سینئر تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے عمران خان پر حملے کے بعد لانگ مارچ روکنے کی وجہ کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کی جان کو خطرات ہیں جس کی وجہ سے عوامی ریلیز کو منسوخ کیا گیا ہے۔
جی این این کے پروگرام خبر ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی نے انکشاف کیا کہ تمام سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر کرپشن پر الزامات عائد کرتی ہیں، عمران خان کو رجیم چینج کےبعد نااہل کروایا گیا، فارن فنڈنگ کیس میں پھنسانے کی کوشش کی گئی، درجنوں مقدمات درج کیے گئے، عمران خان روزانہ عدالتوں کے چکر لگارہےہیں، یہاں تک کہ ان پر قاتلانہ حملہ بھی کروایا گیا۔
انہوں نےکہا کہ اس ساری صورتحال کے باوجود عوام میں عمران خان کی مقبولیت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ، حکومت اسی پہلو کو دیکھتے ہوئے عمران خان سے سیاسی میدان میں مقابلہ کرنےکے بجائے انہیں تکنیکی طور پر شکست دینا چاہتی ہے۔
عارف حمید بھٹی نے کہا کہ عمران خان کی جان کو خطرہ بھی ہے یہ بھی ایک حقیقت ہے، ریاستی اداروں نے عمران خان کو اس حوالےسے آگاہ بھی کیا ہوا ہے، عوامی ریلی بھی اسی لیے بند کی گئی کیونکہ ریلیز میں ممکن نہیں ہے سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائے، اس ملک میں بینظیر بھٹو کے قاتل نہیں پکڑے گئے، لیاقت علی خان کے قاتلوں کا آج تک پتا نہیں چلا، خدانخواستہ عمران خان کے ساتھ کوئی واقعہ ہوجائے ، بہتر ہے عمران خان احتیاط کریں۔
عارف حمید بھٹی نے کہا کہ میرا ذاتی خیال ہےکہ عمران خان اسلام آباد میں لمبا پڑاؤ نہیں ڈالیں گے، عمران خان کی لانگ مارچ میں شرکت بھی ڈاکٹروں کی رائے سے مشروط کردی گئی ہے،ہفتے کو ممکن ہے تاریخ دی جائے، میری معلومات کے مطابق عمران خان آرمی چیف کی تعیناتی کے فیصلے کا انتظار کررہے ہیں،عمران خان صاحب کہتے ہیں کہ وہ الیکشن کیلئے دباؤ برقرار رکھیں گے، ہمارا فیورٹ آرمی چیف کوئی نہیں ہے یہ فیصلہ میرٹ پر ہونا چاہیے۔