ایک دو اچھی خبر آنے کی دیر ہوتی ہے مریم کا کتا شیر بن کے نمودار ہوتا ہے۔ لیکن دھاڑتا نہیں۔ اپنے لیڈروں کے لیئے ٹپوسیاں مارتا ہے۔
نام شیر رکھا ہوا ہے پتہ نہیں کون سا جانور ہے۔
سہیل وڑائچ کے اپوزیشن کو مشورے ایسے ہی ہے جیسے انور مسعود صاحب کی نظم آج کی پکائیے میراثی چوہدری کو مشورے دیتا ہے یہ پکاو وہ بناو اور بات بھنڈی پہ آکر ختم۔
یہ بندہ لیکچرار ہے یا رہا ہے اسکا آئی کیو لیول اتنا گرا ہوا ہے تو جنھوں نے اس سے پڑھا ہو گا انکا کیا حال ہو گا۔ جہالت صرف تعلیم سے نہیں شعور ہونا بھی لازم ہے۔ ویسے مجھے پورا یقین ہے اس کے کیس میں جو بڑی وجہ ہے وہ اسکی منافقت اور حرام کی کمائی ہے۔
یہ الزام تو جمائما کو لگانا چاہئیے تھا ۔ اب ہم کیا صافی کو جمائما کا بھائی تصور کریں یا اسکو اس بات کا دکھ ہے کہ خان کی شادی اسکے خاندان میں نہیں ہوئی اسکا غم ہے؟