خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
9 سال پہلے قطر سے کیے گئے معاہدے کی کابینہ سے توثیق شدہ گمشدہ دستاویز اب تک نہ ملنے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے قطر سے 9 سال پہلے کیے گئے معاہدے کی دستاویز کے گم ہونے کا نوٹس لے لیا ہے، چھان بین کرنے کے باوجود قطر سے کیے گئے معاہدے کی کابینہ سے توثیق کی دستاویز اب تک نہیں مل سکیں۔ 2015ء میں دورہ پاکستان میں امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے اس معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق قطر کی طرف سے معاہدے کی منظوری کے بعد دستاویز پاکستانی حکام کے حوالے کر دی گئی تھیں جس کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان سٹڈیز، ریسرچ اور معلومات کا تبادلہ ہونا تھا۔ وزیراعظم کی ہدایت کے بعد اس 9 سال پرانے معاہدے کی وفاقی کابینہ سے دوبارہ منظور لے لی گئی ہے، کابینہ سے قومی ورثہ ڈویژن کی اس سمری پر سرکولیشن کے ذریعے منظوری لی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کےد رمیان ہونے والے اس معاہدے کی دستاویز گم ہونے کی وجہ سے پچھلے 8 سالوں کے دوران پاکستانی نوجوان بہت سے اہم مواقعوں سے محروم رہے۔ قطری وزارت خارجہ کی طرف سے پاکستانی حکام کو مسلسل معاہدے کی یاددہانی کروائی جاتی رہی ، اب سرکولیشن کے ذریعے دوبارہ سے سمری کی منظوری لی گئی ہے۔ واضح رہے کہ وزیراعظم شہبازشریف نے چند دن پہلے امیر قطر شیخ تمیم بن حمدالثانی سے ٹیلیفون پر رابطہ کر کے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تعلقات کے فروغ پر بات چیت کی تھی۔ وزیراعظم نے دونوں ملکوں کے مشترکہ مفاد میں پاکستانی وقطر کے مابین تجارتی واقتصادی تعلقات کو مزید فروغ کرنے کی خواہش کا اعادہ کرتے ہوئے امیر قطر کو پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت تھی۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے خبررساں ادارے سٹی نیوز میں پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب کے مبینہ کرپشن اسکینڈل کے حوالے سے رپورٹ شائع ہوئی ہے۔ سٹی 42 میں شائع رپورٹ میں سیکرٹری انفارمیشن اور ڈی جی پی آر کو عہدے سے ہٹانے کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ دونوں افسران کو غیر قانونی احکامات دیئے گئے جن کو ماننے سے انکار پر ان دونوں کو عہدوں سے ہٹادیا گیا، ان افسران کو نگہبان رمضان پیکج کو 15 کروڑ روپے کی غیر قانونی ڈیجیٹل کمپین دینے کی ہدایات دی گئی تھیں۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ کمپین غیر قانونی طور پر پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب کی سفارش پر کی گئی، اس کمپین کیلئے ایک نجی چینل کی پرائیویٹ کمپنی کو غیر قانونی ٹاسک دیا گیا جو ڈی جی پی آر کے قانون کے منافی تھا، یہ کانٹریکٹ مذکورہ کمپنی کو مریم اورنگزیب کی سفارشات پر دیا گیا تھا۔ کمپنی نے جب اس کمپین کی ادئیگی کیلئے ڈی جی پی سےرابطہ کیا تو ڈی جی پی آر حکام اس مہم کے حوالے سے لاعلم نکلے، حکام نے کمپنی سے مہم کا ریکارڈ طلب کیا جو کمپنی فراہم کرنے میں ناکام رہی، اس کے باوجود مریم اورنگزیب نے سیکرٹری انفارمیشن اور ڈی جی پی آر کو 15 کروڑ روپے کی ادائیگی کیلئے دباؤ ڈالا، حکام نے ادائیگی کرنے سے انکار کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ اس ادائیگی سے نیب اور اینٹی کرپشن کا کیس بن سکتا ہے۔ رپورٹ کے حوالے سے پنجاب کی صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے الزامات کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا کہ افسران کو ہٹانے پر ایسی فضول باتیں نہیں کی جانی چاہیے، ڈیجیٹل کمپنی کیلئے پورے قواعد و ضوابط پر عمل کیا گیا۔ اس سارےمعاملےپرردعمل دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ مریم اورنگزیب کی اشتہارات کی تقسیم میں مبینہ طور پر 15 کروڑ روپے کی کرپشن کے حوالے سےوفاقی وزیر داخلہ کے ذاتی اخبار میں اسکینڈل شائع ہوگیا۔
اسلام آباد میں ایک شخص کو اپنی بیوی کو ٹک ٹاک پر ڈانس ویڈیو بنانے سے روکنا مہنگا پڑگیا، بیوی نے بھائیوں کے ساتھ مل کر شوہر کو تشدد کا نشانہ بناڈالا۔ تفصیلات کے مطابق متاثرہ شخص نے اسلام آباد کے تھانہ سبزی منڈی میں شکایت درج کروائی ہے اور موقف اپنایا ہے کہ میں اپنی بیوی کو سیر کروانے کیلئے موٹرسائیکل پر شکر پڑیاں لے کر گیا، بیوی نے ایک مقام پر موٹرسائیکل رکوا کر سڑک کے کنارے دوپٹہ اتار کر بال کھول کر ویڈیو مجھے ویڈیو بنانے کا کہا اور بتایا کہ اس نے یہ ویڈیو ٹک ٹاک پر اپلوڈ کرنی ہے۔ شوہر کے مطابق میں نے اپنی بیوی کو منع کرتے ہوئے کہا کہ ہم دین دار لوگ ہیں اور میں ایک غیرت مند مرد ہوں، اس بات پر میری بیوی نے جھگڑنا شروع کردیا، میں نے بہت مشکل سے اسے موٹرسائیکل پر بٹھایا اور گھر کا رخ کیا، بیوی نے سارے راستے مجھے تماشہ بنایا یہاں تک کے موٹرسائیکل پر سے چھلانگ مارنے کی کوشش بھی کی۔ متاثرہ شخص کے مطابق میری بیوی نے اس بات پر جھگڑا کیا کہ میں نے اس کی ڈانس ویڈیو نہیں بنائی، بات یہاں ختم نہیں ہوئی بلکہ گھر آکر اس نے اپنے والدین کو فون کیا، اگلے دن ایک بجے میرے سسرال والے میرے گھر حملہ آور ہوئے، انہوں نے میرے گھر کے گیٹ کو ٹھوکریں ماریں ، نا صرف مجھے بلکہ میرے بھائی اور والدہ کو تشدد کا نشانہ بنایا اور قتل کی دھمکیاں دیں۔ شوہر نے اپنا بچاؤ کروانے کیلئے پولیس ہیلپ لائن 15 پر کال کی جس کے بعد پولیس نے متاثرہ شخص کے سسر اور تین خواتین کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
ملک میں نئی گندم کی قیمت میں گزشتہ سال کے مقابلےمیں 2 ہزا ر روپے فی من کی کمی ریکارڈ کی جارہی ہے، گندم کی قیمت کے بعد آٹے اور روٹی کی قیمتوں میں کمی کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق فی من گندم کی قیمت 5400 سے کم ہوکر 3200 سے 3500 روپے تک آگئی ہے، گندم کی قیمتوں میں کمی کے بعد فلور ملز کی جانب سےآٹے کی قیمتوں میں بھی بڑی کمی کا اعلان کردیا گیا ہے۔ فلو ر ملز مالکان کی جانب سے فی کلو آٹے کی قیمت میں 30 سے 35 روپے تک کی کمی کردی ہے، چند ماہ قبل فلو ر ملز کی جانب سے 140 روپے فی کلو کے حساب سے آٹا فروخت کیا جارہا تھا، اور گندم سستی ہونے کے بعد اب آٹے کی قیمت 105 روپے تک گر گئی ہے، گندم کی قیمت میں مزید کمی کی صورت میں آٹا مزید سستا ہونے کاامکان ہے۔ تاہم تندور مالکان آٹے کی قیمت کم ہونے کے باوجود روٹی سستی کرنے سے گریزاں ہیں،اس حوالے سےنان بائی اایسوسی ایشن اسلام آباد کے رہنما عارف اعوان نے موقف اپنایا ہے کہ جس گندم سے آٹا تیار ہورہا ہے وہ نئی ہےاور مکمل طور پر خشک نہیں ہے، اس آٹے کی بوری سے 700 روٹیاں تیار ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عام طور پر 80 کلو آٹے کی بوری سے 820 روٹیاں پکائی جاتی ہیں، نئی گند م کا آٹا سستا تو ہے مگر اس سے روٹیاں کم بن رہی ہیں اس لیے روٹی کی قیمت میں فی الحال کمی نہیں کی گئی، روٹی کی قیمت کم کرنے کے حوالے سے حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔
کراچی میں ایس ایس پی کے بیٹے نے اپنی گرل فرینڈ کا برگر کھانے پر مشتعل ہوکر دوست کو ہی موت کے گھاٹ اتار دیا، مقتول ایک جج کا بیٹا تھا۔ کے مطابق کراچی میں 8 فروری کو قتل کی ایک لرزہ خیز واردات پیش آئی تھی جس میں ایک دوست نے ہی اپنے دوست کو صرف اس وجہ سے موت کے گھاٹ اتاردیا تھاکہ مقتول نے قاتل کی گرل فرینڈ کیلئے آرڈر کیا گیا برگر کھالیا تھا۔ پولیس کی جانب سے واقعہ کی تفتیش مکمل کرلی گئی ہے اور تحقیقات کی رپورٹ بھی مرتب کرلی گئی ہے جس کے مطابق واقعہ کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز فائیو میں اس وقت پیش آیا جب ایس ایس پی نذیر میر بحر کے بیٹے دانیال نے اپنی گرل فرینڈ کو گھر مدعو کررکھا تھا، اس موقع پر اس کا دوست علی کیریو اور بھائی احمر بھی گھر میں موجود تھے۔ دانیال دو برگر آرڈر کر کےاپنی گرل فرینڈ کو لے کر دوسرے کمرے میں چلا گیا،آرڈر آیا تو مقتول علی کیویو نے آدھا برگر کھالیا، دانیال نے جب یہ دیکھا کہ علی آدھا برگر کھا گیا ہے تو اس نے مشتعل ہوکر رائفل اٹھالی اور گولی چلادی ، گولی لگنے سے علی شدید زخمی ہوگیا اور ہسپتال منتقلی کے دوران ہی جاں بحق ہوگیا۔ پولیس کی تفتیشی رپورٹ میں ایس ایس پی کے بیٹے کو قصور وار قرار دیدیا گیا ہے اور رپورٹ اعلیٰ پولیس افسران کو جمع کروادی گئی ہے۔
چند دن پہلے مبینہ طور پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کے پروٹوکول میں شامل گاڑی کے نیچے آکر جان سے ہاتھ دھونے والے نوجوان کے لواحقین کو حکومت کی طرف سے 25 لاکھ روپے کا چیک دے دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنر نارروال سید حسن اور رکن صوبائی اسمبلی احمد اقبال مریم نوازشریف کی ہدایت پر جاں بحق نوجوان مرحوم محمد ابوبکر کے آبائی گائوں اس کے گھر جسر پہنچے اور لواحقین سے تعزیت کا اظیار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کا تعزیتی پیغام بھی دیا۔ رکن صوبائی اسمبلی احمد اقبال نے مرحوم محمد ابوبکر کے والد فخر ایاز سے کہا کہ حکومت متاثرہ خاندان کے غم میں برابر کی شریک ہے اور انہیں 25 لاکھ روپے کا چیک پیش کیا۔ واقعہ وزیراعلیٰ پنجاب کی گاڑیوں کے کرتارپور جاتے ہوئے شکرگڑھ روڈ پر چندووال سٹاپ پر پیش آیا تھا جس میں 23 سالہ ابوبکر جاں بحق ہو گئے تھے۔ ڈی ایس پی نارووال ملک محمد خلیل نے بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق نامعلوم موٹرسائیکل سوار کی ٹکر سے ابوبکر کو زمین پر گرتے ہوئے دیکھا گیا جس کے بعد وہ سرکاری گاڑی سے ٹکرائے اور موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔ مریم نوازشریف نے نوجوان کی ہلاکت کا نوٹس لے کر فوری کارروائی کرتے کر کے تفصیلی رپورٹ ڈپٹی کمشنر سے طلب کی تھی۔ مرحوم محمد ابوبکر ایک فلنگ سٹیشن پر کام کرتا تھا اور اس کے والد فخر ایاز ایک مزدور ہیں، ابتدائی رپورٹ کے بیانات کے مطابق وہ مبینہ طور پر وزیراعلیٰ کے پروٹوکول میں شامل ایلیٹ فورس کی گاڑی کی زد میں آکر جاں بحق ہوئے تھے۔ صوبائی حکومت نے خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب 18 اپریل کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے کرتارپور پہنچی تھیں جب نارروال میں نوجوان کی ہلاکت کا واقعہ پیش آیا۔ واضح رہے کہ ڈی پی او نوید ملک نے میدیا سے گفتگو میں بتایا تھا کہ نامعلوم موٹرسائیکل سوار کی تلاش کی جا رہی ہے تاہم ابھی تک اس بارے کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ مریم نوازشریف کی ہدایت پر ابوبکر کو ٹکرانے والی سرکاری گاڑی کے ڈرائیور کے خلاف محکمانہ انکوائری شروع ہو چکی ہے اور متوفی کے متاثرین کی مالی امداد کیلئے حکومت کو تجویز دی ہے۔
ملک بھر میں جرائم کی سطح کم ہونے کے بجائے روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے جبکہ کچھ واقعات میں جرائم پر قابو پانے کیلئے قائم کیے گئے اداروں کے اہلکاروں کے شامل ہونے کے انکشافات سامنے آ چکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق صوبہ سندھ کے ضلع بدین میں 9ویں جماعت کے 2 طالب علموں سے گینگ ریپ کے واقعات پیش آئے ہیں جس میں سے ایک میں پولیس کانسٹیبل جبکہ دوسرے واقعے میں ایک سیاسی جماعت کے عہدیدار کے ملوث ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ معروف ملکی اشاعتی ادارے ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایس ایس پی بدین شیراز نذیر نے پولیس کانسٹیبل کو معطل کرنے کے بعد اس کے مقدمہ درج کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ دوسری طرف ریپ کرنے والے گینگ میں شامل سیاسی جماعت کے عہدیدار کو بھی پارٹی کے ضلعی صدر کی طرف سے نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ سیرانی پریس کلب میں متاثرہ لڑکے کے والد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ 21 اپریل بروز اتوار ان کا بیٹا اپنے چند دوستوں کے ساتھ سیرانی فلنگ سٹیشن کے سامنے کرکٹ کھیل رہا تھا کہ پولیس کانسٹی اور اس کے کچھ دوستوں نے اسے زبردستی یا لالچ دیکر ساتھ جانے پر مجبور کیا۔ ملزمان اسے بدین لے گئے جہاں اسے گینگ ریپ کا نشانہ بنا کر گوپانگ کے قریب بے ہوشی کی حالت میں پھینک گئے۔ انہوں نے بتایا کہ میگھواڑ برادری کے کچے لوگوں نے میرے بیٹے کو گاپنگ کے قریب دیکھا تو اسے اٹھا کر اپنے گھر لے آئے۔ بدین تھانے میں پولیس کانسٹیبل اور اس کے 3 ساتھیوں کے خلاف 190، 370، جے 337 اور 34 دفعہ کے تحت ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ پولیس کانسٹیبل کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ واقعے میں ملوث دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلئے مختلف جگہوں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ایس ایس پی بدین نے ایسے ہی ایک اور واقعے کا نوٹس لیا جس میں ایک سیاسی جماعت کے عہدیدارو اور اس کے دوست نے ایک نوجوان لڑکے کو گینگ ریپ کا نشانہ بنایا جس پر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا جا چکا ہے۔ متاثرہ لڑکے کے چچا نے بتایا ہے کہ ملزم نے نہ صرف اس کے بھتیجے کو زیادتی کا نشانہ بنایا بلکہ موبائل فون کے ذریعے اس کی ویڈیو بھی بنائی۔ متاثرہ لڑکے کے چچا کی طرف سے گینگ ریپ میں شامل سیاسی جماعت کے عہدیدار اور اس کے دوست کے خلاف درخواست جمع کروائی گئی تھی۔ پولیس نے متاثرہ لڑکے کے چچا کی شکایت پر ملزمان کے خلاف تعزیرات پاکستان کے سیکشن 377-34 کے تحت ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ دوسری طرف سیاسی جماعت کے صدر بدین چیپٹر کی طرف سے ملزمان کو نوٹس بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے پاکستان کا دورہ کرنے کے بعد تجارتی معاہدوں کی صورت میں امریکہ کی طرف سے پابندیوں کا عندیہ دیا گیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے عندیہ دیا ہے کہ پاکستان کے ایران سے تجارتی معاہدے کرنے کی صورت میں اسے پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کی طرف سے ممکنہ پابندیوں کے خطرے سے آگاہ رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران ترجمان امریکی محکمہ خارجہ سے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ایران کے ساتھ تجارتی معاہدے کرنے کی صورت میں اسے پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ہمارہ مشورہ ہے کہ تجارتی معاہدوں پر غور کرنے والے ممکنہ پابندیوں کے خطرے سے آگاہ رہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے بڑے سرمایہ کاروں میں سے ایک اور اس کی سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے، پچھلے 20 سالوں سے پاکستان میں امریکہ ایک بڑے سرمایہ کار کے طور پر کام کر رہا ہے۔ پاکستان کی اقتصادی کامیابی دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ یہ شراکت داری کامیابی کے ساتھ چلتی رہے۔ دوسری طرف 22 اپریل کی امریکہ محکمہ خارجہ کی بریفنگ کے ٹرانسکرپٹ سے پتا چلتا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے ایرانی صدر کے پاکستان دورہ کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا البتہ 18 اپریل کی بریفنگ میں نائب ترجمان محکمہ خارجہ ویدانت پٹیل نے سعودی وایرانی رہنمائوں کے پاکستان دورہ کے حوالے سے براہ راست تبصرے سے انکار کر کے اسرائیل پر ایرانی حملے کا ذکر چھیڑ دیا۔ واضح رہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاکستان کے 3 روزہ دورے پر پاکستان میں اور ان کے دورے کے پہلے دن ایران اور پاکستان میں مفاہمت کی 8 یادداوں پر دستخط کیے گئے تھے۔ دونوں ملکوں نے دوطرفہ تجارتی حجم کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا گیا تھا جبکہ قبل ازیں امریکہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی مخالفت کا بھی اعلان کر چکا ہے۔
گجرات کے عزیز بھٹی شہید اسپتال کی زیر تعمیر چھت گرنے سے 3 مریض جاں سے گئے جبکہ 12 افراد زخمی ہوگئے ہیں، مذکورہ اسپتال کی جو چھت گری چند ماہ قبل نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے اس موقع پر اپنے نام کی افتتاحی تختی لگائی تھی۔ تفصیلات کے مطابق گجرات میں واقع عزیز بھٹی شہید اسپتال کے زیر تعمیر سرجیکل وارڈ کی چھت گر گئی ہے جس سے ملبے تلے دبنے سے تین مریض جاں بحق اور12 زخمی ہوگئے ہیں، جاں بحق افراد میں 2 خواتین بھی شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے فوری رپورٹ طلب کرلی ہے، صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے واقعہ کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے فوری تحقیقات اور ذمہ داران کے تعین کی یقین دہانی کروائی ہے، انہوں نے مزید کہا ہے کہ متعلقہ افسران سے حادثے کے حوالے سے مکمل رپورٹ طلب کرلی گئی ہے۔ واقعہ کے حوالے سے سوشل میڈیا پر بھی شدید غم وغصے کااظہار کیا جارہا ہے، سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کے صاحبزادے اور سابق وفاقی وزیر مونس الہیٰ نے واقعہ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ حادثہ اس جگہ پیش آیا جہاں محسن نقوی نے افتتاح کرکے اپنی تختی لگائی تھی، چھت گرنے کی وجہ ٹھیک فاؤنڈیشن نا بنانا تھا، آگے بڑھ کر فیتے کٹوانے والا ڈی سی گجرات آج اس معاملے کو چھپانے کی کوشش کررہا ہے۔ مسلم لیگ ن گجرانوالہ ڈویژن کے صدر اور سابق رکن قومی اسمبلی چوہدری عابد رضا کوٹلہ نے واقعہ پر افسردگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زیر مرمت عمارت میں مریضوں یا لواحقین کی موجودگی انتظامی غفلت ہے، سانحہ کئی گھروں کے چراغ گل کرگیا مگر ہم اتنے بے حس ہوچکے ہیں کہ ہر حادثے کو انسانی غفلت قرار دے کر ایسے بھول جاتے ہیں جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چند فرضی کارروائیواں اور مرنے والوں، زخمی ہونے والوں کیلئے مالی امداد کے چیک دے کر ہم بری الذمہ نہیں ہوسکتے، حکومت فوری طور پر عزیز بھٹی شہید اسپتال کی نئی عمارت بنانے کی منصوبہ بندی کرے اور پرانی عمارت کی مرمت کی منظوری دینے والے افسران کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ صحافی محمد عمیر نے مذکورہ عمارت کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ گجرات کے اسپتال کی چھت گرنے کا یہ دسرا واقعہ ہے، اس سے قبل سروسز اسپتال لاہور کی چھت بھی گری تھی، مگر محسن نقوی سمیت کسی بھی فرد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، ہلاک ہونے والے افراد کا مقدمہ کس کے خلاف درج ہوگا؟ پاکستان تحریک انصاف کے مقامی رہنما عبداللہ وڑائچ نے چند ماہ قبل سابق وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کےمذکورہ بلڈنگ کے دورے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ محسن نقوی نے اس موقع پر افتتاحی تختی لگا کر محکمہ تعمیرات و مواصلات کو منصوبے کی جلد تکمیل پر سراہا تھا، حقیقت یہ ہے کہ وہاں صرف راہ داری اور داخلی دروازے کو اپ گریڈ کیا گیا تھا۔ عبداللہ وڑائچ نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت میں جب پرویز الٰہی وزیر اعلی بنے تو انہوں نے گجرات عزیز بھٹی شہید ہسپتال کی اپگریڈیشن کے منصوبہ کے لئے فنڈز جاری کئے جسکو نگران حکومت نے آتے ہی دیگر منصوبوں کی طرح روک دیا تھا۔
امریکہ نے پاکستان پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے الزامات عائد کرتےہوئے ذمہ داران کے خلاف ایکشن نا لینے کے حوالے سے شدید تنقید کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے ہیومن رائٹس پریکٹسس کے حوالے سے کنٹری رپورٹس 2023 جاری کردی ہیں جن میں پاکستان کے حوالے سے بھی موقف پیش کیا گیا ہے، رپورٹ میں پاکستان کے حوالے سے ماورائے عدالت قتل، حکومت کے غیر موثر اقدامات، جبری گمشدگی، سیاسی قیدیوں اور جیلوں میں جان لیوا صورتحال کے حوالے سے تنقید کی گئی ہے۔ امریکہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں دیکھی گئی ہیں جن میں انٹرنیٹ کی بندش، سول سوسائٹی کی تنظیموں کے کام پر حد سے زیادہ پابندی کے قوانین ،مذہبی آزادی کی پابندیاں، غیر قانونی طور پر شہریوں کے قتل اور جبری گمشدگی، آزادی اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی پر سنگین سنسر شپ اور صحافیوں پر تشدد اور بلاجواز گرفتاریاں اور ان کی گمشدگیاں شامل ہیں۔ امریکی رپورٹ میں سنگین انسانی حقو ق کی خلاف ورزیوں میں ملوث عناصر کے خلاف ایکشن نا لینے کے معاملے پر حکام کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ایسا شاذونادر ہی دیکھنے کو ملا ہے کہ انسانی حقو ق کی خلاف ورزیوں میں ملوث اہلکاروں کی شناخت کی گئی ہو یا ان کو سزادینے کیلئے قابل اعتماد اقدامات کیے گئے ہوں۔
سپریم کورٹ آف پاکستان میں ڈیفنس ہائوسنگ سوسائٹی (ڈی ایچ اے) کی طرف سے زمین سے متعلقہ اپیل واپس لینے پر سندھ حکومت کے ساتھ جاری تنازع حل ہو گیا۔ ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی کی طرف سے معاملے پر سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس جمال مندوخیل پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے آج مقدمے کی سماعت کی۔ جسٹس جمال مندوخیل نے دوران سماعت استفسار کیا کہ یہ بہت بڑی رقم کا معاملہ ہے، طے کیا ہوا تھا؟ کیا سندھ حکومت کو ڈی ایچ اے نے پیسے دیئے؟ جب ریونیو بورڈ کی طرف سے کروڑوں روپے کا دعویٰ تھا تو بتایا جائے کہ سیٹلمنٹ کیسے ہوئی؟ سندھ حکومت کے وکیل نے بتایا کہ سندھ ہائیکورٹ نے 2011ء میں ڈی ایچ اے کیخلاف فیصلہ جاری کیا تھا۔ ڈی ایچ اے کے وکیل کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کو 2 کروڑ 72 لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی تھی، ڈی ایچ اے سے ملیر ریور پروٹیکشن آرڈیننس کے نام پر قبضہ لیا گیا تھا جس کے متبادل 282 ایکڑ زمین سندھ حکومت کی طرف سے فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی۔ سندھ حکومت کے وکیل نے بتایا کہ 2000ء میں کینسلیشن آف الاٹمنٹ آرڈیننس آنے پر حکومت سندھ نے اپنا حق اختیار کیا۔ ڈی ایچ اے کی وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت سندھ نے لینڈ آرڈیننس کے تحت الاٹمنٹ کو منسوخ کر دیا کیونکہ زمین کم قیمت پر الاٹ کی گئی تھی، حکومت سندھ کی طرف سے نئے ریٹ کے مطابق رقم کا تقاضا کیا گیا تھا جس پر ڈی ایچ اے نے لینڈ آرڈیننس سندھ کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا، ڈی ایچ اے کی درخواست سندھ ہائیکورٹ کی طرف سے مسترد کر دی گئی تھی۔ سندھ ہائیکورٹ کی طرف سے بعدازاں لینڈ آرڈیننس پر فیصلہ کے خلاف ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی کی طرف سے اپیل واپس لے لی گئی، ڈی ایچ اے کی طرف سے عدالت نے درخواست لینے کی استدعا کو منظور کر لیا۔ یاد رہے کہ ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی کی طرف سے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔
پنجاب میں ایک شوہر نے پیسے نا دینے پر بیوی کے کان اور ناک کاٹ دیئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر پھول نگر کے علاقے صابری محلہ میں غیر انسانی تشدد کا ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا جس میں لطیف نامی ایک شخص نے بیوی کو صرف اس لیےوحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا کہ وہ اس کو رقم دینے سے انکاری تھی۔ لطیف نے اہلیہ نگینہ کوثر کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر تیز دھار آلے سے اس کے ناک اور کان کاٹ دیئے اور کان میں موجود سونے کی بالیاں اتار لیں اور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ نگینہ کوثر نے شدید زخمی حالت میں اپنے بھائی کو فون کرکے واقعہ کی اطلاع دی ، بھائی نے فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ کر پولیس کو اطلاع دی اور زخمی بہن کو اسپتال منتقل کیا، پولیس نے متاثرہ خاتون کے بھائی کی مدعیت میں ملزم کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا ہے۔ ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ ملزم نے اپنی بیوی سے کمیٹی کے پیسے دینے کا مطالبہ کیا ، نگینہ کوثر نے پیسے دینے سے انکار کیا تو ملزم نے پہلے اسے تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر اس کا ناک اور کان کاٹ دیئے۔پو لیس نے ملزم کو ساتھی سمیت گرفتار کر لیا ہے ، کیس کی تفتیش بھی شروع کردی گئی ہے۔
کچھ عرصہ قبل کراچی کے علاقے عباس ٹائون سے لاپتہ ہونے والی اسما نامی 8ویں جماعت کی طالبہ کے مبینہ اغواء اور رحیم یار خان میں زبردستی نکاح کروائے جانے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی ہے۔ نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کی طرف سے جاری کی گئی ویڈیو کے مطابق اسماء نامی لڑکی کو نکاح نامے پر انگوٹھے لگائے دیکھا جا سکتا ہے۔ اسماء کے اہل خانے کی طرف سے سچل تھانے میں لڑکی کے اغوا کی ایف آئی آر درج کروائی گئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق نکاح خواں کا کہنا ہے کہ لڑکی نے اپنی رضامندی سے شادی کی ہے، اس کے پاس ب فارم یا شناختی کارڈ موجود نہیں تھا اور اس نے اپنی عمر بتائی تھی جبکہ اس کا نکاح میں نے اپنے گھر میں کروایا۔ میں نے لڑکی کو نکاح کے بعد اپنے ماں باپ کے پاس جانے کا کہا تھا لیکن اس نے بتایا کہ اس کی والدہ کسی بوڑھے شخص کو فروخت کرنا چاہتی ہے، نکاح کے بعد لڑکا لڑکی سے کوئی رابطہ نہیں۔ سچل تھانے میںاسماء کے اہل خانہ نے ایف آئی آر درج کرواتے ہوئے کہا تھا کہ عیدالفطر کے دوسرے دن وہ اپنی سہیلی سے ملنے کیلئے گھر سے نکلی تھی مگر اب تک نہیں لوٹی۔ اہل خانہ کے مطابق ان کو علاقے میں پانی سپلائی کرنے والے آصف عباس نامی لڑکے پر شک تھا تاہم پولیس نے لڑکی کو بازیاب کروانے کے لیے فوری طور پر اقدامات نہیں کیے۔ پولیس تفتیش کے دوران آصف عباس کے بڑے بھائی غلام شبیر نے تسلیم کیا تھا کہ وہ اسے رحیم یار خان لے گیا تھاجسے پوچھ گچھ کے بعد ضمانت پر چھوڑ دیا گیا تھا اور آج ان کے نکاح کی ویڈیو منظرعام پر آگئی ہے۔ قبل ازیں رحیم یار خان پولیس نے بھی بتایا تھا کہ اسماء کا کہنا ہے کہ اس نے اپنی مرضی سے نکاح کیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے بانی و سابق وزیراعظم عمران خان نے شیر افضل مروت کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد کیا تھا, ذرائع کے مطابق حکومت نے شیر افضل مروت کو چیئرمین پی اے سی مقرر نہ کرنے کا فیصلہ کیا, حکومت نے سنی اتحاد کونسل سے مطالبہ کیا کہ چیئرمین پی اے سی کے لیے کسی سینیئر اور سنجیدہ رہنما کا نام دیا جائے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی پارلیمنٹ کی سب سے اہم اور طاقتور کمیٹی ہوتی ہے، اس کمیٹی کو وزیراعظم آفس، ایوان صدر، اعلیٰ عسکری و سول اداروں سمیت تمام سرکاری اداروں کے آڈٹ، اس آڈٹ رپورٹ پر اداروں سے جواب طلب کرنے اور تحقیقات کے لیے نیب یا ایف آئی اے کو حکم دینے کا بھی اختیار ہوتا ہے، کمیٹی کے ارکان سینیٹر اور ارکان اسمبلی دونوں ہوتے ہیں۔ اپوزیشن کی جانب سے کسی بھی ایک رکن کو چیئرمین پی اے سی نامزد کیا جاتا ہے, جس پر اسپیکر اس رکن کو چیئرمین مقرر کر دیتے ہیں, تاہم یہ قانون نہیں ہے، یہ ایک روایت ہے جس کا آغاز 11 مئی 2006 کو پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان ہونے والے میثاق جمہوریت کے بعد ہوا تھا۔ میثاقِ جمہوریت پر عملدرآمد کرتے ہوئے 2008 میں قائم ہونے والی پیپلز پارٹی حکومت میں ن لیگ کے رکن اسمبلی چوہدری نثار علی خان جبکہ ن لیگ کی حکومت میں پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی سید خورشید شاہ کو چیئرمین پی اے سی مقرر کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے درمیان شیر افضل مروت کو چیئرمین پی اے سی مقرر کرنے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔ حکومت نے سنی اتحاد کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ چیئرمین پی اے سی کے لیے کسی سینیئر اور سنجیدہ رہنما کا نام دیا جائے۔ْْ ذرائع نے دعویٰ کے مطابق حکومت حال ہی میں چیئرمین پی اے سی رہنے والے جمیعت علما اسلام کے رہنما نور عالم خان کو دوبارہ چیئرمین پی اے سی مقرر کرنے پر رضامند ہے,چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے لیے اگر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کسی ایک نام پر اتفاق ہو جاتا ہے تو اسپیکر اس رکن اسمبلی کو چیئرمین پی اے سی مقرر کردیں گے، لیکن اگر اتفاق نہ ہوسکا تو قانون کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی کسی بھی اور رکن کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی مقرر کرسکتے ہیں,اسپیکر مسلم لیگ ن یا پیپلز پارٹی کے بھی کسی رکن کو چیئرمین پی اے سی مقرر کرسکتے ہیں۔ تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ ہم ریلی نکالنے آئے ہیں، عوام کو آنے سے کوئی نہیں روک سکتا,انہوں نے کہا کہ ہم بھاگنے والے نہیں، کراچی کے عوام کے پاس آئے ہیں، کوشش ہو گی کہ کراچی کی تمام قیادت عوام کو نظر آئے۔آج کراچی ڈویژن کی دعوت پر کراچی پہنچا ہوں، کراچی پولیس نے ہمارے ورکرز کو گرفتار کیا ہے، ہمیں پیپلز پارٹی سے اس طرح کی کوئی امید نہیں، پیپلز پارٹی کو چاہیے کہ سندھ میں بے امنی کے خلاف کام کرے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے اپنی پرانی تقریر کو ایڈٹ کرکے جاری کرنے پر قانونی چارہ جوئی کا اعلان کر دیا,خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں نے ان کی تقریباً 2 سال پرانی تقریر کو ایڈیٹ کیا جس سے تقریر کا مطلب ہی بدل گیا۔ لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ فراڈ، جھوٹ اور سازش میں پی ٹی آئی کا کوئی ثانی نہیں ہے، اس غیر قانونی عمل پر وفاقی تحقیقاتی ادارے کے ذریعے قانونی چارہ جوئی کی جائیگی۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے ملک بھر میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر پابندی کی مخالفت کردی,ایکس پر ہی جاری اپنے پیغام میں خواجہ سعد رفیق نے لکھا کہ ’ٹوئٹر پر پابندی ختم کی جائے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ نگران دور میں لگائی گئی اس پابندی کا کسی کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ جگ ہنسائی سے بچا جائے، سیاست کا مقابلہ صرف سیاست سے ہوگا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزارت داخلہ اور پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن کی جانب سے رپورٹس جمع کرائے جانے کے باوجود ٹوئٹر کی سروس بحالی سے متعلق فیصلہ نہ ہوسکا تھا,اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت آئندہ ماہ 2 مئی جب کہ سندھ ہائی کورٹ نے بھی آئندہ ماہ 9 مئی تک سماعت ملتوی کردی تھی۔ معزز عدالتوں کی جانب سے کیس کی سماعت ملتوی کیے جانے کے بعد ٹوئٹر کی سروس مزید تقریبا ایک ماہ تک بحال نہیں ہوسکے گی، کیوں کہ دونوں عدالتوں نے حکومت کو اس بار ایکس کی سروس بحال کرنے کے احکامات جاری نہیں کیے۔ دونوں عدالتوں میں الگ الگ درخواست گزاروں کی جانب سے ٹوئٹر کی سروس کی بندش کے خلاف درخواستیں دائر ہیں، جن پر رواں برس فروری سے سماعتیں جاری ہیں اور اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی اے اور وزارت داخلہ سے 17 اپریل تک حتمی رپورٹ طلب کی تھی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزارت داخلہ نے جواب جمع کرادیا تھا، جس کے مطابق ایکس کی پاکستان میں بندش خلاف قانون نہیں اور مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ کی سروس کو بند کرنے سے کسی کا بنیادی حق تلف نہیں ہوا,پاکستان بھر میں 17 فروری سے ٹوئٹر کی سروس معطل ہے اور گزشتہ دو ماہ کے دوران متعدد بار اس کی سروس کو جزوی طور پر بحال کیا گیا لیکن مکمل طور پر اسے آپریشنل نہ کیا جا سکا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی پولیس کے نئے چیف نےبالآخر چارج سنبھال لیا ہے، 20ویں گریڈ کے افسر علی ناصر رضوی نے اپنے تعیناتی کے 22 روز بعد عہدہ سنبھالا، ان کی تعیناتی کے معاملے پر وفاقی وزارت داخلہ اور پنجاب حکومت کے درمیان علی ناصر رضوی کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو دینے کے معاملے پر ایک تنازعہ کھڑا ہوگیا تھا ۔ دوسری جانب سینئر صحافی اسد علی طور نے اس تعیناتی کے بعد کیپٹل پولیس فورس میں سامنے آنے والے ایک تنازعہ کی نشاندہی بھی کردی ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری ایک بیان میں اسد طور نے کہا ہے کہ اسلام آباد پولیس کے ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز حسان رضا، ڈی آئی جی سیکیورٹی محمد اویس ، ڈی آئی جی سیف سٹی او رٹریفک پولیس شعیب جانباز نے اس تعیناتی کے بعد اپنے اپنے عہدے پر احتجاجا کام بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ اعلیٰ پولیس افسران نے موقف اپنایا ہے کہ نئے تعینات کردہ آئی جی اسلام آباد ان کے جونیئر ہیں اور وہ ایک جونیئر افسر کے ماتحت کام جاری نہیں رکھ سکتے۔
سابق وفاقی وزیر وسینئر رہنما مسلم لیگ ن رانا ثناء اللہ نے اپنے اوپر قائم کیے گئے ہیروئن کیس کے حوالے سے نیا انکشاف کر دیا۔ نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ مجھے پر ہیروئن کیس کروانے والے تو بانی چیئرمین پی ٹی آئی ہی تھے لیکن کیس کرنے والے سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ ہی تھے۔ پارلیمنٹ ہائوس میں ایک تقریب کے دوران قمر جاوید باجوہ نے ہیروئن کیس کے حوالے سے میرے متعلق بہت غلط بات کی تھی جس پر تلخ کلامی بھی ہوئی۔ رانا ثناء اللہ نے بتایا کہ شہبازشریف نے اس تقریب کے دوران سابق آرمی چیف سے کہا کہ رانا ثناء اللہ بے گناہ ہیں، ان سے زیادتی ہو رہی ہے جس پر قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ اگر وہ اس کیس میں بے گناہ ہیں تو پھر کوئی اور غلط کام کیا ہو گا اور یہ بات میں نے خود سنی تھی۔ پارلیمنٹ میں کچھ دن بعد بریفنگ تھی تو اس موقع پر میری قمرجاوید باجوہ سے اس حوالے سے تلخ کلامی ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے قمر جاوید باجوہ سے کہا آپ نے مجھ پر جو مقدمہ قائم کیا ہے اللہ ہی میرا انصاف کرے گا جس پر قمر جاوید باجوہ نے مجھے جواب میں کہا کہ میں نے یہ کیس نہیں بنایا تو میں نے انہیں کہا کہ آپ نے ہی بنایا ہے۔ میں نے انہیں کہا کہ اگر آپ کی مرضی اور منشا کے بغیر آپ کا کوئی ماتحت ایسا کوئی مقدمہ قائم کرے تو اس کا تیسرے دن کوٹ مارشل ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہمارے مابین تلخی میں اضافہ ہوا تو سعد رفیق اور اعظم نذیر تارڑ بیچ میں آگئے اور کہا کہ رانا صاحب چھوڑیں اور کہا کہ یہ کیس بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے ہی کروایا تھا لیکن کرنے والا قمر جاوید باجوہ ہی تھا۔ پاکستان تحریک انصاف والے شور تو بہت مچاتے ہیں لیکن تحریری طور پر کوئی شکایت نہیں کرتے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قانون نافذ کرنے والے کسی بھی ادارے کو حق نہیں پہنچتا کہ وہ چادر چاردیواری کا تقدس پامال کرے۔ تحریک انصاف کے رہنمائوں اعظم سواتی اور شہباز گل کو میں نے خود کہا تھا کہ تحریری شکایت کرو ہم انکوائری کرواتے ہیں لیکن دونوں نے تحریری شکایات نہیں کی اور ہم پر جب ٹارچر ہوا تو ہم نے مقدمات درج کروائے تھے۔ عمران خان سے ہماری توقع نہیں تھی کہ وہ مزاحمت کرے گا لیکن اس نے مزاحمت کی۔
مسلم لیگ ن کے سابق رہنما دانیال عزیز نے ضمنی انتخابات کے حوالے سے نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات سے پہلے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 3 روزہ ٹریننگ میں 326افراد کو ٹریننگ دی گئی تاکہ پریذائیڈنگ افسر لگایا جائے لیکن PP-155 کے صرف 6 ٹرینڈ افراد لگائے گئے۔ پی پی 155 میں ادھر ادھر سے پکڑ کر بندے لگا دیئے گئےاور الیکشن والے دن بیلٹ باکس توڑ گئے اور سینکڑوں جعلی ووٹ ڈال دیئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہنا بہت آسان ہے کہ متعلقہ فورم موجود ہے جا کر تحقیقات کروا لیں یہ ایسا ہی ہے کہ کسی کا سر اتار دیا جائے اور کہا جائے کہ آپ کو ہسپتال بھیج دیتے ہیں، یہ کیا مذاق ہے۔ ایک ایک بیلٹ باکس میں سینکڑوں جعلی ووٹ ڈال کر کہا جاتا ہے کہ تحقیقات کروا لو، ملک بھر میں غدر مچا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 8 فروری 2024ء کو ہونے والے انتخابات میں صرف تحریک انصاف کے لوگ نہیں بلکہ میں، میری بیوی اور میرے 21 سالہ بیٹے کو گرفتار کر لیا گیا حالانکہ میں 9 مئی والے لوگوں میں بھی شامل نہیں تھا۔ میرا بیٹا کیا ہیروئن بیچتا ہے، شریف لوگوں کی پگڑیاں اچھالنا اس ملک میں معمول بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے مچلکے اب تک جمع نہیں کیے جا رہے کہ آپ کی ایف آئی آر نہیں مل رہی تو مجھے 2 دنوں تک گرفتار کیوں رکھا گیا اس لیے کہ میں دوبارہ گنتی کا مطالبہ نہ کر سکتا۔ ضمنی الیکشن میں بھی یہی کچھ ہوا ہے، میرے حلقے میں 97 فیصد ٹرن آئوٹ سامنے آیا ہے، کیا ایسے کبھی ہوا ہے؟ انہوں نے کہا کہ عجیب تماشا لگا ہوا ہے، ایک شخص سے مار پیٹ کی گئی ذاتی لڑائی میں اور سر میں کوئی چیز لگنے سے وہ شخص جاں بحق ہو گیا تو اس معاملے میں تمام مخالفین کو گھسیٹنے کی کوشش کی گئی۔ متاثرہ خاندان کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے کہا کہ نہیں ہم نے یہ کام نہیں کرنا، حقیقت کے مطابق کارروائی ہونی چاہے
کمیونسٹ پارٹی آف چین(سی پی سی) کی وائس منسٹر سن ہائی ین نے کہا ہے کہ چند عناصرف ایسے ہیں جو سی پیک اور ہمیں روکنا چاہتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چین میں انٹرنیشنل ڈیپارٹمنٹ آف کمیونسٹ پارٹی آف چین( سی پی سی) کی وائس منسٹر سن ہائی ین اور دیگر زرعی و معاشی ماہرین سے پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے مشترکہ پارلیمانی وفد نے ملاقات کی، اس موقع پر دوطرفہ تعلقات اور پاکستان میں روزگار کے مواقع بڑھانے کے حوالے سے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انٹرنیشنل ڈیپارٹمنٹ آف کمیونسٹ پارٹی آف چین(سی پی سی) کی وائس منسٹر سن ہائی ین کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس وقت بہت سے چیلنجز ہیں جن کو پاکستان اور چین کو مل حل کرنا ہوگا۔ انہوں نے پاکستان کی سیاست میں خواتین کے بڑھتے ہوئے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستانی سیاست میں خواتین کی بڑھتی ہوئی نمائندگی ایک مثبت پیغام ہے۔ سی پی سی کی وائس منسٹر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کا مستقبل بہت روشن ہے، چین اور پاکستان کو دو طرفہ تعاون کو مزید موثر اور مضبوط بنانا ہوگا۔
سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی کے سابق رہنما فوادچوہدری نے عمران خان کے ہیلی کاپٹر کے سفر پر کروڑوں روپے کےا خراجات کے حوالے سے صحافیوں کی رپورٹس پر ردعمل دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی حسن ایوب خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر کچھ اعداد وشمار شیئر کرتے ہوئے کہا کہ 2018 سے 2022 تک عمران خان بنی گالہ سے وزیراعظم ہاؤس تک ہیلی کاپٹر میں سیر کرتے رہے اور یہ سیر قوم کو 98 کروڑ روپے کی پڑی، انہوں نے ٹیکس دہندگان کے پیسے کا استعمال بھی بے دریغ کیا اور قوم پر یہ احسان بھی جتادیا کہ میں تو بنی گالہ میں رہتا ہوں۔ اس ٹویٹ کو ری شیئر کرتے ہوئے صحافی شبیہ الحسنین نے کہا کہ عمران خان کے ہیلی کاپٹر کا خرچ قوم کو 98 کروڑ میں پڑا، یہ وہی عمران خان ہیں جو اس وقت قوم کو سادگی کی مہم کا چورن بیچا کرتے تھے، ہیلی کاپٹر کے ذریعے 2021 میں سب سے زیادہ سفر کیا گیا، ایک گھنٹے کا خرچہ2 لاکھ 75 ہزار روپے آیا اور فواد چوہدری اس بارے میں کیا کہتے تھے؟ فواد چوہدری نے اپنا ذکر کرنے والے صحافی کو جواب دیتے ہوئے بیان جاری کیا اور کہا کہ وزیراعظم کوئی کرایے کا ہیلی کاپٹر استعمال نہیں کرتے تھے، وزیراعظم کا ایک اپنا ہیلی کاپٹر ہوتا ہے ، اور اس شعبے کے حوالے سے تھوڑی بہت بھی سمجھ بوجھ رکھنےوالا یہ جانتا ہے کہ ہیلی کاپٹر کا آپریشنل خرچ بہت کم ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ہائی کورٹ میں عمران خان کے جیل کے اخراجات پر مبنی ایک تفصیلی رپورٹ بھی پیش کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کی سیکیورٹی کیلئے 14 اہلکار تعینات ہیں ، رپورٹ میں ان اہلکاروں کی تنخواہ ودیگر اخراجات بھی شامل کی گئی ہے، ہیلی کاپٹر رپورٹ بھی ایسی ہی ایک مہان رپورٹ ہے۔