فرض کریں پاکستان کی سیاسی جماعتیں اور عوام امریکا، کینیڈا یا کسی یورپی جمہوریہ جیسا جمہوری ذوق رکھتی
١. وزیر اعظم پر بدعنوانی کا الزام لگتا (جو نواز شریف پر لگے الزامات کا عشر عشیر بھی نا ہوتا ). جموریہ، جمہور اور جمہوریت بچانے کے لئے وزیر اعظم کی جماعت اسے ان الزامات سے بری ہونے تک سیاسی پس منظر ہے ہٹا دیتی
٢. مان لیتے ہیں الزامات اتنے کمزور تھے کے جماعت وزیر اعظم کے دفاع کا فیصلہ کرتی ہے. تب بھی جے ائی ٹی رپورٹ آنے اور عدالت کے فیصلے پہلے وزیر اعظم کو فارغ کرکے سیاسی ماحول ٹھنڈا کر دیا جاتا
٣. یہ بھی نا ہوتا تو عدالت کے فیصلے کے بعد جماعت سابقہ وزیر اعظم سے لاتعلقی اختیار کر لیتی. تمہارا ذاتی معاملہ ہے تم خود نپٹو ہمیں ریاستی امور چلانے دو
٤. فرض کریں بات ریلی نکالنے تک پہنچ جاتی تب بھی بچے کی ہلاکت جیسے واقعہ کے بعد رائے عامہ کے شدید ردعمل کے بعد حکمت عملی بدل جاتی
کہنے کا مقصد ہے کے جمہوری ماحول میں حکومت کسی شخص کی ذات کے تابع نہیں ہوتی. اس کا کاروبار اس کا خاندان اس کا ذاتی معاملہ ہے. اگر کہیں خرابی ہے تو وہ اپنے ذاتی معاملات ذاتی طور پر درست کرے. جماعت کا کام ریاستی امور دیکھنا ہے نا کے ملزم/مجرم کا دفاع کرنا
اگر پاکستان میں حقیقی جمہوریت ہوتی تو سیاسی جماعتوں میں خود احتسابی کا عمل موجود ہوتا جس کے ذریعے مشکل حالات میں فرعونیت کا مظاہرہ کرنے کی بجائے ریاستی اداروں اور رائے عامہ سے تصادم سے بچا جاتا ہے
نوٹ: اس تحریر کو جمہوریت کے خلاف سازش کے فریم میں لگانے سے پرہیز کریں
١. وزیر اعظم پر بدعنوانی کا الزام لگتا (جو نواز شریف پر لگے الزامات کا عشر عشیر بھی نا ہوتا ). جموریہ، جمہور اور جمہوریت بچانے کے لئے وزیر اعظم کی جماعت اسے ان الزامات سے بری ہونے تک سیاسی پس منظر ہے ہٹا دیتی
٢. مان لیتے ہیں الزامات اتنے کمزور تھے کے جماعت وزیر اعظم کے دفاع کا فیصلہ کرتی ہے. تب بھی جے ائی ٹی رپورٹ آنے اور عدالت کے فیصلے پہلے وزیر اعظم کو فارغ کرکے سیاسی ماحول ٹھنڈا کر دیا جاتا
٣. یہ بھی نا ہوتا تو عدالت کے فیصلے کے بعد جماعت سابقہ وزیر اعظم سے لاتعلقی اختیار کر لیتی. تمہارا ذاتی معاملہ ہے تم خود نپٹو ہمیں ریاستی امور چلانے دو
٤. فرض کریں بات ریلی نکالنے تک پہنچ جاتی تب بھی بچے کی ہلاکت جیسے واقعہ کے بعد رائے عامہ کے شدید ردعمل کے بعد حکمت عملی بدل جاتی
کہنے کا مقصد ہے کے جمہوری ماحول میں حکومت کسی شخص کی ذات کے تابع نہیں ہوتی. اس کا کاروبار اس کا خاندان اس کا ذاتی معاملہ ہے. اگر کہیں خرابی ہے تو وہ اپنے ذاتی معاملات ذاتی طور پر درست کرے. جماعت کا کام ریاستی امور دیکھنا ہے نا کے ملزم/مجرم کا دفاع کرنا
اگر پاکستان میں حقیقی جمہوریت ہوتی تو سیاسی جماعتوں میں خود احتسابی کا عمل موجود ہوتا جس کے ذریعے مشکل حالات میں فرعونیت کا مظاہرہ کرنے کی بجائے ریاستی اداروں اور رائے عامہ سے تصادم سے بچا جاتا ہے
نوٹ: اس تحریر کو جمہوریت کے خلاف سازش کے فریم میں لگانے سے پرہیز کریں