آج کا جیتا ہوا میچ ہروانے میں جن پلئیرز نے مرکزی کردار ادا کیا ان میں سب سے نمایاں نام شعیب ملک کا ہے، موصوف سے نہ تو اب فیلڈنگ ہوتی ہے اور نہ ہی بیٹنگ اور نہ ہی باولنگ، پانچ میں سے تین انگلیوں پر پٹیاں باندھے ہوے شعیب ملک نے آج پورے میچ میں ایک ڈائیو ماری جس کے نتیجے میں سیدھی سیدھی رکنے والی گیند ان کے بازو کے نیچے سے گزر کر چوکا ہوگیا ، ایسے لگتا تھا جیسے موصوف کسی چھپڑ میں سے مچھلی پکڑ نے کی کوشش کررہے ہوں ، جب بیٹنگ کرنے کی باری آی تو شعیب ملک زیرو کے انفرادی اسکور پر پتنی کو لوٹ گئے ،مجھے نہیں معلوم کہ شاداب کی جگہ شعیب کو کھلانے کا مشورہ کس پ چ نے دیا تھا؟ حفیظ کو کیا کہوں، اس کی تو مونچھیں آسٹریلینز نے اکھاڑ کر پیچھے دے دیں
شاہین نامی ایک گدھ نے دس اوورز میں ستر رنز بنواے مگر جب خود کی بیٹنگ آی تو یوں بلا گھما رہے تھے جیسے نابینوں کے میچ میں اوپنر آے ہوں
آصف علی نے بھی گند ہی کیا، دو آسان کیچ چھوڑ کر شائد کسی سوچ میں تھا کہ اپنی گندگی کو دھونے کا وقت آیا تو زیرو پر آوٹ ہوگیا
کسی بھی ٹیم میں پانچ ایکسپرٹ بیٹسمین ہوتے ہیں ہیں، پاکستان کی ٹیم کے پہلے چاروں بلے باز اندھوں کی طرح شارٹ پچ بالوں پر بلا گھماتے رہے اور آوٹ ہوتے رہے
ایک بار پھر آسٹریلینز ان کو ہوٹنگ کرتے رہے اور تھرڈ مین کی پوزیشن پر فیلڈر کھڑا کرکے انہیں شارٹ پچ بالوں پر چوہوں کی طرح پکڑتے رہے، سب سے پہلے فخر کو پکڑا، ان کی ہنسی بتا رہی تھی کہ اسے ہی نہیں سب کو اسی طرح پکڑنے کا پلان تھا، پھر بابر اعظم کو بھی شارٹ پچ پر پکڑا اور حسن اور امام کو بھی ایسے ہی آوٹ کیا، حتی کہ آصف علی کو بھی ایک شارٹ پچ گیند پر آوٹ کردیا، شارٹ پچ بال کھیلنا نہیں آتا تو چھوڑنا ہی سیکھ لیں ایسے اندھوں کی طرح سر سے اوپر بلا گھمانے والے کو کیا نام دیا جاے؟ ایسے تو ہم انڈیا سے بھی ذلیل ہوسکتے ہیں، آج تین چار کیچ چھوڑے گئے اور تیس چالیس اسکور مس فیلڈنگ کے بنواے گئے
امام الحق نے ایک اچھا آغاز دیا مگر جب پچھتر بالوں پر ففٹی کرنے کے بعد کھل کر رنز کرنے کا وقت تھا تو اس نے ایک شارٹ پچ بال کو جو وائیڈ بھی تھی چھیڑ کر وکٹ یوں پھینکی جیسے جیتنے کیلئے دس رنز باقی رہ گئے ہوں
افسوس کہ گورے کے مقابلے میں ہمارے کھلاڑیوں میں عقل کی کمی صاف دکھای دیتی ہے، انڈیا کی ٹیم سے ابھی میچ باقی ہے اگر یہ میچ بھی ہار گئے تو ٹیم کو واپس بلوا لینا چاہئےتاکہ یہ افغانستان او بنگلہ دیش سے بھی ہار کر ذلیل نہ کروا دیں
شاہین نامی ایک گدھ نے دس اوورز میں ستر رنز بنواے مگر جب خود کی بیٹنگ آی تو یوں بلا گھما رہے تھے جیسے نابینوں کے میچ میں اوپنر آے ہوں
آصف علی نے بھی گند ہی کیا، دو آسان کیچ چھوڑ کر شائد کسی سوچ میں تھا کہ اپنی گندگی کو دھونے کا وقت آیا تو زیرو پر آوٹ ہوگیا
کسی بھی ٹیم میں پانچ ایکسپرٹ بیٹسمین ہوتے ہیں ہیں، پاکستان کی ٹیم کے پہلے چاروں بلے باز اندھوں کی طرح شارٹ پچ بالوں پر بلا گھماتے رہے اور آوٹ ہوتے رہے
ایک بار پھر آسٹریلینز ان کو ہوٹنگ کرتے رہے اور تھرڈ مین کی پوزیشن پر فیلڈر کھڑا کرکے انہیں شارٹ پچ بالوں پر چوہوں کی طرح پکڑتے رہے، سب سے پہلے فخر کو پکڑا، ان کی ہنسی بتا رہی تھی کہ اسے ہی نہیں سب کو اسی طرح پکڑنے کا پلان تھا، پھر بابر اعظم کو بھی شارٹ پچ پر پکڑا اور حسن اور امام کو بھی ایسے ہی آوٹ کیا، حتی کہ آصف علی کو بھی ایک شارٹ پچ گیند پر آوٹ کردیا، شارٹ پچ بال کھیلنا نہیں آتا تو چھوڑنا ہی سیکھ لیں ایسے اندھوں کی طرح سر سے اوپر بلا گھمانے والے کو کیا نام دیا جاے؟ ایسے تو ہم انڈیا سے بھی ذلیل ہوسکتے ہیں، آج تین چار کیچ چھوڑے گئے اور تیس چالیس اسکور مس فیلڈنگ کے بنواے گئے
امام الحق نے ایک اچھا آغاز دیا مگر جب پچھتر بالوں پر ففٹی کرنے کے بعد کھل کر رنز کرنے کا وقت تھا تو اس نے ایک شارٹ پچ بال کو جو وائیڈ بھی تھی چھیڑ کر وکٹ یوں پھینکی جیسے جیتنے کیلئے دس رنز باقی رہ گئے ہوں
افسوس کہ گورے کے مقابلے میں ہمارے کھلاڑیوں میں عقل کی کمی صاف دکھای دیتی ہے، انڈیا کی ٹیم سے ابھی میچ باقی ہے اگر یہ میچ بھی ہار گئے تو ٹیم کو واپس بلوا لینا چاہئےتاکہ یہ افغانستان او بنگلہ دیش سے بھی ہار کر ذلیل نہ کروا دیں