن کے عقیدہ کو صحیح سمجھتے ہیں جو کہ شیعہ کتابوں ایک واضح عقیدہ کے طور پر سامنے آتا ہے​

1. Video posted by Citizen X under post # 27

2. Mulla Mohammad Tagi Kashani in "Hidayatool talibeen" p 368, Tehran 1282 h:
عثمان نے اپنے دوست اور دشمن علی ، زید ابن ثابت کو حکم دیا کہ وہ قرآن اکٹھا کریں ، اور اس سے اہلیت کی خوبیاں اور ان کے دشمنوں کی برائی حذف کریں (نکال دیں )۔ اب ، وہی قرآن ، جو لوگوں کے ہاتھوں میں عثمان کے حکم سے جمع ہوا ، اور عثمانی قرآن کے طور پر جانا جاتا ہے۔

3. Ali Asgar Burjardee in "Akaidu shia" p 27, printed in Iran, said:
"یہ ماننا واجب ہے کہ "اصلی" قرآن میں کوئی تبدیلی اور تحریف نہیں ہے۔ اس قرآن مجید میں تحریف اور تضاد ہے جسے منافقین نے مرتب کیا تھا۔ اور حقیقت ، صحیح قرآن مجید صدی کے امام کے پاس ہے ..."
نوٹ:آپ کسی شیعہ سے بات کر لیں وہ اس باطل عقیدہ کا پہلا حصہ کہ "یہ ماننا واجب ہے کہ "اصلی" قرآن میں کوئی تبدیلی اور تحریف نہیں ہے" - شیعہ جب بھی قرآن کی بات کرتا ہے وہ دراصل اپنے عقیدہ کے مطابق قرآن کے ساتھ تقیّہ کے طور پر لفظ "اصلی" کا اضافہ کرتے ہیں تاکہ ان کا باطل عقیدہ امّت پر واضح نہ ہو جاۓ

4. Mugaddas Ardabili in "Hadigat ash shia" p 118-119, in Farsi, printed in Iran, said:
عثمان نے عبد اللہ ابن مسعود کو اپنا مصحف ترک کرنے کا حکم دیا ، اور اس مصحف کو پڑھنے کا حکم دیا جو زید ابن ثابت نے ان کے حکم سے لکھا تھا اور مرتب کیا تھا۔ (اس کے بعد) انہوں نے اسے مار ڈالا۔ کچھ لوگوں نے کہنا ہے ، کہ عثمان نے اپنے دو مصنفین مروان بن حکام اور زیاد ابن سمارا کو حکم دیا کہ ان کو عبد اللہ (ابن مسعود) کے مصحف سے جو مناسب لگے نقل کریں اور جو مناسب نہیں ہے اسے مٹا دیں اور اس کے بعد جو کچھ باقی بچے اسے تلف کردیں
5. Haji Kareem Khan Kirmanee in "Irshad ul uloom" vol 3, p 121, in Farsi, printed in Teheran, said:
"امام مہدی ظہور کے بعد وہ قرآن کو پڑھیں گے ، اور کہیں گے:" اے مسلمانوں ، میں اللہ کی قسم کھاتا ہوں ، یہ ایک حقیقی قرآن ہے ، جو محمد پر نازل ہوا تھا ، (جوکہ بعد میں ) تحریف کر کے بدل دیا گیا تھا "۔
6. Sharafuldeen Husayni in "Taweel ul ayaat" vol 1, p 319 reported:
سند عبد اللہ ابن سنن کی ، ابو عبد اللہ کی طرف سے ، جس نے کہا: "اور یقینا ہم نے آدم ، محمد ، علی ، فاطمہ ، اور حسن اور حسین اور اماموں کے بارے میں ان کے اولاد میں سے ایک حکم دیا تھا ، اور وہ بھول گئے اور اس میں کوئی پختگی نہیں پای "۔ میں اللہ کی قسم کھاتا ہوں ، یہ محمد ﷺ پر اسی طرح نازل ہوا تھا

نوٹ : جس آیات کا اوپر ذکر ہے وہ قرآن کی سورة طه کی آیت (115) ہے

(Qur'an 20:115) وَلَقَدْ عَهِدْنَا إِلَىٰ آدَمَ مِن قَبْلُ فَنَسِيَ وَلَمْ نَجِدْ لَهُ عَزْمًا
اور ہم نے اس سے پہلے آدم سے بھی عہد لیا تھا پھر وہ بھول گیا اور ہم نے اس میں پختگی نہ پائی

7. Kulayni in "Kafi", kitab al Hujja, vol 1, p 424:
عن الحسين بن مياح عمن أخبره قال قرأ رجل عند أبي عبد الله عليه السلام: "وقل اعملوا فسيرى الله عملكم ورسوله والمؤمنون"، فقال: ليس هكذا إنما هي والمأمونون. "فنحن المأمونون.

Translation:
"ایک شخص نے ابو عبد اللہ کی موجودگی میں آیت پڑھی: وَقُلِ اعْمَلُوا فَسَيَرَى اللَّهُ عَمَلَكُمْ وَرَسُولُهُ وَالْمُؤْمِنُونَ ۖ وَسَتُرَدُّونَ إِلَىٰ عَالِمِ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ فَيُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ"اور کہہ دےکہ کام کیے جاؤ پھر عنقریب الله اور اس کا رسول اور مسلمان تمہارے کام کو دیکھ لیں گے اور عنقریب تم غائب اور حاضر کے جاننے والے کی طرف لوٹائے جاؤ گےپھر وہ تمہیں بتا دے گا جو کچھ تم کرتے تھے" (امام نے) کہا یہ ایسا نہیں ہے ، لیکن "المأمونون" ہے۔ "ہم "المأمونون" ہیں ۔
(Qur'an 9:105)

Also see: Majlesi "Bihar al anwar" 23/352 and Fayz Kashani "Safi" 2/273
PS. Believers in arabic will sound like this "al-mumineen". Entrusted- "al-muminoon".

8. Fayz Kashani reported other version of this verse, with reference to Kulayni and Ayashi:
"It was reported from Bagr (a.s) in Kafi and by Ayashi: "اے لوگو! تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے ولایت علی کے بارے میں ٹھیک بات لے کر رسول آ چکا سو مان لو تاکہ تمہارا بھلا ہو اور اگر ولایت علی سے انکار کرو گے......". See "Safi" vol 1, p 523

Note: Allah said: [Qur'an 4:170]
اے لوگو! تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے ٹھیک بات لے کر رسول آ چکا سو مان لو تاکہ تمہارا بھلا ہو اور اگر انکار کرو گے تو الله ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے اور الله سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے

9. Fayz Kashani reported in "Safi" 1/468:
"And from Bagir (a.s): , it was revealed like this" "اگر یہ لوگ کریں جو ان کو "علی کے بارے میں " نصیحت کی جاتی ہے تو یہ ان کے لیے زیادہ بہتر ہوتا.​

Note: Allah said: [Qur'an 4:66]

اور اگر ہم ان پر حکم کرتے کہ اپنی جانوں کو ہلاک کر دو یا اپنے گھروں سے نکل جاؤ تو ان میں سے بہت ہی کم آدمی اس پر عمل کرتے اور اگر یہ لوگ کریں جو ان کو نصیحت کی جاتی ہے تو یہ ان کے لیے زیادہ بہتر ہوتا اور دین میں زیادہ ثابت رکھنے والا ہوتا​

10. In Tafseer Foorat al-Koofi we read:
"From Mohammad ibn Qassem [ibn Ubayd. Said: "It was narrated to me by Hasan ibn Jafar, from Abu Moosa Mashrooganee, from Abdullah ibn Ubayd, from Ali ibn Saed] from Abu Hamtha ath-Thoomalee [from Jafar as-Sadeeg (a.s)] which said:
"اور جب ان سے کہا جائے کہ تمہارے رب نے کیا نازل کیا ہے،علی کے بارے میں، کہتے ہیں پہلے لوگوں کے قصے ہیں

Note: Allah said in the Qur'an: [16:24]
اور جب ان سے کہا جائے کہ تمہارے رب نے کیا نازل کیا ہے کہتے ہیں پہلے لوگوں کے قصے ہیں
یہ بات تو آپ کی بہت ہی مزاحیہ ہے کہ قرآن میں لفظ امام کا مطلب امام نہیں بلکے "کچھ اور" ہے اور "وہ کچھ" اور نامعلوم کیسے عوام کی رہنمائی کرتا ہے .اور یہ کہ حضرت ابراہیم کی ذریت سے امام آنے کا الله کا وعدہ جھوٹا ہے
الغرض یہ کہ اگر آپ اہل بیت کو جھٹلائیں تو قرآن کے مطالب میں اختلافات ہی اختلافات ہیں اور یہ بات میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ اہل بیت کو جھٹلانے والے کا قرآن پر ایمان ہرگز قبول نہیں ہو سکتا. لیکن ابھی کے لئے میں لوگوں کو تبلیغ کر کے درست کرنے کی کوشش کرتا ہوں
. . . . . . . . .
تھریڈ قرآن کے الله کی کتاب ہونے سے متعلق عقلی دلائل کے متعلق تھا لیکن پھر بھی آپ نے پوچھا ہے تو میں پہلے ہی بتا چکا ہوں کہ ہمارے رسول پاک اپنی زندگی میں ہی قرآن محفوظ و مامون دے گئے ہیں اور ہمارے لئے یہی کافی ہے
دوسری طرف آپ کے ہاں حدیث ثقلین ملتی تو ہے لیکن آپ کے ہاں رائج ہے کہ آپ کے تیسرے بادشاہ نے قرآن جمع کیا تھا
اب آپ نے اسی تھریڈ میں اپنی طرف سے جو دلائل قرآن کے لئے دیے ہیں ذرا تصور کریں کہ آپ اپنے پہلے یا دوسرے بادشاہ کے دور میں ہیں اور پھر آپ کے دیے دلائل کو اس وقت کیسے کوئی پرکھ سکتا ہے ؟
 

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)

ہوں ں ں ں ں
. . . . . .
وہ ارادوں اور فطرت کی بات ہے جبکہ میں عقائد جاننے کا مشتاق ہوں
? ? ?

او اچھا تو میں اپنے سوال کو دہراتا ہوں...
آپ کو کسی کے عقیدے سے کیا غرض ہے؟
آپ اپنا درست رکھیں؟....بس ... ?
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
او اچھا تو میں اپنے سوال کو دہراتا ہوں...
آپ کو کسی کے عقیدے سے کیا غرض ہے؟
آپ اپنا درست رکھیں؟....بس ... ?
بس یوں ہی
کسی کو دوسروں کی گاڑیاں دیکھنے کا شوق ہوتا ہے ، کسی کو دوسرے ممالک دیکھنے کا شوق ہوتا ہے ،کسی کو مخالف صنف کو دیکھنے کا شوق ہوتا ہے اور مجھے مخالف عقیدوں کے حامل ذہنوں میں جھانکنے کا شوق ہے
اب اس میں کیا
????
. . . . . . . .
نوٹ کریں کہ میں عقائد جان کر قطع تلقی یا نفرت کرنے کا قائل نہیں بلکے درستگی اور سیکھنے سکھانے کا قائل ہوں
 

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
بس یوں ہی
کسی کو دوسروں کی گاڑیاں دیکھنے کا شوق ہوتا ہے ، کسی کو دوسرے ممالک دیکھنے کا شوق ہوتا ہے ،کسی کو مخالف صنف کو دیکھنے کا شوق ہوتا ہے اور مجھے مخالف عقیدوں کے حامل ذہنوں میں جھانکنے کا شوق ہے
اب اس میں کیا
????
. . . . . . . .
نوٹ کریں کہ میں عقائد جان کر قطع تلقی یا نفرت کرنے کا قائل نہیں بلکے درستگی اور سیکھنے سکھانے کا قائل ہوں
ہاہاہا...اب اس میں اور تو کچھ بھی نہیں؟. بس اتنا ہے کہ جوق در جوق لوگوں کے اوٹ پٹانگ شوق
چاے کے کھوکھے پر بیٹھے گنتے رہتے ہیں ٹرک کتنے گزرے اور بسیں کتنی؟.. یا پھر ہر آنے جانے والوں سے
پوچھتے ہیں ..بھائی آپ اس وقت کہاں جا رہے ہو؟ کم از کم برساتی اور چھتری ساتھ لے لیتے؟..اگر راستے میں
بارش ہو گی تو؟ یا پھر کہیں گے...یہ آپ نے حجامت کہاں سے کروائی ہے؟ کوئی الو کا پٹھا نائی ہے جس نے سر
کا بیڑا غرق کر دیا ہے...کسی سائکل والے کو جو ایک ضروری کام سے جا رہا ہے روک کر کہیں گے آپکے پچھلے ٹائر
کی ہوا کم ہے اور کوئی نہ ملے تو سامنے بیٹھے شخص کو مطلع کریں گے آپکی قمیض کے بٹن درزی نے ایک لاین میں نہیں لگاے ؟ کوئی دایں ہے تو کوئی بایں . ہاہاہا اتنی دیر ایک شخص بھاگا بھاگا آکر کہتا ہے،...آوے عبدل غفور ..تیرے گھر کو آگ لگ گیئ تو ہڑبڑا کر آٹھ کر بھاگ پڑتے ہیں..تھوڑی دیر بعد واپس آکر کہتے ہیں...اف توبہ...میں کوئی عبدل غفور تھوڑی ہوں؟

ہاہا اب آپ کے کیس میں بھی یہی ہے کہ آپ کے شوق بھی عجیب ہیں...ویسے بزرگ کہتے ہیں جو لوگ ہر وقت دوسروں سے انکے عقیدے بارے سوال کرتے رہتے ہیں اصل میں انکا اپنا عقیدہ پختہ نہیں ہوتا ..اور وہ ہر وقت اسی شش و پنج میں رہتے ہیں کہ صحیح ہے یا غلط...قبر میں اترنے سے پہلے بھی یہی سوچ رہے ہوتے ہیں اب حساب کتاب ہوگا یا نہیں؟
........?ہاہاہا یقین کرو...دنیا میں جب آے ہو تو حساب کتاب تو ہوگا؟......اب اس میں کیا​
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
ہاہاہا...اب اس میں اور تو کچھ بھی نہیں؟. بس اتنا ہے کہ جوق در جوق لوگوں کے اوٹ پٹانگ شوق
چاے کے کھوکھے پر بیٹھے گنتے رہتے ہیں ٹرک کتنے گزرے اور بسیں کتنی؟.. یا پھر ہر آنے جانے والوں سے
پوچھتے ہیں ..بھائی آپ اس وقت کہاں جا رہے ہو؟ کم از کم برساتی اور چھتری ساتھ لے لیتے؟..اگر راستے میں
بارش ہو گی تو؟ یا پھر کہیں گے...یہ آپ نے حجامت کہاں سے کروائی ہے؟ کوئی الو کا پٹھا نائی ہے جس نے سر
کا بیڑا غرق کر دیا ہے...کسی سائکل والے کو جو ایک ضروری کام سے جا رہا ہے روک کر کہیں گے آپکے پچھلے ٹائر
کی ہوا کم ہے اور کوئی نہ ملے تو سامنے بیٹھے شخص کو مطلع کریں گے آپکی قمیض کے بٹن درزی نے ایک لاین میں نہیں لگاے ؟ کوئی دایں ہے تو کوئی بایں . ہاہاہا اتنی دیر ایک شخص بھاگا بھاگا آکر کہتا ہے،...آوے عبدل غفور ..تیرے گھر کو آگ لگ گیئ تو ہڑبڑا کر آٹھ کر بھاگ پڑتے ہیں..تھوڑی دیر بعد واپس آکر کہتے ہیں...اف توبہ...میں کوئی عبدل غفور تھوڑی ہوں؟

ہاہا اب آپ کے کیس میں بھی یہی ہے کہ آپ کے شوق بھی عجیب ہیں...ویسے بزرگ کہتے ہیں جو لوگ ہر وقت دوسروں سے انکے عقیدے بارے سوال کرتے رہتے ہیں اصل میں انکا اپنا عقیدہ پختہ نہیں ہوتا ..اور وہ ہر وقت اسی شش و پنج میں رہتے ہیں کہ صحیح ہے یا غلط...قبر میں اترنے سے پہلے بھی یہی سوچ رہے ہوتے ہیں اب حساب کتاب ہوگا یا نہیں؟
........?ہاہاہا یقین کرو...دنیا میں جب آے ہو تو حساب کتاب تو ہوگا؟......اب اس میں کیا​
دوسرے کے بارے میں اپنی رائے بیان کرنا اور دوسرے سے بات چیت کر کے اس کے بارے میں جاننا ، دو الگ الگ کام ہیں
ہمارا شوق تو بس دوسروں کے بارے میں جاننا ہے اور کچھ نہیں
اور
آپ نے جن بزرگ حضرات کا ذکر کیا وہ دوسروں کے بارے میں اپنی رائے بیان کرنے کا شوق رکھتے ہیں یقینا

 

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)

دوسرے کے بارے میں اپنی رائے بیان کرنا اور دوسرے سے بات چیت کر کے اس کے بارے میں جاننا ، دو الگ الگ کام ہیں
ہمارا شوق تو بس دوسروں کے بارے میں جاننا ہے اور کچھ نہیں
اور
آپ نے جن بزرگ حضرات کا ذکر کیا وہ دوسروں کے بارے میں اپنی رائے بیان کرنے کا شوق رکھتے ہیں یقینا


کیا آپکا دوسروں کے بارے میں جاننے کا یہ شوق محظ وقت کا ضیا نہیں؟
آپ سمجھتے ہو روز قیمت الله میاں آپ سے دوسروں کے بارے میں پوچھیں گے ؟
نہیں! صرف آپ کے بارے میں.
اس سے تو بہتر تھا آپ اپنے آپ کے بارے میں جان لیتے؟ کہ آپکو اس دنیا میں
کیوں بھیجا گیا ہے؟ اور آپ کن چکروں میں پڑے ہو؟
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
کیا آپکا دوسروں کے بارے میں جاننے کا یہ شوق محظ وقت کا ضیا نہیں؟
آپ سمجھتے ہو روز قیمت الله میاں آپ سے دوسروں کے بارے میں پوچھیں گے ؟
نہیں! صرف آپ کے بارے میں.
اس سے تو بہتر تھا آپ اپنے آپ کے بارے میں جان لیتے؟ کہ آپکو اس دنیا میں
کیوں بھیجا گیا ہے؟ اور آپ کن چکروں میں پڑے ہو؟
نہیں وقت کا ضیاع ہرگز نہیں
معاشرے کی درستگی کے لئے معاشرے کی غلطیوں کا پتہ ہونا ضروری ہے اس طرح انسان بہتر انداز میں کام کر سکتا ہے
اور اگر انسان مثبت سوچ رکھ کر یہ کام کرے تو الله سکون قلب عطا کرتا ہے
اور بروز حشر الله یہ ضرور پوچھے گا کہ آس پاس کے لوگوں کی خبر گیری کی یا نہیں اور ان کو جہنم سے بچانے کی کوشش کی تھی ؟
الحمد الله ! ہمیشہ مثبت سوچ رکھی جائے تو وقت کبھی بھی کم نہیں پڑتا ، اور کچھ بھی یاد رکھنے کی کوشش نہیں کرنی پڑتی اور ذہنی صلاحیتوں میں کمی نہیں آتی
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)

یہ بات تو آپ کی بہت ہی مزاحیہ ہے کہ قرآن میں لفظ امام کا مطلب امام نہیں بلکے "کچھ اور" ہے اور "وہ کچھ" اور نامعلوم کیسے عوام کی رہنمائی کرتا ہے .اور یہ کہ حضرت ابراہیم کی ذریت سے امام آنے کا الله کا وعدہ جھوٹا ہے

صرف لفظ "امام" قرآن میں دکھانے سے شیعہ کا باطل عقیدہ امامت ثابت نہیں ہوتا - لفظ "خَلِيفَةً " قرآن مجید میں 9 مرتبہ آیا ہے
(2:30),(6:165), (7:69), (7:74), (10:14), (10:73), (27:62), (35:39), (38:26)

اگر میں حضرت امیرمعاویہ رضي الله عنه کو ان آیات کی بنا پر خلیفہ مسلمین ثابت کرنا چاہوں تو کیا آپ میری دلیل تسلیم کریں گے؟

آپ نے شیعہ کے باطل عقیدہ امامت ثابت کرنے کے لئے نیچے بیان کی گئی آیت پیش کی ہے

(Qur'an 2:124) وَإِذِ ابْتَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ رَبُّهُ بِكَلِمَاتٍ فَأَتَمَّهُنَّ ۖ قَالَ إِنِّي جَاعِلُكَ لِلنَّاسِ إِمَامًا ۖ قَالَ وَمِن ذُرِّيَّتِي ۖ قَالَ لَا يَنَالُ عَهْدِي الظَّالِمِينَ

اور جب ابراھیم کو اس کے رب نے کئی باتوں میں آزمایا تو اس نےانہیں پورا کر دیا فرمایا بے شک میں تمہیں سب لوگوں کا پیشوا بنادوں گا کہا اور میری اولاد میں سے بھی فرمایا میرا عہد ظالموں کو نہیں پہنچے گا

یہ بتائیں اس آیت میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کا ذکر کیوں نہیں ہے ۔ ہمارے پاس قرآن میں زید (رضي الله عنه) کا نام ہے جو ایک صحابی تھے اور ان کا نام بہت ہی معمولی مسئلے کا حوالہ دینے کے لئے موجود ہے۔ اس میں علی رضی اللہ عنہ کا نام لے کر کسی ایک آیت کا طلب کرنا غیر منصفانہ نہیں ہے اگر (شیعہ کے مطابق) امام کا اتنا ہی اہم کردارہوتا ہے ۔ قرآن پہیلیوں اور پزل کی کتاب نہیں ہے۔ قرآن سے تمام بنیادی اسلامی عقائد بلکل واضح طور پر اخذ کیے جا سکتے ہیں وگرنہ قرآن مجید کو ایک عام انسان کے لیے ہدایت نہیں قرار دیا جاسکتا ۔

تھریڈ قرآن کے الله کی کتاب ہونے سے متعلق عقلی دلائل کے متعلق تھا لیکن پھر بھی آپ نے پوچھا ہے تو میں پہلے ہی بتا چکا ہوں کہ ہمارے رسول پاک اپنی زندگی میں ہی قرآن محفوظ و مامون دے گئے ہیں اور ہمارے لئے یہی کافی ہے
دوسری طرف آپ کے ہاں حدیث ثقلین ملتی تو ہے لیکن آپ کے ہاں رائج ہے کہ آپ کے تیسرے بادشاہ نے قرآن جمع کیا تھا


جو قرآن دنیا میں ہر گھر میں ہے اور اس قرآن پر امّت کا اجماع ہے - یہی قرآن کی صداقت کا ثبوت ہے - مندرجہ ذیل آیت کے مطابق خود الله تعالیٰ نے قرآن کی حفاظت کی گارنٹی دی ہے

(Qur'an 15:9) إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ

ہم نے یہ نصیحت اتار دی ہے اور بے شک ہم اس کے نگہبان ہیں

اگر کوئی شخص اس آیت کے سننے کے باوجود قرآن میں شک کرتا ہے وہ الله کی بات کا انکار کرتا ہے -یہی تو کفر ہے - آپ قرآن میں تحریف ثابت کرنے لئے دنیا کی تمام کتابیں پیش کر دیں، قرآن کی اوپر بیان کی گئی آیت کے سامنے ان کی کوئی حیثیت نہیں- اسی طرح جس حدیث کا آپ ذکر کر رہے ہیں وہ نہ صرف ضعیف ہے بلکہ اوپر بیان کی گئی آیت کے خلاف ہونے کے باعث، مسلمانوں کے عقیدہ کے مطابق، مردود ہے


میں نے شیعہ کتب کے حوالے دئیے ہیں، کلک کریں "پوسٹ نمبر ١٩"، - جن سے ثابت ہوتا ہے کہ شیعہ حضرات قرآن میں تحریف کے قائل ہیں اور اوپری طور پر تقیّہ کرتے ہوے اسے ایک الزام کہتے ہیں - اصل بات یہ شیعہ کا امامت کا باطل عقیدہ کسی طور پر قرآن سے ثابت نہیں ہوتا - کبھی وہ سورة البقرة, آیت نمبر 124، میں لفظ "إِمَامًا" یا کبھی سورة يس, آیت نمبر 12 میں لفظ "إِمَامٍ" دکھا کر اپنے باطل عقیدہ امامت ثابت کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں- باوجود اس کہ قرآن میں امامت کی کوئی دلیل نہیں شیعہ اپنے دل کو مطمعین کرنے کے لئے دل ہی دل میں تحریف قرآن کے عقیدہ کو صحیح سمجھتے ہیں جو کہ شیعہ کتابوں ایک واضح عقیدہ کے طور پر سامنے آتا ہے- آپ لاکھ شیعہ کو دکھائیں قرآن میں لکھا ہے کہ "ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں" اس آیت کی وجہ سے ، شیعہ کا "یا علی مدد " کہنا شرک ہے وہ یہ شرکیہ کلمہ کہنا بند نہیں کریں گے - وجہ؟ شیعہ کا عقیدہ ہے کہ قرآن میں حضرت عثمان کے زمانے میں تحریف ہو گئی تھی- اس کے علاوہ آپ کی اس تھریڈ کے جواب میں اور قرآن کی صداقت کے دلائل کے رد میں پھرتی بتاتی ہے کہ شیعہ کا تحریف قرآن کا عقیدہ محض الزام نہیں




دوسری طرف آپ کے ہاں حدیث ثقلین ملتی تو ہے لیکن آپ کے ہاں رائج ہے کہ آپ کے تیسرے بادشاہ نے قرآن جمع کیا تھا
اب آپ نے اسی تھریڈ میں اپنی طرف سے جو دلائل قرآن کے لئے دیے ہیں ذرا تصور کریں کہ آپ اپنے پہلے یا دوسرے بادشاہ کے دور میں ہیں اور پھر آپ کے دیے دلائل کو اس وقت کیسے کوئی پرکھ سکتا ہے ؟​

آپ نے حضرت عثمان رضي الله عنه کے لیے لفظ "بادشاہ" کا انتخاب کیا جو کہ آپ کے مذهبي عقیدہ "بغض صحابہ" کی عکاسی کرتا ہے جو کہ قرآن سے اختلاف کے مترادف ہے

حضرت عثمان رضي الله عنه رسول اللہ ﷺ کے لئیے لکھنے والوں میں سے تھے۔ وہ ان مردوں میں سے تھے جنہوں نے قرآن مجید کے وحی ہوتے ہی کچھ حصے لکھے تھے۔ وہ ان دس صحابہ میں سے ایک تھے جن کو حضور نے جنت کی بادشاہی کی بشارت دی۔

حضرت عمر رضي الله عنه نے اپنے ممبروں میں سے خلیفہ منتخب کرنے کے لئے چھ رکنی کونسل نامزد کی تھی۔ یہ ممبران تھے: حضرت علی ، حضرت عثمان ، حضرت عبد الرحمن بن عوف ، حضرت سعد بن ابی وقاص ، حضرت زبیر بن عوام اور حضرت طلحہ بن عبید اللہ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ۔ بنو ہاشم علی کے لئے تھے۔ باقی سب عثمان رضي الله عنه کے حق میں تھے۔ دوسرے امیدوار تصویر سے باہر تھے۔ عبد الرحمن نے اب دونوں ممکنہ امیدواروں سے ایک ہی سوال کیا، "آپ کے خیال میں آپ کے بعد مناسب شخص کون ہے؟" حضرت علی رضي الله عنه کا جواب تھا، "عثمان" - انہوں نے حضرت عثمان رضي الله عنه سے بھی یہی سوال کیا اور انہوں نے علی رضي الله عنه کا نام لیا۔ اس کے بعد عبد الرحمن بن عوف رضي الله عنه نے حضرت عثمان رضي الله عنه سے وفاداری کا وعدہ کیا۔ اس کی مثال کے بعد تمام موجود تھے۔ حضرت علی رضي الله عنه نے نئے بھی نئے خلیفہ کے ساتھ وفاداری کا بھی وعدہ کیا۔ حضرت عثمان رضي الله عنه اسلام کے تیسرے خلیفہ بن گيۓ ۔

صحابہ رضی اللہ عنہ - اگرچہ وہ سب سے اچھے لوگ ہیں - وہ بھی انسان تھے ، اور ان کے مابین ایسا واقع ہوا جو عام طور پر تنازعات اور اختلاف رائے رکھنے والے لوگوں میں پایا جاتا ہے۔ لیکن وہ نیک کام کرنے میں سب سے آگے رہنے والے لوگ تھے ، اور وہ حق کے علم میں بھی سب سے آگے تھے ، اس پر عمل کرنے کے دوران اگر کسی غلطی کا ارتکاب ہو جاتا، جو کہ انسان ہونے کے ناطے ممکن ہے، تو اس غلطی سے رجوح کرنے اور اپنی اصلاح کرنے میں میں بھی بلکل دیر نہیں کرتے تھے۔

وہ تمام لوگ جو یہ سمجھتے ہیں کہ وہ ایک دن اللہ کے سامنے جوابدہ ہونگے ، انہیں چاہیے کہ وہ صحابہ رضی اللہ عنہما کے مابین پیدا ہونے والے اختلافات پر بحث کرنے سے گریز کریں۔ اور ان میں سے ہر ایک کے بارے میں مثبت سوچیں۔

آپ کو ان لوگوں سے بہتر کون ملے گا جو رسول الله صلی الله علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ وقت گزارا ، ان کے ساتھ ہجرت کی ، ان کے ساتھ جہاد کیا ، اور ان کے پیچھے نماز پڑھی؟

وہ کون ہونگے جو قرآن کی واضح آیت رسول الله ﷺ کے اصحاب کے بارے میں سننے کے باوجود ان کے بارے میں اپنی غلیظ زبان کھولتے ہیں - یقینا یہ لوگ وہ ہیں جو ہمارے ہاتھوں میں موجود قرآن کی حقانینت کے قائل ہہیں ہیں اور تقیہ کرتے ہوۓ کہتے ہم تو اس قرآن کو مکمل مانتے ہیں جو رسول الله پر نازل ہوا تھا جبکہ دل میں یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ حضرت عثمان نے قرآن میں تحریف کر دی تھی- أستغفر الله -ان کا یہ عقیدہ ان کی کتابوں سے بلکل عیاں ہے، کلک کریں "پوسٹ نمبر ١٩"

(Qur'an 9:100) وَالسَّابِقُونَ الْأَوَّلُونَ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنصَارِ وَالَّذِينَ اتَّبَعُوهُم بِإِحْسَانٍ رَّضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ وَأَعَدَّ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي تَحْتَهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ۚ ذَ‌ٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ

اور جو لوگ قدیم میں پہلے ہجرت کرنے والوں اور مدد دینے والو ں میں سے اور وہ لوگ جو نیکی میں ان کی پیروی کرنے والے ہیں الله ان سے راضی ہوئےاوروہ اس سے راضی ہوئےان کے لیے ایسے باغ تیار کیے ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ان میں ہمیشہ رہیں گے یہ بڑی کامیابی ہے

حضور کا تعلق بنو ہاشم سے تھا اور عثمان رضي الله عنه کا تعلق بنو امیہ سے تھا۔ دونوں قبیلوں کے مابین پرانی دشمنی تھی۔ یہ دشمنی بھی حضرت عثمان رضي الله عنه حق کو قبول کرنے سے باز نہیں رکھ سکی ۔ جیسے ہی انہوں نے اسلام کا پیغام سنا ، اس نے اسے قبول کر لیا۔ وہ پہلے مسلمانوں میں شامل تھے ۔

حضور ﷺ نے نکاح میں حضرت عثمان رضي الله عنه کو اپنی بیٹی ، حضرت رقیّہ رضي الله عنه دی ۔ حضرت عثمان ان ملوگوں میں شامل تھے ، جو حضور ﷺ کے بہت قریب تھے۔ آپ نے بدر کے علاوہ تمام لڑائوں میں رسول الله ﷺ کے شانہ بشانہ مقابلہ کیا۔ وہ بدر نہیں جاسکے کیونکہ ان کی اہلیہ ، رقیّہ بہت بیمار تھیں۔ رسول الله ﷺ نے خود عثمان رضي الله عنه سے کہا کہ وہ مدینہ منورہ میں اپنی بیمار بیوی کے ساتھ رہیں ۔ حضرت رقیّہ رضي الله عنه کی موت اسی بیماری سے ہوئی۔ رسول الله ﷺ نے حضرت عثمان رضي الله عنه سے اپنی دوسری بیٹی ام کلثوم رضي الله عنه سے شادی کی۔

حضرت عثمان رضي الله عنه رسول الله ﷺ کے لئیے لکھنے والوں میں سے تھے۔ وہ ان مردوں میں سے تھے جنہوں نے قرآن مجید کے وحی ہوتے ہی کچھ حصے لکھے تھے۔ وہ ان دس صحابہ میں سے ایک تھے جن کو حضور ﷺ نے جنت کی بادشاہی کی بشارت دی۔
 
Last edited:

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
صرف لفظ "امام" قرآن میں دکھانے سے شیعہ کا باطل عقیدہ امامت ثابت نہیں ہوتا - لفظ "خَلِيفَةً " قرآن مجید میں 09 مرتبہ آیا ہے
(2:30),(6:165), (7:69), (7:74), (10:14), (10:73), (27:62), (35:39), (38:26)



اگر میں حضرت امیرمعاویہ رضي الله عنه کو ان آیات کی بنا پر خلیفہ مسلمین ثابت کرنا چاہوں تو کیا آپ میری دلیل تسلیم کریں گے؟
اس آیت سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ الله نے کسی کو امام یا رہنما کہا ہے
اور یہ بھی کہ وہ امام صاف صاف نظر آنے والا اور ہر چیز کا پریکٹیکل علم رکھنے والا ہے
لہٰذا یا تو آپ کے پاس ایک ایسا امام ہونا چاہیے جو تمام اشیا کا علم رکھتا ہو یا پھر آپ کا عقیدہ باطل ہے اور آپ کے مولوی دانستہ چھپا رہے ہیں
اگر میں حضرت امیرمعاویہ رضي الله عنه کو ان آیات کی بنا پر خلیفہ مسلمین ثابت کرنا چاہوں تو کیا آپ میری دلیل تسلیم کریں گے؟
قرآن میں جہاں بھی خلیفہ کا ذکر آیا ہے وہاں یہ ضرور بیان کیا گیا ہے کہ خلیفہ کو الله کے حکم سے نامزد کیا گیا ہے یا رسول نے اس کا اعلان کیا
اور آپ کے بادشاہان ہمیشہ عوام کے زرائے یا تلوار کے زور پر مسلط ہوئے
اس لئے آپ جس مرضی آیت پر بات کر لیں ، جب آیت کی تفصیل میں جائیں گے تو آپ کے بادشاہان کا اس سے کوئی تعلق نہیں ملے گا
یہ بتائیں اس آیت میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کا ذکر کیوں نہیں ہے ۔ ہمارے پاس قرآن میں زید (رضي الله عنه) کا نام ہے جو ایک صحابی تھے اور ان کا نام بہت ہی معمولی مسئلے کا حوالہ دینے کے لئے موجود ہے۔ اس میں علی رضی اللہ عنہ کا نام لے کر کسی ایک آیت کا طلب کرنا غیر منصفانہ نہیں ہے اگر (شیعہ کے مطابق) امام کا اتنا ہی اہم کردارہوتا ہے
حضرت ابراہیم کی اولاد میں سے امام آنے کا الله کا وعدہ سچا ہے
اب رہا آپ کا یہ سوال کہ حضرت علی کا نام کیوں نہیں ہے تو عرض ہے کہ قرآن میں امام کی پہچان صاف صاف الفاظ میں بیان کر دی گئی ہے کہ وہ ہر چیز کا علم رکھتا ہو گا
عقلی لحاظ سے بھی یہ بات درست لگتی ہے کہ جسے الله نے رہنما کہہ دیا اسے ہر معاملے میں رہنمائی کرنی چاہیے
جو قرآن دنیا میں ہر گھر میں ہے اور اس قرآن پر امّت کا اجماع ہے - یہی قرآن کی صداقت کا ثبوت ہے - مندرجہ ذیل آیت کے مطابق خود الله تعالیٰ نے قرآن کی حفاظت کی گارنٹی دی ہے

(Qur'an 15:9) إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ
ہم نے یہ نصیحت اتار دی ہے اور بے شک ہم اس کے نگہبان ہیں
امت کا یہ اجماع امت کو بروز حشر کوئی فائدہ نہیں پوھنچائے گا ، جب تک کہ ہر کوئی خود اپنی عقل سے قرآن کی صداقت اور کاملیت کو سمجھ نہ لے
اور آپ اس آیت کو غلط قوٹ کرنا بند کر دیں ، کسی غیر مسلم کے سامنے یہ دلیل کہی تو وہ آپ کا برا حال کر دے گا
اور یہ بات مجھے پسند نہیں کہ غیر مسلم کے سامنے اسلام کا مذاق بننے کا سامان ہو
نوٹ : آپ کے قرآن کے عقیدے سے متعلق سوال کو نظر انداز کر رہا ہوں کہ آپ کو جواب پہلے ہی دے چکا ہوں
آپ نے حضرت عثمان رضي الله عنه کے لیے لفظ "بادشاہ" کا انتخاب کیا جو کہ آپ کے مذهبي عقیدہ "بغض صحابہ" کی عکاسی کرتا ہے جو کہ قرآن سے اختلاف کے مترادف ہے
آپ نے ذکر کر دیا ہے اس لئے مجبورا مجھے ان کی اصلیت بیان کرنا پڑ رہی ہے
. . . .
شیعہ سنی دونوں میں یہ بات متفق ہے کہ آپ کے تیسرے بادشاہ جنگ احد میں بھاگ گئے تھے ، کیا کوئی جنگ میں بھاگا شخص مسلمانوں کے لئے رول ماڈل ہو سکتا ہے ؟ ہرگز نہیں اس لئے آپ کے تیسرے بادشاہ ہرگز سابقون الاولون نہیں ہیں
اس کے علاوہ انہوں نے اپنی بادشاہت کے دوران اپنے عزیز و اقارب کو حکومتی عہدے دیے ، اور کرپشن کا بازار گرم کیا
لوگوں کی ان سے نفرت کا یہ عالم تھا کہ جب انہیں مارا گیا تو حضرت علی سمیت کوئی ان کا جنازہ پڑھنے نہ آیا تھا
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
وہ تمام لوگ جو یہ سمجھتے ہیں کہ وہ ایک دن اللہ کے سامنے جوابدہ ہونگے ، انہیں چاہیے کہ وہ صحابہ رضی اللہ عنہما کے مابین پیدا ہونے والے اختلافات پر بحث کرنے سے گریز کریں۔ اور ان میں سے ہر ایک کے بارے میں مثبت سوچیں۔
میں نے عثمان کے بارے میں جو کچھ کہا سچ کہا . اور آپ نے اپنے لمبے چوڑے تھریڈ میں بھی مجھے جھوٹا کہنے کی جرات نہیں کی سارا زور اسی پر تھا کہ ان لوگوں کے گناہوں سے چشم پوشی کرو
دوسری بات یہ کہ میں نے اپنے جملے کا آغاز "شیعہ سنی دونوں مانتے ہیں " سے کیا تھا وہ بات بھی آپ نے خذف کر دی
اس لئے میرا چلینج ہے آپ لوگوں کو کہ مجھے رافضی کہو ، کافر کہو چاہے جو کچھ بھی کہو لیکن خبردار مجھے جھوٹا کہنے کی ہمت نہ کرنا
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
میں نے عثمان کے بارے میں جو کچھ کہا سچ کہا .
(Qur'an 9:100) وَالسَّابِقُونَ الْأَوَّلُونَ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنصَارِ وَالَّذِينَ اتَّبَعُوهُم بِإِحْسَانٍ رَّضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ وَأَعَدَّ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي تَحْتَهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ۚ ذَ‌ٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ
اور جو لوگ قدیم میں پہلے ہجرت کرنے والوں اور مدد دینے والو ں میں سے اور وہ لوگ جو نیکی میں ان کی پیروی کرنے والے ہیں الله ان سے راضی ہوئےاوروہ اس سے راضی ہوئےان کے لیے ایسے باغ تیار کیے ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ان میں ہمیشہ رہیں گے یہ بڑی کامیابی ہے

یہ شیعہ ہی ہیں جو قرآن کی واضح آیت رسول الله ﷺ کے اصحاب کے بارے میں سننے کے باوجود ان کے بارے میں اپنی غلیظ زبان کھولتے ہیں - یقینا یہ لوگ وہ ہیں جو ہمارے ہاتھوں میں موجود قرآن کی حقانینت کے قائل ہہیں ہیں اور تقیہ کرتے ہوۓ کہتے ہم تو اس قرآن کو مکمل مانتے ہیں جو رسول الله پر نازل ہوا تھا جبکہ دل میں یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ حضرت عثمان نے قرآن میں تحریف کر دی تھی- أستغفر الله -ان کا یہ عقیدہ ان کی کتابوں سے بلکل عیاں ہے، کلک کریں "پوسٹ نمبر ١٩"

شیعوں اور سنیوں دونوں کے مطابق نیچے بیان کی گئی آیت غزوہ احد کے موقع پر نازل ہوئی تھی۔جب الله نے کہا ہے کہ اس نے انہیں معاف کردیا ہے لہذا اس معاملے میں آپ کو کچھ کہنے کا حق نہیں ہے

(Qur'an 3:155) إِنَّ الَّذِينَ تَوَلَّوْا مِنكُمْ يَوْمَ الْتَقَى الْجَمْعَانِ إِنَّمَا اسْتَزَلَّهُمُ الشَّيْطَانُ بِبَعْضِ مَا كَسَبُوا ۖ وَلَقَدْ عَفَا اللَّهُ عَنْهُمْ ۗ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ حَلِيمٌ
بے شک وہ لوگ جو تم میں پیٹھ پھیر گئے جس دن دونوں فوجیں ملیں سو شیطان نے ان کے گناہ کے سبب سے انہیں بہکا دیا تھا اور الله نے ان کو معاف کر دیا ہے بے شک الله بخشنے والا تحمل کرنے والا ہے

صحابہ رضی اللہ عنہ - اگرچہ وہ سب سے اچھے لوگ ہیں - وہ بھی انسان تھے ، اور ان کے مابین ایسا واقع ہوا جو عام طور پر تنازعات اور اختلاف رائے رکھنے والے لوگوں میں پایا جاتا ہے۔ لیکن وہ نیک کام کرنے میں سب سے آگے رہنے والے لوگ تھے ، اور وہ حق کے علم میں بھی سب سے آگے تھے ، اس پر عمل کرنے کے دوران اگر کسی غلطی کا ارتکاب ہو جاتا، جو کہ انسان ہونے کے ناطے ممکن ہے، تو اس غلطی سے رجوح کرنے اور اپنی اصلاح کرنے میں میں بھی بلکل دیر نہیں کرتے تھے۔

وہ تمام لوگ جو یہ سمجھتے ہیں کہ وہ ایک دن اللہ کے سامنے جوابدہ ہونگے ، انہیں چاہیے کہ وہ صحابہ رضی اللہ عنہما کے مابین پیدا ہونے والے اختلافات پر بحث کرنے سے گریز کریں۔ اور ان میں سے ہر ایک کے بارے میں مثبت سوچیں۔

ہمارے نزدیک تمام اصحاب رسول ﷺ قبل احترام ہیں بشمول چاروں خلیفہ رضوان اللہ عنھم اجمعین، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ غلطیوں سے مبرا تھے - ان سے غلطیاں ہوئیں لیکن ہمیں ان کی نیت پر کوئی شبہ نہیں اور انہوں نے بھی اپنی غلطیوں کی نشاندہی پر اصلاح کی پوری کوشش کی - یہاں ہمارا مقصد حضرت علی رضي الله عنه کی شان میں کمی کرنے کی کوئی نیت نہیں بلکہ آپ کو سمجھانے کے لئے کچھ احادیث بیان کی جا رہی ہیں- مثال کے طور پر اس بڑھ کر حضرت علی رضي الله عنه کی فضیلت کیا ہوگی

حضرت علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ نے کہا : اس ذات کی قسم جس نے دانے کو پھاڑا اور روح کو تخلیق کیا ! نبی امی ﷺنے مجھے بتا دیا تھا کہ ’’ میرے ساتھ مومن کے سوا کوئی محبت نہیں کرے گا اور منافق کے سوا کوئی بغض نہیں رکھے گا ۔
Sahih Muslim - 240 - Islam360

اب کچھ احادیث حضرت علی رضي الله عنه کے غلطیوں سے پاک "معصوم " نہ ہونے کی دلیل میں
علی رضی الله عنہ نے کچھ ایسے لوگوں کو زندہ جلا دیا جو اسلام سے مرتد ہو گئے تھے، جب ابن عباس رضی الله عنہما کو یہ بات معلوم ہوئی ۱؎ تو انہوں نے کہا: اگر ( علی رضی الله عنہ کی جگہ ) میں ہوتا تو انہیں قتل کرتا، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ”جو اپنے دین ( اسلام ) کو بدل ڈالے اسے قتل کرو“، اور میں انہیں جلاتا نہیں کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ”اللہ کے عذاب خاص جیسا تم لوگ عذاب نہ دو“، پھر اس بات کی خبر علی رضی الله عنہ کو ہوئی تو انہوں نے کہا: ابن عباس رضی الله عنہ نے سچ کہا
Jam e Tirmazi - 1458-islam360

مسور رضی اللہ عنہ نے ایک قصہ بیان کیا کہ علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے فاطمہ رضی اللہ عنہا کی موجودگی میں ابوجہل کی ایک بیٹی ( جمیلہ نامی رضی اللہ عنہا ) کو پیغام نکاح دے دیا تھا۔ میں نے خود سنا کہ اسی مسئلہ پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اسی منبر پر کھڑے ہو کر صحابہ کو خطاب فرمایا۔ میں اس وقت بالغ تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ میں فرمایا کہ فاطمہ مجھ سے ہے۔ اور مجھے ڈر ہے کہ کہیں وہ ( اس رشتہ کی وجہ سے ) کسی گناہ میں نہ پڑ جائے کہ اپنے دین میں وہ کسی فتنہ میں مبتلا ہو۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خاندان بنی عبد شمس کے ایک اپنے داماد ( عاص بن ربیع ) کا ذکر کیا اور دامادی سے متعلق آپ نے ان کی تعریف کی ‘ آپ نے فرمایا کہ انہوں نے مجھ سے جو بات کہی سچ کہی ‘ جو وعدہ کیا ‘ اسے پورا کیا۔ میں کسی حلال ( یعنی نکاح ثانی ) کو حرام نہیں کر سکتا اور نہ کسی حرام کو حلال بناتا ہوں۔ لیکن اللہ کی قسم! رسول اللہ کی بیٹی اور اللہ کے دشمن کی بیٹی ایک ساتھ جمع نہیں ہوں گی۔
Sahih Bukhari-3110-islam360

میرا چلینج ہے آپ لوگوں کو کہ مجھے رافضی کہو ، کافر کہو چاہے جو کچھ بھی کہو لیکن خبردار مجھے جھوٹا کہنے کی ہمت نہ کرنا

ہمیں معلوم ہے کہ صرف آپ جھوٹے نہیں آپ کا پورا مہذب جھوٹ پر مبنی ہے
شیعہ مذہب میں تقیہ کے معنی ہیں کہ ظاہری طور پر کوئی ایسی چیز پیش کرنا جو ان کے اندرونی طور پر اعتقاد سے مختلف ہے اور اس قبیح عمل کو اپنے مذہبی فریضے کے طور پر ادا کرنا ، ۔ اس طرح انہوں نے غلط تاویلاتاور مسلمانوں سے عداوت کے باعث جھوٹ اور دھوکہ دہی کو اللہ کے دین سے منسوب کیا۔

اس فاسد عقیدے کا اہل سنت کے عقائد سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اہل سنت کے نزدیک جھوٹ بولنا منافقین کی ایک خوبی ہے۔ ایک شخص جھوٹ بولتا رہتا ہے اور جھوٹ بولنے پر قائم رہتا ہے جب تک کہ وہ اللہ کے ساتھ جھوٹا نہ ہو۔ یہ لوگ جھوٹ بولتے ہیں اور ہر چیز میں جھوٹ بولنے پر قائم رہتے ہیں ، پھر وہ اس کو اپنے عقائد اور مذہب کا حصہ سمجھتے ہیں۔

اہل سنت والجماعت کا طریقہ حق اور انصاف پر مبنی ہے۔ جھوٹ بولنا ان کے مذہب کا حصہ نہیں ، الحمد للہ

شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمة الله عليه کہتے ہیں: رافضی فرقوں سے سب سے زیادہ جاہل اور کذاب ہیں ، اور متن کے عقیدہ یا عقلی ثبوت سے دور دراز ہیں۔ وہ تقیہ کو اپنے مذہب کے بنیادی اصولوں میں سے ایک مانتے ہیں ، اور وہ اہل بیت کے بارے میں جھوٹ بولتے ہیں ، جس کی حد صرف اللہ کو معلوم ہے۔ یہاں تک کہ انہوں نے جعفرصادق سے روایت کیا کہ انہوں نے کہا: "تقیہ میرا مذہب اور میرے آباؤ اجداد کا دین ہے۔" لیکن تقیہ منافقت کی علامتوں میں سے ایک ہے۔ حقیقت میں ان کے معاملے میں ، وہ جو زبانی کہتے ہیں جو ان کے دلوں میں نہیں ہے ، اور یہی منافقت کا جوہر ہے
"مجموع الفتاوى" (13 /263) .

انہوں نے یہ بھی کہا:

جہاں تک رافدیوں کی بات ہے تو ، ان کی جدت کی بنیاد بدعت ہے اور جان بوجھ کر جھوٹ بولنا جو ان میں عام ہے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ جب انہوں نے کہا: ہمارا مذہب تقیّہ ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ان میں سے کوئی زبانی طور پر کچھ کہتا ہے جبکہ ان کے دل میں کچھ اور ہوتا ہے ، اور یہ جھوٹ اور منافقت ہے۔ پھر بھی اس کے باوجود وہ یہ دعوی کرتے ہیں کہ وہ دوسرے مسلمانوں کو خارج کرنے کے لئے (سچے) مومن ہیں ، اور وہ ابتدائی مومنین کو مرتد اور منافق قرار دیتے ہیں ، جبکہ وہ اس بیان کے خود مستحق ہیں۔ مسلمانوں میں کوئی بھی ایسا گروہ نہیں جو بڑے اعتماد
مسلمان ہونے کا دعوه کرتے ہیں جبکہ ان کے مقابلے میں کوئی بھی منافقت اور ارتداد کے میں ان کے قریب تر ہے ، اور ان کے علاوہ کسی اور گروہ میں مرتد اور منافق کی تعداد زیادہ نہیں ہے۔
"منهاج السنة النبوية" (1 /30)

اس میں "الموسوعة الميسرة" في بيان أصول الشيعة (1/ 54) میں کہا گیا ہے ، جس میں شیعوں کے بنیادی عقائد پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے:

تقیہ: - امامی شیعہ کے معنی ہیں - اسے اپنے مذہب کے بنیادی اصولوں میں سے ایک سمجھتے ہیں ، اور وہ اس پر عمل کرنا اسی طرح فرض سمجھتے جیسا کہ نماز کا پڑھنا۔ ان کے لئے یہ واجب ہے اور جب تک پوشیدہ امام ظاہر نہ ہو اس سے پرہیز کرنا جائز نہیں ہے۔ جو شخص امام کے ظاہر ہونے سے پہلے تقیہ سے باز آجائے وہ ان کے مطابق اللہ کے دین،امامیوں کا دین، کو چھوڑ گیا

ڈاکٹر ناصر بن عبد الله القفاري نے کہا:

شیعہ کی اہم کتاب المفیدمیں ے تقیہ کی تعریف کچھ اس طرح کی گئی ہے: تقیہ کا مطلب ہے سچ کو چھپانا ، اس پر اعتقاد کو چھپانا ، کسی کے اصلی عقائد کو ان لوگوں سے چھپانا جو ایک سے مختلف ہیں اور کھلے عام اس کا مظاہرہ نہیں کرتے ہیں جس سے مذہبی یا دنیاوی لحاظ سے منفی نتائج پیدا ہو سکتے ہیں۔

اس طرح المفید نے تقیہ کی تعریف ان لوگوں سے نقصان اٹھانے کے خوف سے عقائد کو پوشیدہ رکھنا کی ہے - یعنی اہل سنت سے ، جیسا کہ عام طور پر ایسا ہوتا ہے جب وہ اس اصطلاح کو استعمال کرتے ہیں۔ دوسرے لفظوں میں ، اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ بظاھر اہل سنت کی (جس کو وہ باطل سمجھتے ہیں) کی پیروی کرتے ہیں اور رافضی مذہب کو چھپاتے ہیں ، جسے وہ سچا سمجھتے ہیں۔ لہذا کچھ سنیوں کا خیال ہے کہ جو لوگ اس عقیدہ پر قائم ہیں وہ منافقوں سے بھی بدتر ہیں ، اور وہ خوف کے مارے مسلمان ہونے کا ظاہری مظاہرہ کرتے ہیں۔ لیکن ان لوگوں کے معاملے میں ، وہ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ جو کچھ چھپا رہے ہیں وہ حق ہے ، اور یہ کہ ان کا راستہ رسولوں اور آئمہ کا راستہ ہے۔أستغفر الله
"أصول مذهب الشيعة الإمامية" (2/ 805)

ماخوز
 
Last edited: